اندور: بی جے پی کے جنرل سکریٹری اور ایک شعلہ بیان لیڈر کیلاش وجے ورگیہ کے بیٹے اور اندور سے بی جے پی کے رکن اسمبلی آکاش وجے ورگیہ کی غنڈہ گردی کی خبر منظر عام پر آئی ہے۔ آکاش نے میونسپل کارپوریشن کی ایک ٹیم سے گالی گلوچ کی اور بعد میں کرکٹ کا بیٹ لے کر افسروں کی پٹائی کر دی۔
Published: 26 Jun 2019, 2:10 PM IST
دراصل میونسپل کارپوریشن کی طرف سے 26 انتہائی خطرناک مکانوں کو توڑنے کے لئے نشاندہی کی گئی تھی۔ بدھ کے روز بلدیہ کی ٹیم گنجی کمپاؤنڈ میں انتہائی خطرناک مکانات کو توڑنے کے لئے پہنچی۔ دریں اثنا اندور سے رکن اسمبلی آکاش وجے ورگیہ وہاں پہنچ گئے اور ملازمین کے کام میں رخنہ ڈالا۔ آکاش نے ملازمین کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ 10 منٹ میں یہاں سے نکل جاؤ ورنہ انجام برا ہوگا۔ اس کے بعد آکاش وجے ورگیہ اتنا آگ بگولہ ہو گئے کہ انہوں نے کرکٹ بیٹ سے بلدیہ ملازمین اور افسروں پر حملہ کر دیا۔ دریں اثنا آکاش وجے ورگیہ کے حامیوں نے بھی جم کر غنڈہ گردی کی۔
Published: 26 Jun 2019, 2:10 PM IST
رکن اسمبلی کو میونسپل ملازمین پر حملہ کر تے دیکھ وہاں موجود پولس اہلکار بھی سکتہ میں آ گئے اور انہوں نے کسی طرح رکن اسمبلی کے چنگل سے ملازمین کو نکالا۔
Published: 26 Jun 2019, 2:10 PM IST
تازہ اطلاعات کے مطابق اندور پولس نے آکاش وجے ورگیہ کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے اور ان کی گرفتاری کے لئے تلاش کی جا رہی ہے۔ دریں اثنا مدھیہ پردیش کے وزیر تعلیم جیتو پٹواری نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ آکاش وجے ورگیہ کے خلاف معاملہ درج کر لیا گیا ہے اور پولس انہیں جلد ہی گرفتار کر لے گی۔
Published: 26 Jun 2019, 2:10 PM IST
واضح رہے کہ کیلاش وجے ورگیہ بی جے پی کے بنگال انچارج بھی ہیں اور اکثر فرقہ پرستی اور سماج میں نفرت پھیلانے والے بیان دیتے رہتے ہیں۔ بنگال میں انتخابات کے دوران تشدد کا عالم تھا جو آج تک قائم ہے۔ دراصل بنگال میں جو خونیں کھیل کھیلا جا رہا ہے اس کے پیچھے کہیں نہ کہیں کیلاش وجے ورگیہ جیسے بی جے پی اور آر ایس ایس کے رہنماؤں کا ہی ہاتھ ہے۔ غنڈی گردی کے واقعہ پر لوگوں کا کہنا ہے کہ اب کیلاش وجے ورگیہ کے بیٹے آکاش وجے ورگیہ نے سرکاری ملازمین کی پٹائی کر کے اپنی خاندانی روایت کو ہی آگے بڑھایا ہے۔
Published: 26 Jun 2019, 2:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 26 Jun 2019, 2:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز