کانگریس صدر راہل گاندھی نے مدھیہ پردیش دورہ کے دوسرے دن ریوا میں جلسہ عام سے خطاب کیا۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے رافیل معاہدے سے متعلق ایک بار پھر پی ایم مودی کو نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں مودی جی کو چیلنج پیش کرتا ہوں کہ وہ نوجوانوں کو اس سوال کا جواب دیں کہ جس شخص پر 45 ہزار کروڑ کا قرض ہے اسے آپ نے رافیل طیارہ کا ٹھیکہ کیوں دیا؟ 526 کروڑ کا ہوائی جہاز 1600 کروڑ میں کیوں خریدا؟ ‘‘
راہل گاندھی نے پی ایم مودی پر حملہ آور ہوتے ہوئے ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی کو اشاروں اشاروں میں چور ثابت کرتے ہوئے کہا کہ ’’جو چوری کرتا ہے وہ آنکھ میں آنکھ ملا کر بات نہیں کر سکتا۔ ملک کے نوجوان اس بات کو سمجھ گئے ہیں کہ مودی جی اسٹیج سے ایک کے بعد ایک جھوٹے وعدے کرتے ہیں اور ان کی نیت صاف نہیں ہے۔‘‘
Published: undefined
کانگریس صدر نے جلسہ میں موجود لوگوں سے یہ بھی کہا کہ ’’مودی حکومت نے بینک کا پورا پیسہ نیرو مودی، میہل چوکسی اور وجے مالیا کے ہاتھ میں دے دیا۔ ملک کا وزیر مالیات کہتےہیں کہ ہاں وجے مالیا میرے پاس آیا تھا، اس نے 9 ہزار کروڑ روپے کی چوری کی، میں نے اس کو لندن جانے دیا۔‘‘ راہل گاندھی مزید کہتے ہیں کہ میں اس اسٹیج سے ہندوستان کے وزیر اعظم کو چیلنج دیتا ہوں کہ نریندر مودی جی مدھیہ پردیش کی عوام کو میرے سوالوں کا جواب دیں۔
راہل گاندھی نے کانگریس پارٹی کو ہر حال میں عوام اور کسانوں کے ساتھ بتاتے ہوئے کہا کہ ’’لوک سبھا میں نریندر مودی جی نے 3 بار لینڈ ایکوئزیشن بل کو ختم کرنے کی کوشش کی لیکن کانگریس کھڑی ہو گئی اور مودی جی کو ایسا نہیں کرنے دیا۔ مودی جی نے مدھیہ پردیش میں شیو راج جی سے کہا کہ لوک سبھا میں تو نہیں کر پائے اس لیے مدھیہ پردیش میں لینڈ ایکوئزیشن بل کو ختم کر دیجیے۔‘‘
Published: undefined
مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’جیسے ہی شیو راج سنگھ چوہان جی اسٹیج پر آتے ہیں، مدھیہ پردیش کا 5 سال کا بچہ بھی کہتا ہے، دیکھو ’اعلان مشین‘ آیا ہے۔ کام نہیں ہے صرف اعلانات ہیں۔ مدھیہ پردیش میں سڑکیں کم ہیں، گڈھے زیادہ ہیں۔‘‘
راہل گاندھی نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کسانوں کا ایشو بھی اٹھایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’نریندر مودی نے خود ہندوستان کے صنعت کاروں کا 1 لاکھ 50 ہزار کروڑ روپے معاف کر دیا لیکن کہتے ہیں کہ ہندوستان کے کسانوں کا ایک روپیہ معاف نہیں کروں گا۔‘‘ راہل نے کسانوں سے وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’مدھیہ پردیش میں کانگریس پارٹی کی حکومت آتے ہی 10 دن کے اندر کسانوں کا قرض معاف کر دے گی اور یہ احسان نہیں ہوگا کیونکہ یہ آپ کا حق ہے۔ ہم صرف اپنی ذمہ داری پوری کریں گے۔‘‘ راہل گاندھی مزید کہتے ہیں کہ ’’مدھیہ پردیش میں 440 وولٹ والا انڈر کرنٹ ہے۔ یہاں تبدیلی آئے گی اور کانگریس پارٹی کی حکومت بنے گی۔ ہم آپ کے من کی بات سنیں گے اور اس پر کام کریں گے۔‘‘
اپنے خطاب میں راہل گاندھی نے نوٹ بندی کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’نوٹ بندی کا دن سب کو یاد ہے۔ مودی جی نے کہا تھا کہ کالے دھن کے خلاف لڑائی لڑیں گے۔ مودی جی نے آپ کو لائن میں کھڑا کیا اور ملک کے سبھی چوروں کا کالا دھن سفید کر دیا۔‘‘ کانگریس صدر نے یہ بھی کہا کہ ’’نوٹ بندی کا یہی مقصد تھا۔ ملک کی عوام کو لائن میں کھڑا کرو اور جو لوگ مودی جی کی مارکیٹنگ کرتے ہیں، جیسے نیرو مودی، میہل چوکسی، وجے مالیا، ان کی جیب میں سارا پیسہ ڈال دو۔‘‘ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ ’’جب نوٹ بندی ہوئی تب آپ سبھی لوگ بینک کے سامنے کھڑے ہوئے۔ اس لائن میں کیا کوئی سوٹ بوٹ والا کھڑا تھا؟ کیا نیرو مودی، میہل چوکسی اور وجے مالیا کھڑے تھے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined