ممبئی: مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کا دھڑا ایک مرتبہ پھر سپریم کورٹ کے پاس پہنچا ہے اور انہوں نے ایکناتھ شندے دھڑے کو حکومت بنانے کی گورنر کی دعوت کو چیلنج کیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے دھڑے نے 3 جولائی کو شروع ہونے والے دو روزہ اسمبلی اجلاس کو بھی چیلنج کیا ہے، جس کے دوران 4 جولائی کو فلور ٹیسٹ ہوا تھا۔ ٹھاکرے خیمہ کی دلیل ہے کہ جن 16 باغی ارکان اسمبلی کے خلاف نااہلی کی کارروائی زیر التوا تھی، وہ اسمبلی کی کارروائی میں شرکت نہیں کر سکتے تھے۔
Published: undefined
اس سے پہلے بھی ادھو ٹھاکرے کی عرضی پر بدھ کی شام کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی تھی۔ سماعت کے دوران ادھو ٹھاکرے خیمہ نے گورنر کے سیاسی ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔ شیو سینا کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہوگا کہ گورنر سیاسی نہیں ہو سکتا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ انہی گورنر نے کسی بھی رکن اسمبلی سے بات تک نہیں کی۔ یہاں تک کہ وزیر اعلیٰ سے بات تک نہیں کی اور یکطرفہ طور پر فیصلہ سنا دیا۔ اسی سماعت کے دوران کہا گیا کہ گورنر کوئی دیو دوت (فرشتہ) نہیں ہیں، وہ انسان ہیں اور اس لئے پہلے بھی ایس آر بومئی اور رامیشور پرساد وغیرہ معاملات میں عدالت کے فیصلے آئے ہیں۔ فلور ٹیسٹ اتنے کم وقت میں کرانے کا گورنر کا حکم چیزوں کو غلط طریقہ یا غلط تربیب سے کرانے کے مترادف ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined