مدھیہ پردیش کے دھار ضلع میں کارم باندھ رساؤ معاملے کو لے کر کانگریس رکن اسمبلی پانچی لال میڑا نے ’آدیواسی نیائے یاترا‘ نکالی اور وہ راجدھانی بھوپال پہنچے تو انھیں لال گھاٹی پر روک دیا گیا۔ اس یاترا کا استقبال کرنے پہنچے ریاستی صدر کمل ناتھ بھی ان قبائلیوں اور کانگریس لیڈروں کے ساتھ سڑک پر بیٹھ گئے۔ بعد میں کافی ہنگامہ ہوا اور پولیس سے کانگریس لیڈروں کی دھکا مکی بھی ہوئی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ دھار ضلع میں تقریباً 300 کروڑ کی لاگت سے کارم باندھ بنایا جا رہا ہے۔ اس باندھ میں بارش کے دوران رساؤ ہوا اور بڑی تعداد میں فصل اور گاؤں متاثر ہوئے۔ باندھ تعمیر میں بدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے کانگریس رکن اسمبلی پانچی لال میڑا نے دھار ضلع سے بھوپال کے راج بھون تک کی ’آدیواسی نیائے یاترا‘ شروع کی۔ یہ یاترا جمعرات کو بھوپال میں لال گھاٹی سے جب داخلہ کر رہی تھی تو پولیس نے اسے روک دیا۔ اس یاترا کا استقبال کرنے کمل ناتھ موقع پر پہنچے۔ اس موقع پر کمل ناتھ نے ریاست کی بی جے پی حکومت کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔
Published: undefined
’آدیواسی نیائے یاترا‘ کو لال گھاٹی پر روکے جانے پر حکومت کے خلاف خوب نعرہ بازی ہوئی اور سبھی لیڈران، جن میں کمل ناتھ بھی شامل تھے، سڑک پر بیٹھ گئے۔ کمل ناتھ کچھ دیر وہاں رکے اور اس کے بعد واپس ہو گئے۔ وہاں کانگریس لیڈروں اور پولیس کے درمیان خوب دھکا مکی بھی ہوئی۔
Published: undefined
اس موقع پر کمل ناتھ نے قبائلیوں کو بھروسہ دلاتے ہوئے کہا کہ کانگریس کی پوری حمایت ان کے ساتھ ہے، اور پارٹی ہر محاذ پر ان کی لڑائی لڑے گی۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم نے اسمبلی کے اجلاس میں بھی اس معاملے کو اٹھانے اور حکومت سے اس پر جواب مانگنے کی پرزور کوشش کی لیکن حکومت کارم ڈیم کی بدعنوانی اور متاثرین کو انصاف کے معاملے میں کوئی بحث نہیں کرنا چاہتی تھی، اس لیے ہماری بات کو اَن سنا کیا گیا۔‘‘
Published: undefined
پانچی لال میڑا کے ساتھ پولیس کے ذریعہ کیے گئے غلط سلوک کا تذکرہ کرتے ہوئے کمل ناتھ نے کہا کہ ’’رکن اسمبلی پانچی لال میڑا کے ساتھ غلط سلوک کیا گیا۔ کانگریس اس معاملے پر خاموش نہیں بیٹھے گی۔ جب تک کارم ڈیم میں ہوئی بدعنوانی کے قصورواروں کو سزا نہیں مل جاتی، جب تک متاثرہ کنبوں کو مناسب راحت اور معاوضہ نہیں مل جاتا ہے، تب ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined