مدھیہ پردیش کے کٹنی ضلع واقع ڈھیمرکھیڑا ضلع پنچایت کی گرام پنچایت کھاما کے سرپنچ سشیل کمار پال کو لوک آیکت پولیس نے ایک لاکھ روپے کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھ پکڑ لیا ہے۔ سشیل کمار پال نے گزشتہ مہینے بدعنوانی کے ایشو پر انتخاب لڑا اور سرپنچ عہدہ پر جیت حاصل کی تھی۔ تین دن پہلے یعنی 2 اگست کو ہی انھوں نے سرپنچ عہدہ کا حلف لیا تھا اور اب خود ہی بدعنوانی کے الزامات میں پھنس گئے ہیں۔
Published: undefined
لوک آیُکت پولیس کا کہنا ہے کہ سرپنچ سشیل پال نے کسان آلوک کمار پر دباؤ ڈالا کہ وہ اگر زمین فروخت کرے گا اور پیسہ نہیں دے گا تو گرام پنچایت سے اس کی رجسٹری میں مشکلات پیدا کی جائیں گی۔ آلوک کی ماں کے نام کھاما میں آٹھ ایکڑ زمین ہے۔ اسی زمین کو آلوک فروخت کرنا چاہتا ہے۔ سرپنچ نے فی ایکڑ 50 ہزار روپے کے حساب سے چار لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز آلوک ایک لاکھ روپے کی رشوت لے کر سرپنچ سشیل پال کے پاس پہنچا تھا۔ اس سے پہلے آلوک کمار نے جبل پور لوک آیُکت پولیس کو اس کی شکایت کی۔ تب لوک آیُکت ڈی ایس پی دلیپ جھروڑے کی ہدایت پر لوک آیُکت پولیس کی ایم ٹیم نے ٹریپ کا منصوبہ بنایا۔ جمعہ کی دوپہر ڈیڑھ بجے کے قریب سرپنچ کو پیسے لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ سرپنچ سشیل کمار پال ڈھیمرکھیڑا ڈویژن میں بی جے پی کے پسماندہ طبقہ سیل کے ڈویژنل سربراہ بھی ہیں۔ انھوں نے 2 اگست کو ہی عوام کے سامنے پنچایت کو بدعنوانی سے پاک بنانے کا حلف لیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سرپنچ رشوت کو بھی اپنا حق سمجھ رہا تھا اور داداگیری کے ساتھ اس کی وصولی کرنے کا ارادہ رکھتا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز