لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران لگاتار مرکز کی مودی حکومت پر حملہ آور دکھائی دے رہے ہیں۔ اس درمیان مدھیہ پردیش کانگریس صدر جیتو پٹواری نے ہوشنگ آباد پارلیمانی حلقہ سے کانگریس امیدوار سنجے شرما کی حمایت میں رائے سین واقع اودے پور میں منعقد جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی حکومت اور اس کی پالیسیوں کو عوام مخالف قرار دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ اس مرتبہ کا لوک سبھا انتخاب جمہوریت کو بچانے کے لیے بہت اہم ہے۔
Published: undefined
اپنے خطاب میں جیتو پٹواری نے کہا کہ ’’بی جے پی کہتی ہے پی ایم مودی کی 10 سالہ حکومت تو صرف ایک ٹریلر ہے، پوری پکچر ابھی باقی ہے۔ ایسے میں ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ اگر 1200 روپے کا سلنڈر مل رہا ہے تو کیا اب 4000 روپے کا سلنڈر فروخت ہوگا، اور 400 روپے لیٹر پٹرول-ڈیزل بھی پوری پکچر کا حصہ ہوگا؟‘‘ انھوں نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’مرکزی حکومت نے جھوٹی گارنٹی دی تھی جس میں 3000 روپے لاڈلی بہنا کو، کسانوں کو 2700 گیہوں کی قیمت، 3100 دھان کی قیمت اور 450 روپے میں سلنڈر دینے کی بات کہی تھی۔ پوچھیے کہ کیا ہوا اس گارنٹی کا۔ آج ہر گھر میں بے روزگاری ہے۔ ای ڈی-سی بی آئی کا غلط استعمال کر بی جے پی عوام کو گمراہ کرنا چاہتی ہے، جبکہ بی جے پی کے لیڈران کے خلاف لوک آیُکت میں معاملہ ہے اور حکومت اجازت نہیں دے رہی ہے۔ بی جے پی کی منشا نفرت پھیلا کر انتخاب جیتنے کی ہے۔‘‘
Published: undefined
جیتو پٹواری نے مودی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’وزیر اعظم مودی نے کہا تھا کہ کسانوں کی آمدنی دوگنی کر دیں گے، لیکن کسان کی آمدنی نہ تو دوگنی ہوئی اور نہ ہی ان کے بچوں کو روزگار ملا۔ سوئس بینک کی لسٹ آنے کی بات کہی تھی، لیکن اسٹیٹ بینک کی لسٹ آ گئی۔ اس میں پتہ چلا کہ بی جے پی نے ویکسین بنانے والی کمپنیوں تک سے چندہ لے لیا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز