قومی خبریں

لوک سبھا: گاندھی خاندان کی سیکورٹی میں تخفیف پر ہنگامہ، حزب اختلاف کا واک آؤٹ

چودھری نے کہا کہ یہ کوئی معمولی سیکورٹی کے حامل شخص نہیں ہیں۔ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی پر دہشت گردانہ حملہ کے بعد تمام سابق وزرائے اعظم اور ان کے خاندانوں کو ایس پی جی سیکورٹی دی گئی تھی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: اپوزیشن پارٹی کانگریس اور دراوڑ منتر كشگم (ڈی ایم کے) نے گاندھی خاندان کے ارکان کی سیکورٹی میں تخفیف کا معاملہ منگل کو لوک سبھا میں اٹھایا اور بعد میں ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

Published: 19 Nov 2019, 7:11 PM IST

کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے وقفہ صفر میں یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ گاندھی خاندان کے ارکان کی جان خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا ’’یہ کوئی معمولی سیکورٹی کے حامل شخص نہیں ہیں۔ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی پر دہشت گردانہ حملہ کے بعد تمام سابق وزرائے اعظم اور ان کے خاندانوں کو ایس پی جی سیکورٹی دی گئی تھی‘‘۔

Published: 19 Nov 2019, 7:11 PM IST

چودھری نے کہا کہ دہشت گردانہ حملہ میں راجیو گاندھی کی موت کے بعد 1991 سے سال 2019 تک گاندھی خاندان کو باقاعدگی سے ایس پی جی سیکورٹی حاصل تھی۔ اس دوران دو بار قومی جمہوری اتحاد کی بھی حکومت رہی، لیکن گاندھی خاندان کی سیکورٹی کم نہیں کی گئی۔

Published: 19 Nov 2019, 7:11 PM IST

اس پر پارلیمانی امور کے وزیر ارجن رام میگھوال نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ اسی معاملہ پر کانگریس کا تحریک التوا کا نوٹس اسپیکر مسترد کر چکے ہیں۔ وقفہ صفر کے لئے چودھری نے اس معاملہ کی پہلے سے اطلاع نہیں دی ہے۔ ایسے میں وہ کس طرح یہ مسئلہ اٹھا سکتے ہیں۔

Published: 19 Nov 2019, 7:11 PM IST

اسپیکر اوم برلا نے چودھری کو آگے بولنے سے روکتے ہوئے ضابطہ کے تحت یہ مسئلہ اٹھانے کے لئے کہا۔ اس کے بعد کانگریس کے کئی ممبران اپنے اپنے مقام پر کھڑے ہو گئے۔ چودھری نے کچھ بولنے کی کوشش کی، لیکن انہیں اس کی اجازت نہ دینے پر کانگریس کے ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

Published: 19 Nov 2019, 7:11 PM IST

ڈی ایم کے کے لیڈر ٹی آر بالو نے بھی یہی معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ کانگریس صدر اور راجیو گاندھی کی اہلیہ سونیا گاندھی کو حکومت نے (ایس پی جی) سیکورٹی نہیں دی ہے۔ ان کا اتنا کہتے ہی اسپیکر نے انہیں روک دیا۔ اس کے بعد ان کی پارٹی کے ارکان نے بھی ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

Published: 19 Nov 2019, 7:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 19 Nov 2019, 7:11 PM IST