لکھنؤ میں وزیر اعظم ’آيوشمان بھارت‘ منصوبہ کے تحت فائدہ حاصل کرنے کے لئے مریض کس طرح پریشان ہو رہے ہیں، اس کی تازہ مثال لکھنؤ کے كے جی ایم يو میں دیکھنے کو ملی۔ شاہجہاں پور سے آئے ایک مریض کے اہل خانہ نے ہسپتال کے عملے پر منصوبہ کا فائدہ دینے میں بہانا بنانے کا الزام لگاتے ہوئے ہنگامہ کیا، مریض کے اہل خانہ نے ڈاکٹروں پر الزام لگاتے ہوئے کہا ’’ڈاکٹر نے کہا جاؤ پہلے مودی سے پیسہ لے کر آؤ،تب مفت میں علاج ہو گا‘‘۔
Published: undefined
خبروں کے مطابق شاہجہاں پور کے تلہر واقع ماهو درگ رہائشی کملیش بجلی محکمہ میں کنٹریکٹ ملازم ہیں، تین دن پہلے بجلی کے پول پر کام کرتے ہوئے وہ بجلی سے جھلس گیا تھا، سے ضلع اسپتال میں داخل کروایا گیا، لیکن کوئی فائدہ نہ ہونے پرڈاکٹروں نے اسے کے جی ایم یو کے لئے ریفر کر دیا۔
مریض کے لواحقین کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ’آيوشمان بھارت‘ منصوبہ کا کارڈ بھی ہے، انہوں نے جب کے جی ایم یو میں مفت علاج کی بات کہی تو ڈاکٹر غصے ہوگئے، ان لوگوں کا یہ بھی الزام ہے کہ کاؤنٹر پر بیٹھے عملے نے کہا ’یہاں مفت میں علاج نہیں ہوتا اور کہا کہ جاؤ پہلے مودی سے پیسے لے کر آؤ، تب اس کا علاج کریں گے، مجبوری میں پیسے دے کر مریض کو داخل کروایا۔
Published: undefined
رشتہ داروں کے مطابق موقع پر پہنچے تلہر کے ممبر اسمبلی روشن لال نے پورے معاملے میں مداخلت کی، جس کے بعد مریض کو گاندھی وارڈ میں داخل کیا اور ’آیوشمان منصوبہ‘ کے تحت علاج کے لئے کاغذی کارروائی شروع کی گئی۔
حالانکہ كےجی ایم يو نے ایسے کسی واقعہ کے بارے میں ہونے سے انکار کیا ہے، كےجی ایم يو کے میڈیا سیل انچارج ڈاکٹر سنتوش کمار نے کہا، ’’ہم 'آيوشمان بھارت‘ کو لاگو کرنے والے ابتدائی ہسپتالوں میں سے ہیں، اگر کوئی ایسا معاملہ سامنے آتا ہے تو ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کی جائے گی‘‘۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined