کولکاتا: مغربی بنگال میں چھٹے مرحلے کی پولنگ کے دوران کئی مقامات پر تشدد کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔تاہم دوپہر ایک بجے تک 39 فیصد پولنگ ہوئی ہے۔
Published: undefined
کھٹال لوک سبھا حلقے سے بی جے پی کی امیدوار و سابق آئی پی ایس آفیسر بھارتی گھوش پر ترنمو ل کانگریس کے ورکروں نے دو مرتبہ حملہ کیا ہے۔اس کی وجہ سے بھارتی گھوش رونے لگیں۔گھوش نے الزام لگایا کہ پولنگ بوتھ پر بی جے پی ورکروں کو داخل ہونے نہیں دیا جارہا ہے۔گھوش نے کہا کہ میں امیدوار ہوں کہ اس کے باوجود کچھ لوگوں نے مجھے دکھکا دیا۔ان کی گرفتاری ہونی چاہیے۔دوسری جانب الیکشن کمیشن نے اس معاملے میں رپورٹ طلب کی ہے۔ ترنمول کانگریس نے لگایا ہے کہ بی جے پی ورکروں نے ترنمول کانگریس کے ورکروں کی پٹائی ہے۔
Published: undefined
گھوش نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے ورکر مجھے بوتھ پر جانے نہیں دینا چاہتے تھے اور مجھ سے یہاں سے چلے جانے کو کہا جب میں نے بات نہیں مانی تو ان لوگوں نے مجھے دھکا دیدیا۔گھوش نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے مرکزی فورسیس کی صحیح سے تعیناتی نہیں کی ہے۔کیشپور میں ان کے سیکورٹی فورسیس نے فائرنگ کی جس میں ترنمول کانگریس کا ایک ورکر زخمی ہوگیا ہے۔زخمی بکھتار خان کو اسپتال پہنچایا گیا ہے۔گھوش پر پولنگ بوتھ پر فوٹولینے کا الزام عایدکیا گیا ہے۔
Published: undefined
کیشپور میں پولس نے ترنمول کانگریس کے ورکروں پر لاٹھی چارج کیاہے۔جس کے بعد ترنمول کانگریس کے ورکروں نے کئی کاروں میں توڑ پھوڑ کیا ہے۔تاہم کیشپور پولس اسٹیشن نے بھارتی گھوش کی کار کوضبط کرلیا ہے کیوں کہ اس گاڑی کے کاغذات صحیح نہیں تھے۔ کارضبط ہونے کے بعد بھارتی گھوش احتجاج کرتے ہوئے کالی مندر کے پاس دھرنے پر بیٹھ گئی ہے۔
Published: undefined
کانتی لوک سبھا حلقے کے تحت بھگوان پور میں بی جے پی حامیوں پرگولی چلائی گئی ہے۔مدنی پور لوک سبھا حلقے میں بی جے پی امیدوار دلیپ گھوش کے خلاف نعرے بازی کی گئی ہے۔بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے ورکروں کے درمیان جھڑپ میں چار ترنمول کانگریس کے ورکر زخمی ہوگئے ہیں۔ بی جے پی ورکروں نے ترنمول کانگریس کے کیمپ آفس میں توڑ پھوڑ کی ہے۔
Published: undefined
جھاڑ گرام میں ایک بی جے پی ورکر کی لاش برآمد ہوئی ہے۔بی جے پی کے ریاستی سیکریٹری کیلاش وجے ورگی نے اس کیلئے ترنمول کانگریس کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے جب کہ ترنمو ل کانگریس نے اس کی تردید کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined