جموں: جموں وکشمیر حکومت نے خطہ چناب کے ضلع ڈوڈہ میں حساس مانے جانے والے قصبہ بھدرواہ میں 15 اور 16 مئی کی درمیانی رات کو نامعلوم افراد کے ہاتھوں ایک عام شہری کی ہلاکت کے واقعہ کی مجسٹریل انکوائری کے احکامات صادر کردیئے ہیں۔ قبل ازیں ریاستی پولس نے واقعہ کی تحقیقات کے لئے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جس نے اپنا کام شروع کردیا ہے۔
Published: 19 May 2019, 6:10 PM IST
دریں اثنا قصبے میں 16 مئی کو شہری کی ہلاکت کے بعد پیدا شدہ کشیدگی کے پیش نظر نافذ کردہ کرفیو اتوار کو لگاتار چوتھے دن بھی جاری رہا۔ ریاستی پولس کے مطابق قصبہ میں گزشتہ تین روز کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ احتیاط کے طور پر قصبہ میں کرفیو کا نفاذ اور پولس و سی آر پی ایف کی تعیناتی جاری رکھی گئی ہے۔ تاہم فوج کی تعیناتی ہٹالی گئی ہے۔
Published: 19 May 2019, 6:10 PM IST
سول انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ نعیم احمد شاہ ساکنہ قلعہ محلہ کی ہلاکت اور اس کے بعد پیش آنے والے تشدد کے واقعات کی تحقیقات کے لئے مجسٹریل انکوائری کے احکامات صادر کیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سب ضلع مجسٹریٹ ٹھاٹھری محمد انور بانڈے کو تحقیقاتی افسر مقرر کیا گیا ہے۔
Published: 19 May 2019, 6:10 PM IST
مذکورہ عہدیدار نے بتایا کہ تحقیقاتی افسر محمد انور بانڈے نعیم احمد شاہ کی ہلاکت اور ما بعد واقعات کی تحقیقات کرکے ایک ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔ انہوں نے مزید بتایا 'تحقیقاتی افسر قصبہ میں ہلاکت کے واقعہ کے بعد پیش آئے پتھراؤ اور تشدد کے واقعات پر بھی اپنی رپورٹ پیش کریں گے'۔
Published: 19 May 2019, 6:10 PM IST
ضلع مجسٹریٹ ڈوڈہ ڈاکٹر ڈائفوڈ ساگر کی طرف سے مجسٹریل انکوائری کے لئے جاری احکامات میں کہا گیا ہے کہ نعیم احمد کو نامعلوم افراد نے 15 اور 16 مئی کی درمیانی رات کو ہلاکت کیا جس کے بعد قصبہ بھدرواہ اور مضافات میں امن و قانون میں خلل پڑا۔ حکم نامے میں کہا گیا کہ ہلاکت کے واقعہ کے بعد کچھ شرپسند عناصر نے قصبے کے امن کو بگاڑنے کی کوششیں کیں۔
Published: 19 May 2019, 6:10 PM IST
ریاستی پولس نے گزشتہ روز ہلاکت کے واقعہ کی تحقیقات کے لئے ایک پانچ رکنی خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی۔ تشکیل شدہ ٹیم نے واقعہ کی باضابطہ طور پر جانچ بھی شروع کی ہے۔ ٹیم نے ہفتہ کے روز فارنسک سائنس لیبارٹری کے ماہرین کے ہمراہ جائے واردات کا دورہ کرکے وہاں سے کچھ شواہد بھی اکھٹا کر لئے گئے ہیں۔
Published: 19 May 2019, 6:10 PM IST
خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ایس پی راج سنگھ گوریہ کے مطابق پولس نے قتل میں استعمال ہونے والے ہتھار کو ضبط کیا ہے اور اس کو فارنسک سائنس لیبارٹری جموں بھیج دیا گیا ہے۔ فائرنگ کے لئے دیسی ساختہ بارہ بور رائفل استعمال کی گئی تھی۔ جموں وکشمیر پولس کے مطابق یہ کہنا غلط ہے کہ بھدرواہ کے شہری کو گئو رکشکوں نے قتل کیا ہے کیونکہ پولس کے مطابق اس کی تصدیق ہوئی ہے نہ ابھی تک قصوروار کی شناخت ہو پائی ہے۔
Published: 19 May 2019, 6:10 PM IST
ریاستی پولس نے گزشتہ روز اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر ایک ٹوئٹ میں کہا تھا 'بعض میڈیا چینلز بھدوراہ میں ایک شخص کے قتل کی غلط رپورٹنگ کرتے ہیں اور اس کو گئو رکشکوں کی طرف سے کیا گیا قتل قرار دے رہے ہیں، ایسی غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کو مسترد کیا جاتا ہے کیونکہ تحقیقات کے دوران ایسی کسی اطلاع کی تصدیق نہیں ہوئی ہے'۔
Published: 19 May 2019, 6:10 PM IST
ایک اور ٹوئٹ میں کہا گیا تھا 'نہ ہی قصوروار کی شناخت ہوئی ہے اور نہ ہی اب تک قتل کے پچھے اغراض ومقاصد معلوم ہوئے ہیں، ایسی رپورٹنگ جو امن وقانون پر اثر انداز ہوئی ہے، کو رد کیا جاتا ہے'۔ ایس ایس پی ڈوڈہ شبیر ملک نے یو این آئی کو بتایا کہ واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے بتایا 'یہ دیکھا جارہا ہے کہ آیا یہ سیاسی ہلاکت ہے یا کوئی اور وجہ ہے'۔ ایک اور سیکورٹی عہدیدار نے بتایا کہ شہری کی ہلاکت کے سلسلے میں اب تک آٹھ افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔
Published: 19 May 2019, 6:10 PM IST
ذکر ہے کہ فرقہ وارانہ فسادات کے لئے حساس بھدرواہ قصبہ میں نامعلوم افراد جن کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ وہ مبینہ طور پر گئو رکشک تھے، نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات کے درمیان پچاس سالہ نعیم احمد شاہ ساکنہ قلعہ محلہ کو گولیوں کا نشانہ بناکر ابدی نیند سلادیا جس کے بعد قصبہ میں کشیدگی پھیل گئی۔
Published: 19 May 2019, 6:10 PM IST
انتظامیہ نے پیدا شدہ کشیدہ صورتحال پر قابو پانے کے لئے قصبہ میں کرفیو نافذ کرکے ریاستی پولس اور سی آر پی ایف کی بھاری نفری کے ساتھ ساتھ فوج بھی تعینات کی تھی۔ نزدیکی اضلاع بشمول جموں سے بھی فورسز کی نفری طلب کرکے قصبے میں تعینات کی گئی تھی۔ ضلع مجسٹریٹ ڈوڈہ ڈاکٹر ڈائفوڈ ساگر کا کہنا ہے کہ بھدرواہ قصبے میں شہری کے قتل میں ملوث افراد کے خلاف سخت سے کارروائی کی جائے گی۔ تحقیقات اور ملوثین کے خلاف کارروائی میں کوئی لاپرواہی نہیں برتی جائے گی۔
Published: 19 May 2019, 6:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 19 May 2019, 6:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز