قومی خبریں

لوک سبھا انتخابات LIVE: جھارکھنڈ میں انڈیا الائنس نے پانچ نشستوں پر کامیابی حاصل کی

18ویں لوک سبھا کے لیے 542 سیٹوں پر ووٹنگ کا عمل یکم جون کو انجام پا گیا تھا اور آج ووٹوں کی گنتی کی جا رہی ہے۔ حالانکہ لوک سبھا سیٹوں کی تعداد 543 ہے، لیکن سورت (گجرات) پارلیمانی سیٹ پر بی جے پی امیدوار کو پہلے ہی بلامقابلہ منتخب کر لیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>گرافکس: قومی آواز</p></div>

گرافکس: قومی آواز

 

جھارکھنڈ میں انڈیا الائنس نے پانچ نشستوں پر کامیابی حاصل کی

جھارکھنڈ میں لوک سبھا انتخابات کے نتائج انڈیا اتحاد نے پانچ سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ مرکزی وزیر اور بی جے پی امیدوار ارجن منڈا کھنٹی سے کانگریس کے کالی چرن منڈا سے الیکشن ہار گئے ہیں۔ وہیں سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی اہلیہ کلپنا سورین مرمو گانڈے اسمبلی ضمنی انتخاب میں جیت گئیں۔

لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے مطابق راج محل سے جے ایم ایم کے وجے ہانسدا، دمکا سے جے ایم ایم کے نلین سورین، گوڈا سے بی جے پی کے نشی کانت دوبے، چترا سے بی جے پی کے کالی چرن سنگھ، کوڈرما سے مرکزی وزیر اناپورنا دیوی، گریڈیہ سے اے جے ایس یو کے چندر پرکاش چودھری، دھنبا سے بی جے پی کے ڈلو مہتو، رانچی سے بی جے پی کے سنجے سیٹھ، جمشید پور سے بی جے پی کے ودیوت ورن مہتو، سنگھ بھوم سے جے ایم ایم کے جوبا مانجھی، کھونٹی سے کانگریس کے کالی چرن منڈا، لوہردگا سے کانگریس کے سدرشن بھگت، پلامو سے بی جے پی کے وشنو دیال رام، اور بی جے پی کے وشنو دیال رام منیش جیسوال ہزاری باغ سے کامیاب ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے 11 سیٹیں جیتی تھیں، اس کی اتحادی اے جے ایس یو نے ایک سیٹ اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ اور کانگریس نے ایک ایک سیٹ جیتی تھی۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

راجستھان میں انڈیا الائنس نے بی جے پی سے چھینں 11 سیٹیں، بی جے پی کے حصے میں 14 سیٹں آئیں

لوک سبھا انتخابات کے نتائج میں راجستھان میں کل 25 لوک سبھا سیٹوں میں کانگریس نے بی جے پی سے 11 سیٹیں چھین لی ہیں۔ 2019 میں بی جے پی نے یہاں سے 24 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی لیکن اس بار وہ 14 پر ہی سمٹ کر رہ گئی۔ یہاں انڈیا الائنس نے اسے زبردست نقصان پہنچایا ہے۔ انڈیا الائنس کو ملنے والی سیٹوں میں سے کانگریس کو 8، سی پی آئی (ایم) کو 1، آر ایل ٹی پی کو 1 اور بھارتیہ ادیواسی پارٹی کو 1 سیٹ ملی ہے۔

کانگریس نے دس سال میں پہلی بار ریاست لوک سبھا الیکشن میں اپنا کھاتہ کھولا ہے۔ گزشتہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد 8 لوک سبھا سیٹوں پر اس کی اس کامیابی کو کافی اہم سمجھا جا رہا ہے۔ راجستھان کی 25 سیٹوں پر دو مرحلوں میں انتخاب ہوا تھا۔ جیتنے والے امیدواروں میں پانچ موجودہ ایم ایل اے (تین کانگریس، ایک بی اے پی اور ایک آر ایل پی) ہیں۔ بی جے پی امیدوار اور مرکزی وزیر کیلاش چودھری باڑمیر سیٹ سے ہار گئے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی نے 2014 کے عام انتخابات میں ریاست کی تمام 25 پارلیمانی نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ جبکہ 2019 میں این ڈی اے نے تمام سیٹیں جیتی تھیں (24 بی جے پی اور ایک آر ایل پی)۔ اس بار بی جے پی نے تمام 25 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کئے۔ جبکہ کانگریس نے سیکر میں سی پی آئی (ایم) اور ناگور میں راشٹریہ لوک تانترک پارٹی (آر ایل پی) کے ساتھ اتحاد کیا اور بانسواڑہ سیٹ پر بھارت آدیواسی پارٹی (بی اے پی) کی حمایت کی۔ بھارت آدیواسی پارٹی نے راجستھان کی باگی دورا اسمبلی سیٹ کے ضمنی انتخاب میں کامیابی حاصل کی ہے۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

حیدرآباد سیٹ سے اسدالدین اویسی کی زبردست جیت، بی جے پی کی مادھوی لتا کو 3.38 لاکھ ووٹوں سے ہرایا

حیدرآباد سے اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار اسد الدین اویسی نے لگاتار پانچویں بار کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے بی جے پی امیدوار مادھوی لتا کو 3.38 لاکھ ووٹوں سے شکست فاش دی ہے۔ حیدرآباد سیٹ سے بی جے پی امیدوار کے طور پر مادھوی لتا کے میدان میں اترنے پر مقابلہ دلچسپ ہوگیا تھا لیکن علاقے کے لوگوں نے اویسی کو ووٹ دیا۔ اسد الدین اویسی نے پہلی بار 2004 میں الیکشن لڑا تھا اور ایک لاکھ ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے 2009، 2014 اور 2019 کے انتخابات بھی کامیابی حاصل کی۔ اس بار انہوں نے پانچویں بار الیکشن لڑا اور ایک بار پھر بڑی جیت درج کی۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

یہ لڑائی آئین کو بچانے کے لئے تھی، راہل گاندھی کا بیان

پریس کانفرنس کے دوران راہل گاندھی نے کہا، ’’انڈیا اتحاد اور کانگریس پارٹی نے یہ انتخابات صرف ایک پارٹی کے خلاف نہیں بلکہ ہندوستان کے اداروں، تحقیقاتی ایجنسیوں اور عدلیہ کے خلاف لڑے۔ نریندر مودی اور امت شاہ نے ہمیں ڈرایا اور دھمکایا۔ یہ لڑائی آئین کو بچانے کے لئے تھی۔ جب بینک اکاؤنٹس ضبط ہوئے، پارٹیاں توڑی گئیں، وزیر اعلیٰ کو جیل میں ڈالا گیا، تب میرے ذہن میں تھا کہ عوام کو مل کر لڑنا ہوگا اور وہی ہوا، اس کے لئے میں ملک کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ لوگوں نے آئین کو بچانے کے لیے پہلا قدم اٹھایا ہے۔ ہم نے انڈیا الائنس کی جماعتوں کی حمایت کی۔ ہم جہاں بھی لڑے ایک ہو کر لڑے۔ کانگریس نے ہندوستان کو ایک نیا وژن دیا ہے۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

یہ جمہوریت کی جیت ہے، عوام کی جیت ہے: ملکارجن کھڑگے

کانگریس نے لوک سبھا انتخابات کے نتائج کو لے کر پریس کانفرنس کی۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے سونیا گاندھی، راہل گاندھی، پرینکا گاندھی سمیت کئی لیڈروں کی موجودگی میں کہا، ’’آج ملک میں جو انتخابی نتائج آئے ہیں وہ عوام کے نتائج ہیں، یہ عوام کی جیت ہے، یہ جمہوریت کی جیت ہے۔ ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ہم پہلے ہی کہہ رہے تھے کہ یہ لڑائی عوام اور مودی حکومت کے درمیان ہے۔ ہم اس عوامی رائے کو قبول کرتے ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’عوام نے کسی ایک جماعت کو قطعی اکثریت نہیں دی۔ بی جے پی نے ایک چہرے کے نام پر ووٹ مانگے، لیکن ووٹ نہیں ملے۔ یہ ان کی اخلاقی شکست ہے۔ اس الیکشن میں بی جے پی کو نقصان ہوا ہے۔ کانگریس اور انڈیا کے اتحاد نے پرامن طریقے سے انتخابات لڑے۔

انہوں نے کہا، ’’ہم نے مہنگائی، بے روزگاری اور کسانوں اور مزدوروں کی حالت زار کو مرکزی مسئلہ بنایا اور عوام کے سامنے گئے۔ پی ایم مودی نے جس طرح کی مہم چلائی اسے تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔ عوام میں کانگریس کے منشور کے بارے میں جھوٹ پھیلایا گیا۔‘‘

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

نریندر مودی وارانسی سے 1.52 لاکھ ووٹوں سے جیتے

یوپی کی وارانسی سے بی جے پی کے امیدوار وزیر اعظم نریندر مودی نے مجموعی طور پر 612970 ووٹ حاصل کر کے 152513 ووٹوں سے جیت حاصل کی ہے۔ اس سیٹ پر کانگریس کے اجے رائے نے بھی ساڑھے چار لاکھ سے زیادہ ووٹ حاصل کر کے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

اندور لوک سبھا نشست پر نوٹا کو 2 لاکھ 18 ہزار 674 ووٹ ملے

اس بار نوٹا (اوپر میں سے کوئی نہیں) کے آپشن نے اندور پارلیمانی حلقے میں بھی ایک الگ ریکارڈ بنایا ہے۔ نوٹا کو یہاں سے 2 لاکھ 18 ہزار 674 ووٹ ملے ہیں۔ اندور پارلیمانی سیٹ اس بار خبروں میں رہی، جہاں کانگریس نے اکشے کانتی بام کو اپنا با امیدوار قرار دیا تھا، لیکن پرچہ نامزدگی واپس لینے کے دن ہی انہوں نے سب کو حیران کر دیا اور نہ صرف اپنا پرچہ نامزدگی واپس لے لیا، بلکہ کانگریس کو الوداع کہہ کر بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ اس کے بعد اندور سے کانگریس کا کوئی امیدوار انتخابی میدان میں نہیں رہا۔ ریاستی کانگریس کے صدر جیتو پٹواری اور پارٹی کے دیگر لیڈروں نے یہاں کے لوگوں سے نوٹا کو ووٹ دینے کی پرزور اپیل کی تھی۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

لداخ میں آزاد امیدوار نے جیت حاصل کی

مرکزی زیر انتظام علاقہ لداخ میں آزاد امیدوار حاجی حنفیہ جان نے بی جے پی کے تاشی گیالسن اور انڈین نیشنل کانگریس کے سیرنگ نمگیال کو شکست دے کر جیت حاصل کی۔ اطلاعات کے مطابق لداخ یونین ٹریٹری سیٹ پر اس بار آزاد امیدوار حنفیہ جان نے کامیابی حاصل کی ہے۔ اس نشست پر جے پی کے تاشی گیالسن اور کانگریس کے سیرنگ نمگیال نے آزاد امیدوار کو ٹکر تو دی لیکن بعد ازاں جیت آزاد امیدوار کو ہی حاصل ہوئی۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

ہریانہ میں بی جے پی کو نصف سیٹوں کا ہو رہا نقصان، کانگریس نے دکھایا دَم

ہریانہ میں لوک سبھا کی 10 سیٹیں ہیں اور گزشتہ لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی نے سبھی 10 سیٹیں جیت لی تھیں۔ ان سبھی 10 سیٹوں کے رجحانات سامنے آ چکے ہیں جن میں بی جے پی کو نصف سیٹ کا نقصان ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ کانگریس نے ہریانہ میں اپنا بھرپور دَم دکھایا ہے اور انبالہ، سرسا، ہسار، سونی پت اور روہتک لوک سبھا سیٹوں پر سبقت بنائے ہوئی ہے۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

کانگریس نے وزیر اعظم مودی سے استعفیٰ کا کیا مطالبہ

رجحانات میں بی جے پی تقریباً 240 سیٹوں پر آگے چل رہی تھی، یعنی وہ حکومت سازی سے ابھی دور دکھائی دے رہی ہے۔ حالانکہ این ڈی اے کی بات کی جائے تو اسے اکثریت حاصل ہو چکی ہے۔ اب این ڈی اے میں ٹوٹ پھوٹ کے اندیشے پیدا ہو گئے ہیں۔ اس درمیان کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کو اخلاقی طور پر وزیر اعظم عہدہ سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

بی جے پی اپنی قوت پر حکومت سازی کرنے سے بہت دور، این ڈی اے ٹوٹنے کا خوف!

لوک سبھا انتخاب کے رجحانات تیزی کے ساتھ بدل رہے ہیں۔ بی جے پی اور این ڈی اے کی سیٹیں لگاتار کم ہو رہی ہیں اور خاص طور سے بی جے پی تن تنہا حکومت سازی کرتی ہوئی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ بی جے پی 272 کے جادوئی نمبر سے بہت پیچھے 241 سیٹوں پر سبقت بنائے ہوئے ہے۔ اس نے ایک سیٹ (سورت) پر پہلے ہی جیت درج کر لی ہے۔ اس طرح وہ اکثریت سے 20 سیٹ پیچھے ہے۔ اب ایسے اندیشے ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ این ڈی اے میں ٹوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

رجحانات میں این ڈی اے اکثریت سے ہوا پیچھے، انڈیا بلاک دے رہا سخت ٹکر

سبھی 543 لوک سبھا سیٹوں کے رجحانات سامنے آ چکے ہیں۔ این ڈی اے اور انڈیا بلاک کے درمیان زبردست ٹکر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ این ڈی اے رجحانات میں 290 سے زیادہ سیٹوں پر سبقت بنانے کے بعد پہلی بار اکثریت والے نمبر (272) سے پیچھے ہو گئی ہے۔ فی الحال وہ 270 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے اور انڈیا بلاک کے امیدوار 251 سیٹوں پر آگے چل رہے ہیں۔ باقی سیٹوں پر دیگر پارٹیوں کے امیدوار سبقت بنائے ہوئے ہیں۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

تلنگانہ کی 13 لوک سبھا سیٹوں میں سے کانگریس 8 سیٹوں پر آگے، بی آر ایس کو جھٹکا

تلنگانہ میں 13 لوک سبھا سیٹوں کے جو رجحانات سامنے آ رہے ہیں وہ کانگریس کے لیے جہاں حوصلہ افزا ہیں، وہیں بی آر ایس کے لیے مایوس کن ہیں۔ کانگریس امیدوار 8 لوک سبھا سیٹوں پر سبقت بنائے ہوئے ہیں اور بی آر ایس کو ایک بھی سیٹ پر سبقت حاصل نہیں ہے۔ 8 سیٹوں پر بی جے پی امیدوار اور ایک سیٹ پر آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین امیدوار کو سبقت ہے۔ 2019 لوک سبھا انتخابات میں تلنگانہ کی 9 لوک سبھا سیٹوں پر بی آر ایس نے، 3 لوک سبھا سیٹوں پر کانگریس اور 4 لوک سبھا سیٹوں پر بی جے پی نے جیت حاصل کی تھی۔ علاوہ ازیں آل انڈیا اتحادالمسلمین کو ایک سیٹ پر کامیابی ملی تھی۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

چاندنی چوک سیٹ پر کانگریس امیدوار آگے، نئی دہلی سیٹ پر بانسری سوراج کو مل رہی زبردست ٹکر

دہلی کی چاندنی چوک سیٹ سے کانگریس امیدوار جئے پرکاش اگروال آگے چل رہے ہیں۔ انھوں نے بی جے پی امیدوار سے 3444 ووٹوں کی سبقت بنا رکھی ہے۔ دوسری طرف بی جے پی امیدوار بانسری سوراج نئی دہلی لوک سبھا سیٹ پر سبقت بنائے ہوئی ہیں۔ انھوں نے انڈیا بلاک کے امیدوار کو فی الحال 10369 ووٹوں سے پیچھے کر رکھا ہے۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

راجستھان میں بی جے پی کو زبردست جھٹکا، رجحانات میں 11 سیٹوں کا ہو رہا نقصان

سامنے آ رہے رجحانات کا جائزہ لینے سے پتہ چل رہا ہے کہ بی جے پی کو کئی ریاستوں میں زبردست نقصان پہنچ رہا ہے۔ خاص طور سے راجستھان میں اسے 11 سیٹوں کا نقصان نظر آ رہا ہے جہاں لوک سبھا کی 25 سیٹیں ہیں اور وہ محض 13 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔ 2019 میں بی جے پی کو 24 سیٹوں پر کامیابی ملی تھی اور ایک سیٹ پر اس کی اتحادی پارٹی کو جیت ملی تھی۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

542 لوک سبھا سیٹوں کے رجحانات آئے سامنے، این ڈی اے کو مل رہی سخت ٹکر

اب تک 542 لوک سبھا سیٹوں کے رجحانات سامنے آ گئے ہیں۔ اب تک جو خبریں سامنے آ رہی ہیں اس کے مطابق این ڈی اے کو انڈیا بلاک کی طرف سے سخت ٹکر مل رہی ہے۔ این ڈی اے کو 290 سیٹوں پر اور انڈیا بلاک کو 222 سیٹوں پر سبقت ملی ہوئی ہے، بقیہ سیٹوں پر دیگر پارٹیوں کے امیدوار آگے ہیں۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

ای وی ایم کی گنتی شروع ہوتے ہی این ڈی اے کو انڈیا بلاک سے ملنے لگی زبردست ٹکر

پوسٹل بیلٹ پیپر کی گنتی ختم ہونے کے بعد ای وی ایم کے ووٹوں کی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ ای وی ایم کھلتے ہی این ڈی اے کو انڈیا بلاک سے زبردست ٹکر ملنے لگی ہے۔ رجحانات میں این ڈی اے 287 سیٹوں پر اور انڈیا بلاک 217 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔ دیگر نے 20 سیٹوں پر سبقت بنائی ہوئی ہے۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

وزیر اعظم نریندر مودی وارانسی لوک سبھا سیٹ پر پیچھے

وارانسی لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار اور کارگزار وزیر اعظم نریندر مودی پیچھے چل رہے ہیں۔ کانگریس کے اجئے رائے نے ان پر سبقت بنا رکھی ہے۔ یہ رجحان حیران کرنے والا ہے، حالانکہ یہ بالکل شروعاتی رجحان ہے۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

قنوج سے اکھلیش یادو اور آسنسول سے شتروگھن سنہا چل رہے آگے

ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور فی الحال پوسٹل بیلٹ پیپر کو شمار کیا جا رہا ہے۔ اس درمیان اتر پردیش کی قنوج لوک سبھا سیٹ سے سماجوادی پارٹی چیف اکھلیش یادو آگے چل رہے ہیں اور مغربی بنگال کی آسنسول لوک سبھا سیٹ سے ترنمول کانگریس امیدوار شتروگھن سنہا سبقت بنائے ہوئے ہیں۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

اب تک 345 لوک سبھا سیٹوں کے رجحانات آئے سامنے

پوسٹل بیلٹ پیپر کی گنتی جاری ہے اور اب تک 345 سیٹوں کے رجحانات سامنے آ گئے ہیں۔ این ڈی اے نے 220 سیٹوں پر، انڈیا بلاک نے 114 سیٹوں پر اور دیگر نے 11 سیٹوں پر سبقت بنا رکھی ہے۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

پوسٹل بیلٹ پیپر کی ہو رہی گنتی، رجحانات میں این ڈی اے آگے

پوسٹل بیلٹ پیپر کی گنتی شروع ہو گئی ہے اور شروعاتی رجحانات میں این ڈی اے نے سبقت بنا رکھی ہے۔ فی الحال 228 سیٹوں کے رجحانات سامنے آئے ہیں جن میں این ڈی اے کو 158 سیٹوں پر، انڈیا بلاک کو 62 سیٹوں پر اور دیگر کو 8 سیٹوں پر سبقت حاصل ہے۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

18ویں لوک سبھا کے لیے 542 سیٹوں پر ووٹنگ کا عمل یکم جون کو انجام پا گیا تھا اور آج ووٹوں کی گنتی کی جا رہی ہے۔ حالانکہ لوک سبھا سیٹوں کی تعداد 543 ہے، لیکن سورت (گجرات) پارلیمانی سیٹ پر بی جے پی امیدوار کو پہلے ہی بلامقابلہ منتخب کر لیا گیا ہے۔

بہرحال، اس مرتبہ مجموعی طور پر 8360 امیدوار انتخابی میدان میں اترے جن کی قسمت کا فیصلہ آج سنایا جائے گا۔ سات مراحل میں ہونے والے انتخاب میں 28 ریاستوں و 8 مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جن لوک سبھا سیٹوں پر ووٹ ڈالے گئے، وہاں مجموعی طور پر 65.14 فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 04 Jun 2024, 8:05 AM IST