پہلوانی میں اپنا نام روشن کرنے والی ونیش پھوگاٹ اب سیاسی میدان میں قسمت آزمائی کر رہی ہیں اور کانگریس نے انھیں جولانا اسمبلی سیٹ سے امیدوار بنایا ہے۔ آج ونیش پھوگاٹ ایک جلسۂ عام کے دوران کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے ساتھ اسٹیج شیئر کرتی ہوئی دکھائی دیں۔ اس دوران ونیش پھوگاٹ نے اپنے خطاب میں پرینکا گاندھی کی تعریفوں کے پُل باندھ دیے۔ انھوں نے کہا کہ ایک وقت ایسا تھا جب میرا دل پوری طرح ٹوٹ چکا تھا، میں ملک چھوڑنے کی بات سوچ رہی تھی، لیکن پرینکا دیدی نے مجھے ہمت بندھائی۔
Published: undefined
ونیش پھوگاٹ نے اپنی تقریر میں کہا کہ اولمپک 2024 میں کھیلنے جانا یقینی ہو پایا کیونکہ پرینکا گاندھی نے اس کے لیے حوصلہ دیا۔ وہ کہتی ہیں کہ ’’دیدی (پرینکا گاندھی) کی وجہ سے ہی وہاں پر کھیلنے جا سکی۔ میں جب دیدی سے ملی اور بولا کہ میرا دل ٹوٹ گیا ہے اور اب لگتا ہے ملک چھوڑ کر کہیں دوسری جگہ چلی جاؤں، تو دیدی نے مجھے ایک ذاتی بات بتائی۔ جب ان کے والد (راجیو گاندھی) کے ساتھ ایسا ہوا تب ان کو بھی ایسا ہی لگا تھا کہ ان کی فیملی کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔ پرینکا دیدی نے مجھ سے کہا کہ کچھ برے لوگوں کی وجہ سے پورا ملک غلط نہیں ہو سکتا۔‘‘
Published: undefined
اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے ونیش پھوگاٹ کہتی ہیں کہ ’’دیدی نے مجھ سے پوچھا تھا کہ کشتی کا کیا کرنا ہے؟ تب میں نے بولا کہ (کھیلنے کا) دل نہیں ہے۔ پھر انھوں نے کہا کہ اس میٹ (کشتی کا میدان) پر تم دوبارہ جیتو۔ اس دن ایک ٹوٹی ہوئی لڑکی کمرے کے اندر گئی تھی، جب باہر آئی تو دُرگا بن کر آئی۔‘‘
Published: undefined
جنتر منتر پر طویل احتجاجی مظاہرہ کا تذکرہ کرتے ہوئے ونیش پھوگاٹ نے کہا کہ ’’جنتر منتر کا درد میں چھپا نہیں سکتی تھی۔ آج بھی میں اس ہاتھ کی طاقت اپنے اوپر محسوس کر سکتی ہوں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اس وقت بھی دیدی ہی آئی تھیں۔ اتنے کم وقت میں آپ نے مجھے اپنا بنانے کا کام کیا ہے۔ آپ کے ہر دکھ اور درد میں دو قدم آگے بڑھ کر کام کرتی رہوں گی۔‘‘ ونیش یہ بھی بتاتی ہیں کہ جنتر منتر پر جب وہ ایک جنگ لڑ رہی تھیں تب دیپندر ہڈا ان سے ملاقات کے لیے پہنچے تھے، وہ دیکھنے آئے تھے کہ ہماری بیٹی ٹھیک ہے یا نہیں۔
Published: undefined
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی کا تذکرہ بھی ونیش پھوگاٹ نے اپنے عوامی خطاب میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں دل سے راہل گاندھی کا اور پارٹی کے سبھی سینئر لیڈران کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔ ان لیڈران کی طرف سے جو محبت اور دعائیں مجھے ملی ہیں وہ ناقابل فراموش ہیں۔ ان کی دعاؤں نے اس ملک کی ٹوٹی ہوئی لڑکی کو سنبھالا ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر سوشل میڈیا
تصویر: پریس ریلیز