سیوان: بہار کی سیوان لوک سبھا سیٹ سے مہا گٹھ بندھن امیدوار حنا شہاب کے حامیوں نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین ( ای وی ایم ) میں گڑبڑی کا الزام لگا کر آج گنتی مرکز پر پتھراﺅ کیا جسے قابو میں کرنے کیلئے پولس کو لاٹھی چارج کرنی پڑی۔
سرکاری ذرائع نے یہاں بتایا کہ سیوان شہر میں ڈی این کالج واقع گنتی مرکز پر حناشہاب اپنے حامیوں کے ساتھ پہنچی اور ای وی ایم میں گڑی بڑی کا الزام لگاتے ہوئے وہاں موجود افسران کو درخواست دے کر از سرنو ووٹنگ کرانے کی مانگ کی۔ انہوں نے کہا کہ ووٹنگ کے دوران اس سیٹ کے کئی علاقوں میں انہیں کافی ووٹ ملے ہیں لیکن اس کے مطابق یہ ای وی ایم سے نہیں نکل رہے ہیں۔ مجھے یہ نتائج منظور نہیں ہیں۔
انہوں نے الیکشن کمیشن سے نتائج کا اعلان نہیں کر اس سیٹ پر پھر سے الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا۔
وہیں ووٹوں کی گنتی کے رجحان میں مہا گٹھ بندھن امیدوار کے پچھڑنے کی مسلسل آرہی خبروں کو لیکر حنا شہاب کے حامی مشتعل ہوگئے اور رائے شماری مرکز پر پتھراﺅ شروع کر دیا ۔ رائے شماری مرکز پر موجود سیکوریٹی عملوں نے پہلے تو حامیوں کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ نہیں مانے تو مجبورا لاٹھی چارج کر بھیڑ کو منشتر کرنا پڑا۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
کانگریس صدر راہل گاندھی نے پریس کانفرنس کر بی جے پی اور نریندر مودی کو لوک سبھا انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے مبارکباد پیش کی ہے۔ انھوں نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے جو مینڈیٹ دیا ہے اسے وہ قبول کرتے ہیں اور بی جے پی کو اس کارکردگی کے لیے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
لوک سبھا انتخابات کے رجحانات میں وزیر اعظم نریندر مودی کی جی کے بعد انہیں دنیا بھر کے اہم رہنما کی طرف سے مبارک باد پیش کی جا رہی ہیں۔ اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے بھی مودی کو مبارک باد پیش کی۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’میرے دوست نریندر مودی آپ کی مؤثر انتخابی جیت پر دلی مبارک باد! نتائج ایک بار پھر دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں آپ کی قیادت کو ثابت کرتے ہیں۔ ہم ساتھ مل کر ہندوستان اور اسرائیل کے درمیان گہری دوستی کو مضبوط کرنا جاری رکھیں گے۔ بہت بڑھیا، میرے دوست۔‘‘
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
ادھر، پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے نریندر مودی کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا، ’’میں وزیر اعظم مودی کو بی جے پی اور اس کی حلیف جماعتوں کی انتخابی جیت پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ امید ہے کہ جنوبی ایشیا میں امن، ترقی اور خوش حالی کے لئے ہم ایک ساتھ مل کر کام کریں گے۔‘‘
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
نریندر مودی کی قیادت میں این ڈی اے کی بہترین کارکردگی کے بعد مختلف ممالک کے سربراہان نے مودی کو مبارکبادیاں پیش کی ہیں۔ مبارکباد پیش کرنے والوں میں روسی صدر ولادیمیر پوتن بھی شامل ہیں۔ پوتن نے مبارکبادی سے متعلق ٹیلی گرام بھیج کر لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
بی جے پی صدر امت شاہ نے این ڈی اے کی زبردست کامیابی کے بعد پہلا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ جیت پورے ہندستان کی جیت ہے۔ ملک کے نوجوان، غریب اور کسان کی امیدوں کی جیت ہے۔ یہ شاندار جیت وزیراعظم مسٹر مودی کی پانچ برس کی ترقی اور مضبوط قیادت پر عوام کے اعتماد کی جیت ہے۔ اپنا یہ بیان انھوں نے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کیا ہے۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
بی جے پی کے ذریعہ تنہا 300 سے زیادہ سیٹ حاصل کیے جانے کے رجحانات کے درمیان بی جے پی کارکنان میں جشن کا ماحول ہے۔ اس درمیان میڈیا ذرائع سے خبریں موصول ہو رہی ہیں کہ 26 مئی کو نریندر مودی دوبارہ پی ایم عہدہ کا حلف لے سکتے ہیں۔ خبروں کے مطابق 17ویں لوک سبھا کے انتخابی نتائج آنے کے بعد وزیراعظم نریندر مودی نے جمعہ کو مرکزی کابینہ کی ایک میٹنگ طلب کی۔
کابینہ کا اجلاس میں نئی حکومت کے قیام کے لئے راستہ ہموار کرنے کے لئے کابینہ کےاستعفی کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔ نئی حکومت کے قیام کے لئے مسٹر مودی اپنا استعفی صدر رامناتھ کووند کو پیش کریں گے۔ موجودہ لوک سبھا کی میعاد 3 جون کو ختم ہوگی۔ نتائج کو دیکھتے ہوئے، مودی کی قیادت میں نئی
حکومت کی تشکیل کی توقع ہے۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
کانگریس نے ووٹوں کی گنتی کے رجحانات کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے بھارتیہ جنتا پارٹی کے لئے ’الیکٹرانک وكٹري مشین‘ بننے کا نتیجہ بتایا اور کہا کہ یہ بی جے پی کی نہیں بلکہ وزیر اعظم نریندر مودی کی جیت ہے۔
کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے ووٹوں کی گنتی کے رجحانات پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب تک جس طرح کے رجحانات سامنے آ رہے ہیں اور جو سبقت حکمراں پارٹی کو مل رہی ہے وہ بی جے پی نہیں بلکہ براہ راست مسٹر مودی کی جیت ہے اور اس جیت کا کریڈٹ صرف مودی کو جاتا ہے۔
انہوں نے ای وی ایم کو لے کر بھی بی جے پی اور مسٹر مودی پر شدید حملہ کیا اور کہا کہ اس انتخاب میں مسٹر مودی کی یہ جیت ’انتخابی ضابطہ اخلاق کا مودی ضابطہ اخلاق‘ میں تبدیل ہونے کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی معتبریت برقرار رکھنے کے لئے کوئی قدم اٹھائے جائیں گے یا ای وی ایم کو بی جے پی کے لئے ’الیکٹرانک وكٹري مشین‘ ہی رہنے دیا جائے گا۔
جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے بھی اس جیت کے لئے مسٹر مودی کو مبارک باد دی اور ٹویٹ کیا ’’تو ایگزٹ پول صحیح ثابت ہوئے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اور قومی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کو مبارک باد اس جیت کا کریڈٹ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ کو ہے جنہوں نے بہت پیشہ ورانہ انداز میں انتخابی مہم چلائی اور فتح کو یقینی بنایا‘‘۔
(یو این آئی)
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
17 ویں لوک سبھا کے انتخابات کی گنتی کے رجحانات میں، بھارتیہ جنتا پارٹی اپنے بل بوتے مکمل اکثریت کی طرف رواں دواں ہے۔ تمام 542 نشستوں کی رجحانات آچکے ہیں ، جن میں سے بی جے پی 291 نشستوں پر آگے چل رہی ہے۔
کانگریس میں صرف 51 نشستوں پر آگے ہے جبکہ ترنمول کانگریس 25،وائی ایس آر کانگریس 24 اور دراوڑ مننترکژگم (ڈی ایم کے) 22 نشستوں پر آگے ہے ۔ بی جے پی کے اتحادی شیو سینا 19 سیٹوں میں آگے ہے، جنتا دل متحدہ 16 پر آگے ہے اور لوک جن شکتی پارٹی 6 نشستوں پر آگے ہے۔
اتر پردیش میں مہاگٹھبندھن میں شامل بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) 12 پر اور سماجوی پارٹی، آٹھ سیٹوں پرآگے ہے ۔ بی جے پی 57 نشستوں پر آگے ہے اور اس کی پارٹی اور اپنا دل ایک سیٹ پر آگے ہے۔ کانگریس کے صدر راہل گاندھی امیٹھی میں مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی سے پیچھے ہیں۔
آندھرا پردیش میں وائی ایس آر کانگریس تیلگودیشم کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اس کے امیدوار 24 نشستوں پر سبقت قائم رکھے ہوئے ہیں جبکہ ٹی ڈی پی صرف وجے واڑہ میں آگے ہے۔ تلنگانہ میں، تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس) 9، بی جے پی 4، کانگریس 3 اور مجلس اتحادالمسلمین ایک سیٹ پر آگے ہے۔ جموں کشمیر میں پانچ نشستوں میں سے تین پر نیشنل کانفرنس، بی جے پی دو اور آزاد امیدوار ایک سیٹ پر آگے ہے۔
(یو این آئی)
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
نئی دہلی: وزیر خارجہ اور بی جے پی کے رہنما سشما سوراج نے وزیر اعظم نریندر مودی کو 17 ویں لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی فتح حاصل کرنے کے لئے مبارکباد دی ہے۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
سوراج نے ایک ٹویٹ میں کہا، ’’وزیر اعظم، آپ کو بہت بہت مبارک ہو کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو اتنی بڑی فتح حاصل ہوئی۔ میں ملک کے عوام کے تئیں دل سے تعریف کرتی ہوں‘‘۔
ووٹوں کی گنتی میں رجحانات کے مطابق، بی جے پی 542 نشستوں میں سے 292 نشستیں لے رہی ہیں۔ محترمہ سوراج نے صحت وجوہات کی وجہ سے انتخاب نہ لڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
عام انتخابات میں جو رجحانات ابھی تک آئے ہیں اس کے مطابق مودی حکومت ایک بار پھر برسراقتدار ہوتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ این ڈی اے کی زبردست کارکردگی کے مل رہے اشاروں کے بعد شیئر مارکیٹ نے بھی زبردست چھلانگ لگائی ہے۔ سنسیکس پہلی بار 40 ہزار کے پار پہنچ گیا ہے۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
مدھیہ پردیش میں 29، راجستھان میں 25، دہلی میں 7، ہماچل پردیش میں 4، اتراکھنڈ میں 5 پارلیمانی سیٹیں ہیں اور ان سبھی سیٹوں پر بی جے پی امیدوار آگے چل رہے ہیں۔ کئی ریاستوں میں بی جے پی محض ایک یا دو سیٹ پر پیچھے ہے اور بقیہ پارلیمانی سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔ جو رجحانات مل رہے ہیں اس کے مطابق بی جے پی تنہا اکثریت حاصل کرتی ہوئی نظر آ رہی ہے اور این ڈی اے کی سیٹیں 330 کے پار پہنچتی ہوئی معلوم ہو رہی ہیں۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
شروعاتی رجحانوں میں این ڈی اے کو سبقت حاصل ہوتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ این ڈی اے 320 سیٹوں، یو پی اے 111 سیٹوں پر اور دیگر 104 سیٹوں پر ابھی تک آگے ہے۔ اتر پردیش میں یو پی کی کارکردگی بہت اچھی ہوتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ یہاں اب تک ہوئی ووٹوں کی گنتی کے مطابق بی جے پی کو تقریباً 51 فیصد ووٹ شیئر حاصل ہوا ہے۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
انتخابی نتائج پر اَپ ڈیٹ رہنے کے لیے یہاں کلک کریں لوک سبھا انتخابی نتائج 2019
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
پنجاب میں 13 پارلیمانی حلقے ہیں جن میں سے 9 لوک سبھا سیٹوں کا رجھان سامنے آیا ہے۔ کانگریس 7 سیٹوں پر جب کہ بی جے پی 2 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
ایگزٹ پول کے مطابق مغربی بنگال میں بی جے پی بہت اچھی کارکردگی کر رہی تھی لیکن جو شروعاتی رجحانات آئے ہیں اس کے مطابق ترنمول کانگریس کی کارکردگی بہت اچھی ہونے جا رہی ہے۔ اب تک 21 سیٹوں کے جو رجحانات سامنے آئے ہیں اس کے مطابق ترنمول کانگریس 15 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے جب کہ کانگریس ایک سیٹ پر آگے ہے۔ 5 سیٹوں پر بی جے پی آگے ہے۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
اب تک 400 سیٹوں کے رجحانات برآمد ہو چکے ہیں اور شروعاتی رجحانات کے مطابق این ڈی اے 218 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے جب کہ 112 سیٹوں پر یو پی اے آگے چل رہی ہے۔ بقیہ 70 سیٹوں پر دیگر پارٹی امیدوار آگے چل رہے ہیں۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
الیکشن کمیشن نے شروعاتی رجحان جاری کر دیا ہے۔ اس کے مطابق بی جے پی 9 سیٹوں پر، کانگریس 3 سیٹوں پر، جنتا دل یو 1 سیٹ پر، میزو نیشنل فرنٹ 1 سیٹ پر، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی 1 سیٹ پر، نیشنلسٹ ڈیموکریٹک پروگریسیو پارٹی 1 سیٹ پر اور شیو سینا 1 سیٹ پر آگے ہے۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
بہار سے بھی رجحانات آنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ یہاں اب تک 9 سیٹوں کے رجحانات آئے ہیں جن میں سے این ڈی اے اتحاد 7 سیٹوں پر اور یو پی اے اتحاد 2 سیٹوں پر آگے ہے۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
مدھیہ پردیش کی سب سے اہم اور موضوعِ بحث رہی سیٹ بھوپال پر بی جے پی امیدوار سادھوی پرگیہ آگے چل رہی ہیں۔ اس سیٹ پر کانگریس نے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ کو کھڑا کیا ہے جو کہ شروعاتی رجحانات میں پیچھے چل رہے ہیں۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
کانگریس صدر راہل گاندھی اتر پردیش کی امیٹھی اور کیرالہ کی وائناڈ دونوں پارلیمانی سیٹوں پر آگے چل رہے ہیں۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
چھتیس گڑھ میں 11 لوک سبھا سیٹیں ہیں اور 9 کا رجحان سامنے آیا ہے۔ یہاں 5 پر کانگریس جب کہ 4 پر بی جے پی کے امیدوار آگے چل رہے ہیں۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
اتر پردیش میں لکھنؤ سیٹ سے بی جے پی کے قدآور لیڈر راج ناتھ سنگھ کھڑے ہوئے ہیں اور وہ اس سیٹ پر شروعاتی رجحانات میں آگے چل رہے ہیں۔ اس سیٹ پر بی ایس پی-ایس پی-آر ایل ڈی اتحاد کی جانب سے شتروگھن سنہا کی بیوی پونم سنہا کھڑی ہوئی ہیں۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
چھتیس گڑھ میں لوک سبھا کی 11 سیٹیں ہیں اور ان میں ابھی دو سیٹوں پر کانگریس کے امیدوار آگے ہیں۔ بقیہ سیٹوں کا رجحان ابھی سامنے نہیں آیا ہے۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
شروعاتی رجحان میں 70 سیٹوں پر دیکھا جائے تو این ڈی اے 42 سیٹوں پر آگے ہے جب کہ یو پی اے 20 سیٹوں پر آگے ہے۔ بقیہ پارٹیاں 8 سیٹوں پر آگے چل رہی ہیں۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
تازہ ترین خبروں کے مطابق کانگریس صدر راہل گاندھی امیٹھی سیٹ پر آگے چل رہے ہیں۔ اس سیٹ پر بی جے پی کی طرف سے اسمرتی ایرانی امیدوار ہیں۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
ڈیڑھ مہینے طویل چلے لوک سبھا انتخاب کے بعد اب سبھی کا انتظار ختم ہو گیا ہے اور 8 بجتے ہی ووٹوں کی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ سب سے پہلے بیلٹ پیپر کی گنتی شروع ہوئی ہے اور اس کے بعد ای وی ایم میں پڑے ووٹوں کی گنتی شروع ہو گی۔ اس درمیان امیدواروں کے ساتھ ساتھ ووٹرس کی بھی سانسیں تیز ہو گئی ہیں اور نظریں ٹی وی اسکرین پر لگی ہوئی ہیں کہ کس کی قسمت آج چمکنے والی ہے۔ کانگریس اور بی جے پی دونوں کے ہی لیڈران اپنی اپنی جیت کو لے کر میڈیا کے سامنے بھروسہ ظاہر کر رہے ہیں، لیکن سچ تو یہ ہے کہ وہ بھی بس یہی انتظار کر رہے ہیں کہ نتیجہ برآمد ہو اور آسمان صاف ہو جائے۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 May 2019, 8:10 AM IST