قومی خبریں

لکھنؤ: اسلامی مدرسہ ’کووڈ کیئر کلینک‘ میں تبدیل، لوگوں کا مفت علاج کرنے کے لئے منفرد پہل

سیف عباس نے کہا کہ یہ لوگ بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اپنے قریب واقع کسی بھی کلینک میں جا سکیں گے اور اگر انہیں کسی بھی علامات کے ظاہر ہونے کا پتا چلتا ہے تو وہ خود ہی اپنا معائنہ کروا سکیں گے۔

علامتی تصویر / آئی اے این ایس
علامتی تصویر / آئی اے این ایس 

لکھنؤ: نوابوں کے شہر لکھنؤ میں ایک اسلامی مدرسہ کو کووڈ کیئر کلینک میں تبدیل کیا گیا ہے تاکہ اس سے علاقہ کے لوگوں کو فائدہ ہو سکے اور آگے اس طرح کے مزید اقدام اٹھائے جائیں۔ آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق گنجان آبادی والے کشمیری محلہ میں واقع مدرسہ ابو طالب کو کلینک میں تبدیل کیا گیا ہے اور اس کا افتتاح مدرسہ کے مہتمم مولانا سیف عباس کے ہاتھوں کیا جائے گا۔ مدرسہ میں قائم کیے جانے والے اس کلینک میں مریضوں کا مفت علاج کیا جائے گا۔

Published: undefined

مدرسہ کلینک میں ڈاکٹر، نرس اور طبی اہلکار موجود رہیں گے۔ یہاں کورونا وائرس کی موجودگی کا پتا لگانے کے لئے کووڈ تشخیص کٹ، آکسی میٹر سمیت دیگر آلات بھی موجود رہیں گے۔ دوسرے مرحلہ میں ابو طالب چیری ٹیبل کلینک میں آئسولیشن بیڈ بھی ہوں گے اور اسے پرائمری آئسولیشن سینٹر کے طور پر چلایا جائے گا۔

Published: undefined

مولانا سیف عباس کے مطابق اپریل-مئی کے دوران شہر میں آنے والی کورونا وائرس وبا کی دوسری لہر کے تجربے سے ذہن میں یہ خیال آیا۔ اکثر لوگ، خاص طور پر اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد اسپتال جانے سے ڈرتے ہیں اور ابتدا میں علامات کو نظر انداز کرتے ہیں۔ جب تک انہیں اسپتال لے جایا جاتا ہے، اس وقت تک یہ بیماری ایک نازک مرحلے میں پہنچ چکی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا، یہ لوگ بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اپنے قریب واقع کسی بھی کلینک میں جا سکیں گے اور اگر انہیں کسی بھی علامات کے ظاہر ہونے کا پتا چلتا ہے تو وہ خود ہی اپنا معائنہ کروا سکیں گے۔

Published: undefined

مولانا نے کہا، وبائی بیماری کی دوسری لہر کے دوران اسپتالوں کو بستروں اور دیگر وسائل کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے ساتھ ہی ہم نے مدرسہ کو کورنٹائن سینٹر کے طور پر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا اور اس سمت میں کام شروع کر دیا ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ اب دوسری لہر ختم ہو گئی ہے اور اب مستقبل میں خطرے سے نمٹنے کے لئے تیاریوں کے تحت کووڈ کیئر سنٹر کو شروع کر دیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined