لکھنؤ: اتر پردیش کی راجدھانی میں 12ویں جماعت کے ایک طالب علم نے اپنے والدین کو پیغام بھیجنے کے بعد مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔ کانونٹ اسکول کے 19 سالہ طالب علم محمد دانیال نے منگل کو پھانسی لگا لی۔ اسے کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی (کے جی ایم یو) کے ٹراما سینٹر لے جایا گیا لیکن ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
Published: undefined
طالب علم نے اپنے پیغام میں پشیمانی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے والدین سے معافی مانگی ہے۔ دانیال کے چچا کا کہنا تھا کہ اسے آن لائن گیمنگ کی لت کی وجہ سے اتنا سخت قدم اٹھانا پڑا۔ چوک پولیس اسٹیشن کے انچارج ناگیش اپادھیائے نے بتایا کہ دانیال کو منگل کو انگریزی ادب کے انٹرمیڈیٹ امتحان میں بیٹھنا تھا۔ تعلیمی دباؤ نے بھی اس کے تناؤ میں اضافہ کیا ہوگا۔
Published: undefined
دانیال نے پیغام میں مزید لکھا کہ وہ کسی خوف یا کسی کی وجہ سے اپنی زندگی ختم نہیں کر رہا۔ اس نے رونے والی ایموجی کا استعمال کرتے ہوئے پیغام میں لکھا، ’’میں نے ایسی غلطیاں کی ہیں جن کو ٹھیک نہیں کیا جا سکتا اور اسی لیے میں اپنی زندگی ختم کر رہا ہوں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined