عام آدمی پارٹی یعنی عآپ کے کنوینر اروند کیجریوال نے اتوار کے روز اعلان کر دیا کہ پارٹی پنجاب کی سبھی 13 لوک سبھا سیٹوں پر انتخاب لڑے گی۔ کیجریوال 20 جنوری کو برنالا شہر میں ایک ریلی کے ساتھ لوک سبھا انتخابات کے لیے پارٹی کی انتخابی مہم کی شروعات کرنے کے لیے پنجاب پہنچے تھے۔ کیجریوال نے یہاں سے تقریباً 130 کلو میٹر دور سنگرور میں میڈیا سے کہا کہ "لوگ ایک تبدیلی چاہتے ہیں۔ وہ مودی حکومت سے تنگ آ چکے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات میں عوام بی جے پی کو زبردست شکست دے گی۔"
کیجریوال نے پارٹی کی پنجاب یونٹ کے سینئر لیڈروں سے ملاقات بھی کی جس میں رکن پارلیمنٹ بھگونت مان، اپوزیشن کے لیڈر ہرپال چیما اور رکن اسمبلی امن اروڑا شامل تھے۔ اس سے قبل عآپ نے گزشتہ سال اکتوبر کے مہینے میں لوک سبھا سیٹ کے لیے 5 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا تھا۔ یہ سیٹ ہیں سنرر، فرید کوٹ، ہوشیار پور، امرتسر اور آنند پور صاحب۔
پنجاب میں پارٹی کے دو اراکین پارلیمنٹ دھرمویرا گاندھی اور ہرندر خالصہ، جنھیں اگست 2015 میں عآپ سے معطل کر دیا گیا تھا، انھیں اب تک پارٹی کے امیدوار کی شکل میں نامزد نہیں کیا گیا ہے۔ ان کی معطل بھی ختم نہیں کی گئی ہے۔ پارٹی نے دو موجودہ اراکین پارلیمنٹ بھگونت مان (سنگرور) اور سادھو سنگھ (فرید کٹ) کی امیدواری برقرار رکھی ہے۔
Published: undefined
عآپ نے 2014 کے عام انتخابات میں پنجاب میں 4 لوک سبھا سیٹ جیتی تھی۔ 2014 میں پارٹی امیدوار نے دیگر انتخابی حلقوں میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ پارٹی اس انتخاب میں ملک میں کسی دیگر ریاست سے ایک بھی لوک سبھا سیٹ نہیں جیت سکی تھی۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ ریاست میں کانگریس مارچ 2017 سے برسراقتدار ہے اور یہاں کانگریس کی گرفت کافی مضبوط قرار دی جا رہی ہے۔
بہر حال، عآپ نے پنجاب میں روایتی سیاسی حریف کانگریس اور شرومنی اکالی دل-بی جے پی اتحاد کے خلاف تیسرے متبادل کی شکل میں لوگوں کے لیے امید کی کرن نظر آ رہی تھی لیکن گزشتہ دو سالوں میں پارٹی اندرونی تنازعات اور اختلافات سے نبرد آزما ہے۔ رکن اسمبلی سکھپال سنگھ کھیرا، ایچ ایس پھلکا اور بلدیو سنگھ پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔ پھلکا رکن اسمبلی عہدہ سے بھی استعفیٰ دے چکے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined