اتر پردیش کے لکھنؤ واقع لولو مال ان دنوں تنازعہ کا شکار ہے۔ لولو مال کے افتتاح کے تین دن بعد ہی وہاں نماز پڑھتے لوگوں کی ویڈیو وائرل ہو گئی تھی، اور اس کے بعد سے ہی یہ مال سرخیوں میں ہے۔ کبھی ہنومان چالیسہ پڑھنے کی کوششوں کو لے کر لولو مال سرخیوں میں رہا تو کبھی ملازمین کے مذہب سے جڑی افواہوں کو لے کر تنازعہ ہوا۔ ان تنازعات سے لولو مال کو معاشی طور پر فائدہ پہنچتا دکھائی دے رہا ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ بڑی تعداد میں لوگ مال میں پہنچ رہے ہیں اور خریداری بھی کر رہے ہیں۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق لکھنؤ کے باشندے اور اتر پردیش کے دیگر علاقوں سے لوگ بڑی تعداد میں لولو مال کا دیدار کرنے پہنچ رہے ہیں۔ مال کے افتتاح کے شروعاتی 10 دن کے اندر ہی تقریباً 10 لاکھ سے زیادہ لوگ مال کا دیدار کر چکے ہیں۔ یعنی ہر دن مال میں اوسطاً ایک لاکھ لوگ پہنچ رہے ہیں جو بڑی تعداد ہے۔ لولو مال میں چھٹیوں کے دن تقریباً 2.5 لاکھ لوگ مال کا دیدار کرنے پہنچے۔
Published: undefined
ایک رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش، راجستھان، بہار اور این سی آر کے کچھ حصوں سے لوگ 2.2 ملین اسکوائر فٹ میں پھیلے اس مال کو دیکھنے آ رہے ہیں۔ اس مال میں ایک بار میں تقریباً 65000 لوگ آ سکتے ہیں۔ لولو مال جہاں واقع ہے وہاں نہ صرف مسافروں بلکہ ای رکشہ، کیب اور آٹو ڈرائیوروں کو بھی اچھا کاروبار مل رہا ہے۔ پہلے شہید پتھ پر پبلک ٹرانسپورٹ کے زیادہ متبادل نہیں تھے، لیکن اب بس خدمات، آٹو، بائک-ٹیکسی خدمات شروع ہو گئی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined