جالور: لوک سبھا انتخابات کی تشہیر کے سلسلہ میں کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے آج راجستھان کا دورہ کیا۔ انتخابی جلسہ عام سے خطاب کے دوران راہل گاندھی نے مودی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ 5 سال تک عام لوگوں کی بات نہیں سنی گئی۔
راہل گاندھی نے راجستھان کے جالور میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے خواتین کی ترقی پرزور دیتے ہوئے کہا کہ انصاف منصوبے کے تحت ہر مہینے خواتین کے کھاتے میں چھ ہزار روپے بھی جمع ہوں گے۔ اس کے علاوہ پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں بھی خواتین کو 30 فیصد ریزرویشن دینے کے ساتھ سرکاری نوکریوں میں بھی خواتین کو 30 فیصد ریزرویشن دیا جائے گا۔
Published: undefined
کسانوں کو ببر شیر بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب تک کسانوں کی پیروی کوئی نہیں کر رہا تھا، لیکن میں کہتا ہوں کہ کسان ببر شیر ہیں اور ان کے بغیر ملک نہیں چل سکتا۔ یہ لگنا چاہئے کہ حکومت کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت بنی تو قومی بجٹ کے ساتھ کسانوں کا الگ سے بجٹ بنایا جائےگا، جس میں پہلے امدادی رقم، بونس اور زراعت سے متعلق صنعتوں کی اطلاع مل جائےگی۔
راہل گاندھی نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ میہل چوکسی، نیرو مودی کروڑوں روپے لے کر بھاگ جاتے ہیں اور ان کا کچھ نہیں بگڑتا جبکہ 30 ہزار روپے کا قرض لینے پر بھی کسان کو جیل بھیج دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بھگوڑے صنعت کاروں کو جیل بھیجنا تبھی کسان کو جیل بھیجنے کا نمبر آسکتا ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے وزیراعظم پر 15 لاکھ روپے عام آدمی کے بینک کھاتے میں ڈالنے کا جھوٹ بولنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ میں نے بہت سوچ سمجھ کر یہ پتہ لگایا ہے کہ حقیقت میں غریب کے کھاتے میں کتنے پیسے ڈالے جاسکتے ہیں۔ مجھے یہ پتہ چلا کہ چھ ہزار روپے ہر مہینے کھاتوں میں ڈالنے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی، تب میں نے سب کے سامنے یہ بات ظاہر کی ہے۔
وزیراعظم کے من کی بات پروگرام پرطنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر 15 دن میں من کی بات پروگرام کی کوئی ضرورت نہیں ہے، بلکہ حکومت کو خواتین، کسان اور چھوٹے دکانداروں کے من کی بات سننی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی حکومت بنی تو عام لوگوں کے من کی بات سنی جائے گی۔ انہوں نے دہرایا کہ مرکز میں کانگریس کی حکومت بنی تو 22 لاکھ خالی عہدوں کو بھرا جائے گا اور 10 لاکھ نوجوانوں کو پنچایتوں میں روزگار ملے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined