نئی دہلی: دہلی کی سات لوک سبھا سیٹوں پر اتوار کو ہو رہی پولنگ میں جہاں ایک طرف صدر رام ناتھ كووند، متحدہ ترقی پسند اتحاد کی صدر سونیا گاندھی، کانگریس صدر راہل گاندھی، لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل اور وزیر اعلی اروند کیجریوال ووٹ ڈالنے والوں میں اہم رہیں، وہیں دوسری جانب دارالحکومت کے سب سے بزرگ 111 سالہ رائے دہندہ بچن سنگھ نے بھی جمہوریت کے اس عظیم تہوار میں حصہ لیا۔
Published: 12 May 2019, 4:10 PM IST
دہلی انتخابی دفتر کی جانب سے حکام نے سنگھ سے ہفتہ کو ملاقات کی تھی اور ان سے ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔ مغربی ضلع کے الیکشن افسر عظیم الحق نے سنگھ سے ملاقات کی اور انہیں اعزاز سے سرفراز بھی کیا تھا۔ سنگھ نے تلک وہار کے سنت گڑھ واقع پولنگ اسٹیشن پر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ وہ پولنگ اسٹیشن تک وہیل چیئر پر گئے۔
Published: 12 May 2019, 4:10 PM IST
تین مہینے قبل فالج کے شکار ہوئے سنگھ ویسے تو اپنی زندگی بستر پر ہی بسر کر رہے ہیں مگر ووٹ ڈالنے کے ان جذبے میں کوئی کمی نظر نہیں آئی۔ سنگھ کا سب سے چھوٹا بیٹا جسبیر سنگھ (63) بھی سینئر شہری کے زمرے میں آتا ہے۔
سترہویں لوک سبھا کے لئے دہلی کی سات سیٹوں پر 100 سال سے زیادہ کی عمر کے ووٹروں کی تعداد 96 ہے۔ دہلی میں خواتین ووٹروں میں سب سے بزرگ 110 سالہ رام پیاری شنكھوار ہیں جو مشرقی دہلی کے كونڈلي علاقے کی رہنے والی ہیں۔
Published: 12 May 2019, 4:10 PM IST
بھوپال: مدھیہ پردیش کی آٹھ پارلیمانی سیٹوں پر آج ہو رہے ووٹنگ میں کئی ایسے ووٹر توجہ کا مرکز بنے جو ازدواجی زندگی میں منسلک ہونے سے قبل اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے پولنگ مراکز پر پہنچے۔
Published: 12 May 2019, 4:10 PM IST
ساگر لوک سبھاحلقے میں اسمبلی حلقہ كھرئي کے گولو اہروار نے بارات لے کر جانے سے پہلے پولنگ مرکز نمبر -22 پر پہنچ کر اپنے حق رائے دہی کا استعمال ۔ گولو نے کہا کہ انہوں نے شادی سے پہلے پولنگ مراکز پر پہنچنا ضروری سمجھا۔
Published: 12 May 2019, 4:10 PM IST
ودیشا کی پرینکا چندرونشی کی بھی آج ہی شادی ہونے والی ہے۔ وہ شادی کی رسومات کے درمیان پہلے ووٹ ڈالنے پہنچیں۔ انہوں نے کہا کہ سات پھیرے لینے کے پہلے ووٹ دے انہوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا ہے۔ ودیشا، بھوپال اور راج گڑھ پارلیمانی حلقہ پر بھی بہت سی دلہنوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔
Published: 12 May 2019, 4:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 12 May 2019, 4:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز