لکھنؤ: گومتی ندی کے کنارے منکا میشور مندر کی طرف سے کرایا گیا وہ افطار جس سے ہندوسان کی قدیمی گنگا جمنی تہذیب نمایاں ہوئی تھی ہندووادیوں کے گلے سے اترنا مشکل ہو رہا ہے۔ افطار کے خلاف ہندو تنظیمیں سڑکوں پر اتر آئیں اور نعرے بازی کی۔ اتنا ہی نہیں جس مقام پر افطار کرایا گیا تھا وی ایچ پی کارکنان نے اس جگہ کا شدھی کرن کرنے کی کوشش کی اور سڑک جام کر دی۔
Published: 13 Jun 2018, 9:30 AM IST
گومتی کے کنارے سیکڑوں سال قدیمی شیو مندر منکا میشور کی پجارن دیوی گری نے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اتوار کی شام کو روزہ افطار کرایا تھا، اس افطار میں ہندوؤں کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی تھی۔
افطار پارٹی کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے ہندو تنظیموں کے کارکنان نے جب اس مقام کے شدھی کرن کی کوشش کی جہاں افطار کرایا گیا تھا تو انہیں پولس نے حراست میں لے لیا اس کے بعد مشتعل کارکنان نے سڑک جام کر کے مظاہرہ کیا۔ نوبھارت ٹائمز کی روپورٹ کے مطابق بدھ یعنی آج سناتن مہاسبھا نامی تنظیم نے ’ہندو مخالف سنتوں‘ کے خلاف ریلی کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
پولس کی طرف سے حراست میں لئے گئے وشو ہندو دل کے کارکنان نے لکھنؤ کی حسن گنج کوتوالی میں بھی جم کر ہنگامہ کیا۔ کارکنان کوتوالی کے احاطہ میں بیٹھ گئے اور وہاں بھی نعرے بازی کی۔ پولس نے امبوج نگم سمیت 6 افراد کو حراست میں لیا تھا اور ان کے موبائل بھی ضبط کر لئے ہیں۔
Published: 13 Jun 2018, 9:30 AM IST
اطلاع ملتے ہی کئی ہندو تنظیموں سے وابستہ افراد کوتوالی پہنچ گئے اور حراست میں لئے گئے لوگوں کو چھوڑنے کا مطالبہ کرنے لگے۔ جب پولس نے انہیں نہیں چھوڑا تو انہوں نے ڈالی گنج بازار میں سڑک جام کر دی۔ معاملہ کی اطلاع ملنے پر سی او علی گنج دیپک کمار سنگھ موقع پر پہنچے اور آس پاس کے کئی تھانے کی پولس کو طلب کر لیا۔ دیکھتے دیکھتے پورا علاقہ چھاونی میں تبدیل ہو گیا۔ سی او علی گنج نے سمجھا بجھا کر جام کھلوایا اور حراست میں لئے گئے افراد کو نجی مچلکہ پر رہا کر دیا۔ وشو ہندو دل کے صدر امبوج نگم نے مہنت دیوی گری کے خلاف تحریر بھی دی ہے۔
سناتن مہاسبھا کی طرف سے آج ریلی نکا لی جائے گی اور سنتوں کا پتلا نذر آتش کیا جائے گا۔ یہ ریلی ناولٹی لال باغ سے بی جے پی صدر دفتر حضرت گنج تک شام 5 بجے روانہ ہوگی۔ ریلی کے کنوینر ڈاکٹر پروین نے بتایا کہ منکا میشور گھاٹ پر 10 جون کو جو افطار دیا گیا اس کے خلاف اداسین اکھاڑا، اکھاڑا پریشد، بھگوا رکشا واہنی، وشو ہندو مہاسنگھ اور وشو ہندو دل مل کر منکامیشور مٹھ کی مہنت دیویاگری کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
Published: 13 Jun 2018, 9:30 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Jun 2018, 9:30 AM IST