بھوپال: مدھیہ پردیش کے جبل پور میں معمولی سڑک حادثہ کے بعد ایک آٹو ڈرائیور کی بے دردی سے مار پیٹ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ ملزمان نے صرف ڈرائیور کی ہی پٹائی نہیں کی بکہ جو لوگ اسے بچانے کے لئے آگے آئے انہیں بھی گالیاں اور دھمکیاں دے کر بھگا دیا۔ یہ واقعہ ادھارتال تھانہ علاقہ شوبھا پور میں پیش آیا۔
Published: undefined
عینی شاہدین کے مطابق، ملزمان نے آٹو ڈرائیور کو بے دردی سے مارا پیٹا یہاں تک کہ وہ بے ہوش ہوگیا۔ بے ہوشی کی حالت میں بھی سیٹنگ کی پلیٹیں اس کے اوپر اٹھاکر پٹخی گئیں اور ڈرائیور کو بھی اٹھا کر سڑک پر پٹخا گیا۔ اس کے بعد ایک ملزم موٹرسائیکل پر اسے تھانے لے گیا اور روانہ ہو گیا۔
Published: undefined
بتایا جا رہا ہے کہ تصادم کے بعد اسکوٹی سوار خاتون نے نوجوانوں کو بلایا اور انہوں نے آٹو ڈرائیور کو بے رحمی سے پیٹا۔ اتور کے روز پیش آئے واقعے کی وائرل ویڈیو پر پولیس سپرنٹنڈنٹ سدھارتھ بہوگنا نے کہا، "ڈرائیور کے خلاف لاپروائی سے گاڑی چلانے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے اور آٹو ڈرائیور کو زد و کوب کرنے والے لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔"
Published: undefined
ہندی روزنامہ امر اجالا کی رپورٹ کے مطابق ویڈیو میں ملزمان ابھیشیک دبے اور چندن سنگھ آٹو رکشہ ڈرائیور اجیت وشوکرما کو مبینہ طور پر پیٹتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ پٹائی سے ڈرائیور بری طرح سے زخمی ہو گیا ہے۔ ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولیس (شمالی) اے جین نے بتایا کہ ان دونوں ملزمان کے خلاف اقدامِ قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے اور ان کی گرفتاری کے لئے تلاش جاری ہے۔
Published: undefined
انہوں نے بتایا کہ اتوار کی شام شہر کے اتھارتال پولیس اسٹیشن کے علاقے میں اس آٹورکشہ ڈرائیور وشوکرما نے ایک اسکوٹی کو ٹکر مار دی تھی۔ اسکوٹی پر دو خواتین تھیں جنھیں حادثے میں کچھ چوٹیں آئیں۔ جین نے بتایا کہ حادثے کے بعد ان خواتین سے واقف کار دوبے اور سنگھ کار کے ذریعہ جائے وقوعہ پر آئے اور گاڑی سے اترنے کے بعد آٹورکشہ ڈرائیور کے ساتھ بدسلوکی کی اور اسے بری طرح سے پیٹا۔
Published: undefined
انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے آٹورکشہ میں رکھی ہوئی لوہے کی راڈ اٹھا لی اور ڈرائیور کے سر، ہاتھ، پیر اور کمر پر وار کئے جس سے وہ بری طرح زخمی ہو گیا۔ جین نے بتایا کہ سکوٹی ڈرائیور کی شکایت پر آٹو رکشہ ڈرائیور کے خلاف بھی تیز رفتاری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز