دموہ: مدھیہ پردیش کے ضلع دموہ ضلع میں قومی کمیشن برائے تحفظ حقوق اطفال کے نمائندوں کو ایک مشنری اسپتال میں بے ضابطگیوں کا پتہ چلنے کے بعد کمیشن کے ارکان نے مبینہ طور پر تبدیلی مذہب کے الزام میں 10 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
Published: undefined
کمیشن کے چیئرمین پرینک کانونگو اور رکن اومکار سنگھ نے کل مقامی عیسائی مشنریوں کے زیر انتظام اسپتالوں کا معائنہ کیا۔ جانچ کے دوران مبینہ طور پر تبدیلی مذہب کا معاملہ سامنے آنے کے بعد کمیشن کے چیئرمین نے دموہ دیہات تھانے میں 10 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔
Published: undefined
چیئرمین پرینک کاننگو نے تین اسپتالوں کا معائنہ کیا، جس میں انہوں نے مختلف قسم کی خامیوں کے بارے میں دریافت کیا۔ الزام ہے کہ چائلڈ شیلٹر کے معائنہ کے دوران وہاں کے عملہ نے مین گیٹ کو تالا لگا دیا۔ اس کے باوجود ٹیم اندر پہنچی اور جانچ کے دوران ٹیم کو یہاں مبینہ تبدیلی کا شبہ ہوا۔ کمیشن کی ٹیم کو ریاست کے ضلع ڈنڈوری کے کچھ قبائلی نوجوانوں کے سلسلے میں بھی شبہ ہوا، جس کے بعد اس معاملے کو ابتدائی طور پر جرم سمجھتے ہوئے پولیس کیس درج کرایا گیا ہے۔
Published: undefined
چیئرمین پرینک کانونگو نے بتایا کہ معائنے کے بعد انہوں نے دموہ دیہات تھانے میں 10 لوگوں کے خلاف مدھیہ پردیش مذہبی آزادی ایکٹ کی دفعہ 3 اور 5، تعزیرات ہند کی دفعہ 370 اور جے جے ایکٹ کے تحت مشتبہ تبدیلی مذہب کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز