لوک سبھا انتخابات 2024 میں بی جے پی کے ذریعے منگل سوتر اور مسلمانوں کے مسلسل ذکر پر کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے سخت جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں اکثریت ملنے والی ہے اور اسی لیے وہ (مودی) اب منگل سوتر اور مسلمانوں کی بات کرنے لگے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم آپ کے پیسے چرا کر ان کو دیں گے جن کے زیادہ بچے ہیں۔ غریب لوگوں کے ہمیشہ زیادہ بچے ہوتے ہیں۔ کیا صرف مسلمانوں کے ہی زیادہ بچے ہوتے ہیں؟ میرے پانچ بچے ہیں۔
Published: undefined
چھتیس گڑھ کے جانجگیر-چمپا ضلع میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ کانگریس پارٹی موجودہ لوک سبھا انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے والی ہے اور اسی خوف کی وجہ سے وزیر اعظم نریندر مودی منگل سوتر اور مسلمانوں کا استعمال کر رہے ہیں۔ اور اپنی تقریروں میں ہندو مسلم کر رہے ہیں۔ کانگریس کے صدر نے گزشتہ ہفتے راجستھان میں پی ایم مودی کے ریمارکس کا حوالہ دیا جس میں پی ایم نے کہا تھا کہ کانگریس کا کہنا ہے کہ ملک کے املاک پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ آپ لوگوں کی دولت کو ان لوگوں میں تقسیم کریں گے جن کے زیادہ بچے ہیں۔
Published: undefined
ملکارجن کھڑگے نے اپنی ماں اور چچا کی موت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے خاندان کا اکلوتا بیٹا تھا۔ میرا گھر جلا دیا گیا اور سب لوگ مر گئے۔ (میرے والد) نے کہا کہ میں صرف اپنے بچوں کو دیکھنے کے لیے زندہ ہوں۔ توغریب جن کے پاس پیسے نہیں ہوتے ہیں ان کے بھی زیادہ بچے ہوتے ہیں۔ آپ (مودی) صرف مسلمانوں کو ہی نشانہ کیوں بناتے ہیں؟ مسلمان اپنے ملک میں ہیں۔ وہ ہندوستانی ہیں۔ بھائیو، ان (بی جے پی) کے بہکاوے میں مت آؤ اور مل کر ملک بناؤ، اس ملک کو مت توڑو۔
Published: undefined
کھڑگے نے کہا کہ کانگریس 55 سال تک ملک میں برسرِاقتدار رہی اور اس نے کسی کا منگل سوتر نہیں چرایا۔ عوام سے خطاب کرتے ہوئے ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ کیا ہم نے جبراً کوئی ٹیکس لاگو کیا اور لوگوں کو جیل میں ڈالنے کے لیے ای ڈی اور سی بی آئی کا غلط استعمال کیا؟ سونیا جی نے ہمت دکھائی اور نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ لے آئیں۔ کیا انہوں نے (بی جے پی) ایسا کوئی قدم اٹھایا؟ ہم فوڈ سیکیورٹی کا قانون لائے۔ ہم نے یہ نہیں کہا کہ یہ ہماری گارنٹی ہے لیکن ہم نے یہ یقینی بنانے کے لیے ایسا کیا کہ ملک میں کوئی بھی بھوکا نہ رہے اور اس کا کروڑوں لوگوں کو فائدہ ہوا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined