بھوپال: مدھیہ پردیش کے شاجاپور ضلع کے کلکٹر کشور کانیال کو ایک ڈرائیور کے ساتھ بدسلوکی سے پیش آنا مہنگی پڑ گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق وزیر اعلی موہن یادو نے اس رویے کو نامناسب قرار دیتے ہوئے کلکٹر کا تبادلہ کر دیا۔
Published: undefined
کلکٹر شاجاپور گزشتہ رو بس-ٹرک ڈرائیوروں کی ہڑتال کے سلسلے میں ایک میٹنگ کر رہے تھے۔ اس دوران جب ایک ڈرائیور نے اپنے خیالات کا اظہار کیا تو کلکٹر کانیال غصے میں آ گئے اور مبینہ طور پر ڈرائیور سے کہا کہ تمہاری اوقات کیا ہے! یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
Published: undefined
شاجاپور ضلع مجسٹریٹ کی منگل کو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں وہ ایک میٹنگ کے دوران ایک ڈرائیور سے اس کی اوقات کے بارے میں پوچھتے ہوئے نظر آ رہے۔ تاہم اپنی غلطی کا احساس ہونے کے بعد ضلع مجسٹریٹ کشور کانیال نے اس پر افسوس کا اظہار کیا۔ شاجاپور کلکٹر کشور کنیال نے ڈرائیورز ایسوسی ایشن کی میٹنگ طلب کی تھی۔ اس دوران کلکٹر نے کہا، ’’میں صاف کہہ رہا ہوں کہ کوئی بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے گا۔‘‘
Published: undefined
اس پر ایک ڈرائیور نے کلکٹر سے کہا کہ اچھے سے بولو! اس پر کلکٹر نے غصے میں آ کر کہا غلط کیا ہے؟ سمجھ کیا رکھا ہے، کیا کرو گے تم، اوقات کیا ہے تمہاری؟ اس کے جواب میں ڈرائیور نے کہا کہ ’’یہی تو لڑائی ہے کہ ہماری کوئی اوقات نہیں۔‘‘‘ کلکٹر نے جواب دیا ’’لڑائی اس طرح نہیں ہوتی۔ برائے مہربانی کوئی قانون اپنے ہاتھ میں نہ لیں، میں نے آپ کے تمام خیالات سننے کے لیے یہاں بلایا ہے۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ نے کلکٹر کے رویے پر نہ صرف برہمی کا اظہار کیا بلکہ کارروائی کی ہدایات بھی دیں۔ کانیال کو شاجاپور کلکٹر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے اور ان کی جگہ نرسنگ پور کی کلکٹر ریتو بافنا کو تعینات کیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ یادو نے کہا ’’یہ حکومت غریبوں کی حکومت ہے، سب کے کام کا احترام ہونا چاہیے اور جذبات کا بھی احترام ہونا چاہیے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہم غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ہم غریبوں کی مسلسل خدمت کر رہے ہیں۔‘‘
وزیر اعلیٰ نے کہا ’’بحیثیت انسان ایسی زبان ہماری حکومت میں برداشت نہیں، میں خود ایک مزدور گھرانے کا بیٹا ہوں۔ ایسی زبان بولنا مناسب نہیں۔ ساتھ ہی تمام افسران کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ افسران اپنی زبان اور برتاؤ کا خیال رکھیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز