لوک سبھا انتخاب کو لے کر جاری سرگرمیوں کے درمیان بہار سے ’انڈیا اتحاد‘ کے لیے خوشخبری سامنے آئی ہے۔ مکیش سہنی کی ’وکاس شیل انسان پارٹی‘ (وی آئی پی) اب اس اتحاد کا حصہ بن گئی ہے۔ آر جے ڈی چیف لالو پرساد یادو کی طرف سے ہری جھنڈی ملنے کے بعد بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے آر جے ڈی دفتر میں پریس کانفرنس کر اس سلسلے میں جانکاری دی۔ ساتھ ہی انھوں نے اعلان کیا کہ بہار کی 40 لوک سبھا سیٹوں میں سے آر جے ڈی کو 26 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کرنے تھے، لیکن اب ان میں سے تین سیٹیں وی آئی پی کو دی جا رہی ہیں۔
Published: undefined
قابل ذکر بات یہ ہے کہ وی آئی پی چیف مکیش سہنی گزشتہ مرتبہ لوک سبھا انتخاب میں کھگڑیا سیٹ سے الیکشن لڑا تھا جس میں انھیں شکست ملی تھی۔ اس مرتبہ یہ سیٹ انڈیا اتحاد کی پارٹی سی پی ایم کے حصے میں چلی گئی ہے۔ آر جے ڈی نے اپنے حصے میں سے جو تین سیٹیں وی آئی پی کو دی ہیں، ان پارلیمانی حلقوں کے نام ہیں جھنجھارپور، گوپال گنج اور موتیہاری۔
Published: undefined
پریس کانفرنس میں تیجسوی یادو نے کہا کہ ’’آپ جو دیکھ رہے ہیں وہ ہندوستانی سیاست کی ایک اہم تصویر ہے۔ سیاسی طور پر کافی مضبوط اور مستقبل کے اتحاد کو لے کر مکیش سہنی ہمارے ساتھ آئے ہیں۔ ہم ان کا استقبال کرتے ہیں۔ بی جے پی نے ان کی پارٹی کو توڑنے کی کوشش کی، اور اب ہمارا اتحاد بہار کے اسمبلی انتخاب میں بھی رہے گا۔‘‘ ساتھ ہی تیجسوی یادو نے کہا کہ ’’جو لوگ 400 پار کا نعرہ لگا رہے ہیں، اس بہار بہار کی زمین انھیں دھول چٹانے کا کام کرے گی۔ میں پھر دہرا رہا ہوں کہ اس بار بہار حیران کرنے والا نتیجہ دے گا۔‘‘
Published: undefined
وی آئی پی چیف مکیش سہنی نے بھی اس پریس کانفرنس میں اپنی بات رکھی۔ انھوں نے کہا کہ ’’آج ہم لوگ انڈیا اتحاد کے ساتھ آئے ہیں۔ ہم لوگ لالو پرساد کے نظریات پر چلنے والے لوگ ہیں۔ آپ نے دیکھا کہ کس طرح سے بی جے پی نے ہمارے اراکین اسمبلی کو خرید لیا۔ ہمارے تعاون سے حکومت بنائی اور ہمیں ہی باہر کا راستہ دکھا دیا۔‘‘ سہنی نے مزید کہا کہ ’’میں کرپوری اور لالو جی کے راستوں پر چلنے کے لیے انڈیا اتحاد میں آیا ہوں۔ وزیر اعظم مودی روزگار اور صحت کی بات کرتے ہیں، لیکن سچ تو یہ ہے کہ غریب کے پاس روزگار نہیں ہے، ان کا علاج بھی نہیں ہو پا رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined