لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر اور اترپردیش کی سابق وزیراعلی مایاوتی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جےپی) پر الزام لگایا ہے کہ وہ ذات پات، فرقہ وارانہ اور غریب مزدور مخالف ہے۔ مایاوتی نے یہ الزام بھی لگایا ہے کہ بی جے پی ’سام، دام، ڈنڈ، بھید‘ جیسے ہتھکنڈوں کا استعمال کرکے انتخابات میں جیت حاصل کرتی ہے۔
بی ایس پی صدر نے جمعرات کو ریاست کے دارالحکومت میں پارٹی کے ریاستی اور اور بلاک سطح کے عہدیداران کی میٹنگ میں یہ بات کہی۔ انہوں نے میٹنگ میں پارٹی کے امیدواروں کے ناموں کو بھی حتمی شکل دی۔
Published: undefined
مایاوتی نے پارٹی عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جےپی سے پورا ملک پریشان ہے اور اس کے تاناشاہی حکومت سے لوگ نجات چاہتے ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ملک اور اتر پردیش میں بی جے پی کی حالت کافی خراب ہے اور اسے مرکز میں اقتدار ہاتھ سے جانے کا ڈر ستا رہا ہے۔
بی ایس پی صدر نے بی جے پی کو جھوٹے وعدے کرنے میں سب سے اول بتایا اور کہا کہ مرکز میں اس کے پانچ سالہ حکومت کے دوران ملک کے 130کروڑ عوام مہنگائی،غریبی اور بے روزگاری کی مار جھیلتی رہی ہے۔
انہوں نے اس میٹنگ میں سماجوادی پارٹی(ایس پی) کے ساتھ اتحاد کے بارے میں عام لوگوں کی رائے کے بارے میں بھی عہدیداروں سے پوچھا۔ مایاوتی نے کہا کہ بی ایس پی اور ایس پی کی اپیل کا عوام پر بہتر اثر پڑا ہے اور متحد ہوکر بی جےپی کو مرکز کے اقتدار سے باہر کا راستہ دکھانے میں اس سے مدد ملےگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined