نئی دہلی: انڈیا اتحاد کو جمعہ کے روز اس وقت بڑی کامیابی ملی جب ’او بی سی بھارتیہ مہاگٹھ بندھن‘ سے جڑی 30 پارٹیوں نے جمعہ کو اپنی حمایت دینے کا اعلان کر دیا۔ کانگریس کے ذریعہ اٹھائے جا رہے ذات پر مبنی مردم شماری اور معاشی سروے کے ایشو سے متاثر ہو کر ’او بی سی بھارتیہ مہاگٹھ بندھن‘ نے انڈیا اتحاد کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ ’او بی سی بھارتیہ مہاگٹھ بندھن‘ او بی سی سے جڑی 30 پارٹیوں کا اتحاد ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور سابق کانگریس صدر راہل گاندھی کی موجودگی میں اس مہاگٹھ بندھن کے کنوینر و سابق رکن پارلیمنٹ راج کمار سینی نے انڈیا اتحاد کی حمایت کا اعلان کیا۔ اس دوران ہریانہ و دہلی کے انچارج جنرل سکریٹری دیپک بابریا بھی موجود تھے۔
Published: undefined
اس موقع پر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا اور بھارت جوڑو نیائے یاترا کو دیکھ کر ان کے نظریات سے متاثر ہو کر راج کمار سینی نے طے کیا کہ وہ کانگریس پارٹی کا ساتھ دیں گے۔ اس لیے انھوں نے بلاشرط انڈیا اتحاد کی حمایت دینے کا بھروسہ دلایا ہے۔ ملک کی جمہوریت کو بچانے کے لیے راج کمار سینی کانگریس کے ساتھ آئے ہیں۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے اس تعلق سے اپنے بیان میں کہا کہ ملک میں شراکت داری سب سے بڑا ایشو ہے۔ بھارت جوڑو نیائے یاترا میں کانگریس نے سماجی انصاف کی بات کی تھی اور اس کا اگلا انقلابی قدم ذات پر مبنی مردم شماری اور معاشی سروے ہے۔ اس کے لیے جو بھی ہاتھ ملائے گا وہ سبھی کا استقبال کرتے ہیں اور سبھی کو دل سے شکریہ کہتے ہیں۔ انھیں خوشی ہے کہ ہم سب ایک ساتھ یہ لڑائی لڑنے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
اس موقع پر راج کمار سینی نے کہا کہ ہم سبھی سیاسی پارٹیاں ایک ہی بات کہہ رہے تھے کہ ہمیں ہماری حصہ داری ملنی چاہیے۔ راہل گاندھی جی نے ذات پر مبنی مردم شماری اور معاشی سروے کی بنیاد پر لوگوں کو انصاف دلانے کی آواز بلند کی ہے۔ اس لیے او بی سی بھارتیہ مہاگٹھن بندھن نے انڈیا اتحاد کو حمایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم ساتھ مل کر اس ملک میں سبھی کو برابری کا حق دینے کے لیے پرعزم ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز