قومی خبریں

مدھیہ پردیش: کالج کینٹین کا کھانا کھانے کے بعد 22 طالبات بیمار، مینجمنٹ نے ماننے سے کیا انکار

طالبات کی طبیعت بگڑنے کی خبر ہاسٹل کے وارڈن کو ملی تو انھوں نے فوراً طالبات کو علاج کے لیے راؤ کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا، 9 طالبات کو علاج کے بعد حالت بہتر ہونے پر ڈسچارج کر دیا گیا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

مدھیہ پردیش کے اندور میں موجود ’سیج یونیورسٹی‘ کی 22 طالبات کالج کینٹین کا کھانا کھانے کی وجہ سے بیمار پڑ گئی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ راؤ تھانہ حلقہ میں موجود سیج یونیورسٹی میں پڑھنی والی تقریباً 22 طالبات آلودہ غذا کھانے کی وجہ سے بیمار پڑ گئیں۔ یہ طالبات سیج یونیورسٹی میں بنے کیمپس کے ہوسٹل میں ہی رہتی ہیں اور رات میں جب انھوں نے ہاسٹل کی کینٹین میں کھانا کھایا تو تھوڑی ہی دیر کے بعد ان کی حالت خراب ہو گئی۔ کئی طالبات تو بیہوش بھی ہو گئیں۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق جب طالبات کی طبیعت بگڑنے کی خبر ہاسٹل کے وارڈن کو ملی تو انھوں نے فوراً طالبات کو علاج کے لیے راؤ کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرا دیا۔ 9 طالبات کو علاج کے بعد حالت بہتر ہونے پر ڈسچارج کر دیا گیا ہے، جبکہ 13 طالبات کی حالت اب بھی سنگین بنی ہوئی ہے اور اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

Published: undefined

خراب کھانا کھانے سے بیمار پڑنے والی ایک طالبہ شیوانی کا کہنا ہے کہ انھوں نے دیر رات ہاسٹل میں کھانا کھایا تھا جس کے بعد طبیعت بگڑی۔ طالبہ نے یہ بھی بتایا کہ جو کھانا انھوں نے ہاسٹل کی کینٹین میں صبح کھایا تھا، وہی کھانا رات کو بھی ہاسٹل کے منیجر نے دیا اور اسی آلودہ کھانے کی وجہ سے تھوڑی دیر بعد ہی انھیں الٹیاں اور چکر آنے لگے۔ حالانکہ سیج یونیورسٹی کے ہاسٹل منیجر نے ہاسٹل کینٹین کے کھانے میں خرابی کے الزام کو مسترد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ طالبات باہر سے کھانا کھا کر آئی تھیں اور اس کے بعد وہ بیمار ہوئی ہیں۔

Published: undefined

جس اسپتال میں طالبات کا علاج چل رہا ہے، اس کے ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ سیج یونیورسٹی کے ہاسٹل میں رہنے والی طالبات کو علاج کے لیے یہاں داخل کرایا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر ڈیہائیڈریشن کی بات سامنے آ رہی ہے۔ فی الحال اس معاملے میں پولیس کو اطلاع دے دی گئی ہے، لیکن پولیس کا کہنا ہے کہ پورے معاملے میں ابھی کسی بھی طالبہ کی طرف سے کوئی شکایت نہیں کی گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined