لکھنؤ: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر ڈاکٹر سید کلب صادق نے جمعہ کے روز خواتین کے مظاہرے میں شرکت کی اور سب کو خواتین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ علیل ہونے کے باؤجود وہ حسین آباد گھنٹہ گھر کے سبزہ زار پر جاری سی اے اے، این آر سی اور این پی آر مخالف خواتین کے مظاہرے میں شریک ہوئے اور کچھ دیر تک وہاں ٹھہرے۔
Published: 24 Jan 2020, 7:30 PM IST
قبل ازیں، سنگین بیماری میں مبتلا ڈاکٹر کلب صادق نے گزشتہ شب ایک ویڈیو پیغام سے دھرنے پر بیٹھیں خواتین کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے دیگر علماء کی غیر موجودگی پر سخت تنقید بھی کی۔ انہوں نے خواتین کو دئے اپنے پیغام میں کہا کہ آپ کو کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
Published: 24 Jan 2020, 7:30 PM IST
ڈاکٹر کلب صادق نے مرکزی اور ریاستی حکومت کو اپنے نشانے پر لیتے ہوئے کہا کہ جمہوریت میں اس طرح کے دھرنے کی اجازت ہے مگر سیاستداں اور حکمراں جس طرح سے ان خواتین کو اپنا نشانہ بنائے ہوئے اسکی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
Published: 24 Jan 2020, 7:30 PM IST
ڈاکٹر کلب صادق نے قومی آواز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ کہاں کا انصاف ہے کہ کھلے آسمان کے نیچے خواتین کو پوری پوری رات گزارنا پڑ رہی ہے، انکی گودیوں میں بچے ہیں مگر اسکے باوجود مظاہرین کو اس پارک میں شامیانہ نصب کرنے کی اجازت نہیں ہے۔رات کو بجلی کاٹ دینا اور الاو کی اجازت نہ دینا انسانیت کے خلاف اقدامات ہیں۔‘‘
Published: 24 Jan 2020, 7:30 PM IST
مولانا کلب صادق نے جمعرات کی شب جاری اپنی ویڈیو میں مودی اور یوگی حکومتوں کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ مولویوں کی بھی سخت سرزنش کی تھی اور کہا ’ان کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔‘ انہوں نے کہا لکھنو تمیزداروں کا شہر ہے یوگی جی کا پس منظر مجھے خوب معلوم ہے ان کو بات کرنے کی تمیز نہیں ہے۔
Published: 24 Jan 2020, 7:30 PM IST
یاد رہے ڈاکٹر کلب صادق عرصہ دراز سے نا اہل مولویوں اور ان اکابرین قوم کے خلاف لب کشائی کرتے رہے ہیں جو ذاتی مافادات کی وجہ سے عدل و انصاف کے حق میں آواز بلند کرنے سے کترارے ہیں۔
ادھر، گھنٹہ گھر کے دھرنے میں خواتین کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے اور ان کے جوش کو موسم کی شدت بھی کم نہیں کر پا رہی ہے۔ یہاں ہون، ارداس اور نمازوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
دریں اثنا اتر پردیش کے دیگر مقامات سے خواتین کے مظاہروں کی بھی اطلاعات ہیں اور ان میں یو پی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف زیادہ غصہ ہے جو بجائے زخموں پر مرہم رکھنے کے زخموں کو کرید رہے ہیں۔
Published: 24 Jan 2020, 7:30 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Jan 2020, 7:30 PM IST
تصویر: پریس ریلیز