قومی خبریں

لوک سبھا انتخاب 2024: انڈیا اتحاد کے امیدوار ڈاکٹر کنہیا کمار نے اپنا پرچۂ نامزدگی داخل کیا

ڈاکٹر کنہیا کمار نے اپنے ساتھ عوامی سیلاب دیکھ کر کہا کہ یہ بی جے پی کی عوام مخالف پالیسی کا نتیجہ ہے اور ہم کہہ سکتے ہیں کہ شمال مشرقی دہلی پارلیمانی حلقہ سے ہماری جیت لاکھوں ووٹوں سے ہوگی۔

<div class="paragraphs"><p>پرچۂ نامزدگی داخل کرنے کے بعد عظیم الشان ریلی نکالتے ہوئے ڈاکٹر کنہیا کمار</p></div>

پرچۂ نامزدگی داخل کرنے کے بعد عظیم الشان ریلی نکالتے ہوئے ڈاکٹر کنہیا کمار

 

نئی دہلی: شمال مشرقی دہلی پارلیمانی حلقہ سے انڈیا اتحاد اور کانگریس کے امیدوار ڈاکٹر کنہیا کمار نے آج ہزاروں کانگریس کارکنان کی موجودگی میں اپنا پرچۂ نامزدگی ایس ڈی ایم نند نگری کے دفتر میں داخل کیا۔ کنہیا کمار جب پرچۂ نامزدگی داخل کر رہے تھے تو ان کے ساتھ دہلی کانگریس کے کئی رہنما اور عآپ لیڈران بھی موجود تھے۔ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد کنہیا کمار اپنے انتخابی دفتر بابر پور پہنچے۔ وہاں سے انہوں نے ایک بڑی ریلی نکالی جس میں عوام کی زبردست بھیڑ دیکھنے کو ملی۔

Published: undefined

کنہیا کمار جب پرچۂ نامزدگی داخل کرنے پہنچے تو وہ اپنے ہاتھوں میں آئین کی تمہید کی کاپی لیے نظر آئے۔ انھوں نے پرچہ نامزدگی داخل کرنے سے قبل پوجا کی اور تمام مذاہب کے پیشواؤں کی اجتماعی دعاء میں حصہ لیا۔ پرچۂ نامزدگی داخل کیے جانے کے بعد جب کنہیا کمار نے ریلی نکالی تو این ایس یو آئی اور جے این یو کے طلباء نے انتہائی منظم طریقہ سے اسے کامیاب بنایا۔ کانگریس اور عآپ کے لیڈران بھی بڑی تعداد میں ریلی میں دکھائی دیے۔ دونوں ہی پارٹیوں کے لیڈران و کارکنان کا جوش اور ان کا اتحاد ریلی میں دیکھنے لائق تھا۔

Published: undefined

قابل ذکر بات یہ ہے کہ گوپال رائے، نریندر ناتھ، سبھاش چوپڑا، وجے سنگھ گوئل، دہلی کانگریس کمیٹی کے نو منتخب صدر دیویندر یادو، بابر پور رکن اسمبلی گوپال رائے، سیلم پور سے کانگریس کے سینئر لیڈر چودھری متین احمد، مصطفی آباد سے حسن احمد، سیلم پور رکن اسمبلی عبدالرحمن، کیلاش جین، گھونڈہ سے سابق رکن اسمبلی بھیشم شرما، ویر سنگھ دھیگان، ڈاکٹر نریندر ناتھ، سید ناصر جاوید، آدیش بھاردواج، راجکمار جین، چودھری زبیر احمد، حاجی محمد خوشنود، برج پوری سے جاوید چودھری، نہرو وہار سے علیم انصاری، شیو وہار سے اشوک بھگیل، شری رام کالونی سے محمد شہزاد، کبیر نگر وارڈ سے کونسلر حاجی ظریف کے علاوہ بھیہ کئی دیگر کانگریس و عآپ لیڈران اپنے اپنے حامیوں کے ساتھ کانگریس امیدوار ڈاکٹر کنہیا کمار کے انتخابی دفتر بابر پور 100 فٹا روڈ پہنچے اور ریلی میں شامل ہو کر کنہیا کمار کی حمایت کا اعلان کیا۔

Published: undefined

اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عآپ لیڈر گوپال رائے نے کہا کہ منوج تیواری دو بار یہاں سے جیت چکے ہیں۔ اُس وقت عآپ اور کانگریس پارٹی دونوں نے الگ الگ الیکشن لڑا تھا، لیکن اس بار دونوں پارٹیاں ایک ساتھ الیکشن لڑ رہی ہیں۔ تاہم انڈیا اتحاد اور کانگریس کے امیدوار کنہیا کمار ہیں، جن کی گرفت عوام میں انتہائی مضبوط ہے۔ اس لیے بی جے پی امیدوار کو اس مرتبہ شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شمال مشرقی دہلی پارلیمانی حلقہ کے عوام نے بی جے پی کو 10 سال کام کرنے کا موقع دیا، لیکن انہوں نے کچھ کام نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ عوام میں سخت ناراضگی دیکھی جا رہی ہے اور تبدیلی کی ہوا چل پڑی ہے۔

Published: undefined

ریلی سے ڈاکٹر کنہیا کمار نے بھی خطاب کیا۔ انھوں نے اپنے ساتھ عوامی سیلاب دیکھ کر کہا کہ یہ بی جے پی کی عوام مخالف پایسی کا نتیجہ ہے اور ہم کہہ سکتے ہیں کہ شمال مشرقی دہلی پارلیمانی حلقہ سے ہماری لاکھوں ووٹوں سے جیت ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن اتحاد کے امیدوار دہلی کی سبھی ساتوں سیٹوں پر جیت کا پرچم لہرائیں گے اور جس طرح پورے ملک میں اپوزیشن اتحاد کے حق میں عوامی جوش و جذبہ ہے، اس سے لگتا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کے امیدوار جیت درج کرائیں گے اور ہماری حکومت بننے سے وزیر اعظم کا ’400 پار‘ والا نعرہ کھوکھلا ثابت ہوگا۔ بی جے پی کی اس حالت کا کریڈٹ ملک کے انصاف پسندوں کو جائے گا۔

Published: undefined

اس دوران حسن احمد نے کہا کہ جس طرح ڈاکٹر کنہیا کمار کے پرچۂ نامزدگی داخل کرتے وقت سبھی مذاہب کے لوگوں نے اپنی موجودگی درج کرائی، اس سے ثابت ہو رہا ہے کہ کانگریس امیدوار کی لاکھوں ووٹوں سے جیت ہوگی، اور پوری دہلی میں اپوزیشن اتحاد کی حمایت میں ایک آندھی ہے جس میں بی جے پی کے امیدواروں کا بہہ جانا یقینی ہے۔ یہ صاف نظر آ رہا ہے کہ دہلی کی ساتوں سیٹ اپوزیشن اتحاد کے امیدوار جیتنے والے ہیں۔

Published: undefined

اس موقع پر چودھری متین احمد نے کہا کہ گزشتہ دس برس سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے شمال مشرقی دہلی پارلیمانی حلقہ کو تعمیر و ترقی سے محروم رکھا ہے اور جو تعمیر و ترقی کانگریس کے ایل بھگت، سندیپ دیکشت، جے پی اگروال نے کی ہے، اس پر جمنا پار کے لوگ فخر کرتے ہیں، اور ایسے ہی لوگ پارلیمنٹ میں جانے چاہئیں، اسی لیے کانگریس نے ڈاکٹر کنہیا کمار کو شمال مشرقی دہلی کے پارلیمانی حلقہ میں بھیجا ہے تاکہ پارلیمنٹ میں ملک و قوم کی فلاح و بہبود اور خاص طور پر محرومی کا شکار شمال مشرقی دہلی کو ترقی کی دوڑ میں شامل کیا جا سکے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined