ممبئی: مہاراشٹر میں سرکردہ بینک یونینیں اپریل میں عوام کے درمیان 'ووٹر بیداری' مہم شروع کریں گی اور تمام سیاسی جماعتوں کے لوک سبھا امیدواروں سے بینکنگ سیکٹر سے متعلق اہم مسائل پر سوال کریں گی۔ خیال رہے کہ ملک کی مختلف ریاستوں میں اپریل سے ووٹنگ شروع ہو رہی ہے۔
یہ مہم مہاراشٹر اسٹیٹ بینک ایمپلائز فیڈریشن (ایم ایس بی ای ایف) کی نگرانی میں شروع کی جائے گی۔ ایم ایس بی ای ایف کے جنرل سکریٹری دیوی داس تولجاپورکر نے آئی اے این ایس کو بتایا، ’’ہم ممبئی میں ایک اہم میٹنگ کے بعد 8 اپریل سے مہاراشٹر میں 'ووٹر بیداری' مہم شروع کریں گے۔‘‘
Published: undefined
ایم ایس بی ای ایف کے آرگنائزنگ سیکرٹری این شنکر نے کہا، ’’اس میں آڈیو ویژول شوز کے ذریعے عوامی جلسوں کا انعقاد، متعدد زبانوں میں پمفلٹ کی تقسیم، سماجی اور روایتی میڈیا مہم اور بینرز پوسٹر وغیرہ لگانا شامل ہوگا۔‘‘ انہوں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا، ’’بینکوں کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے علاوہ، یونینیں امیدواروں سے ان کی پارٹی سے قطع نظر سخت سوالات پوچھیں گی۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے 15 سالوں میں بینکنگ تقریباً ہر گھر تک پہنچ چکی ہے۔ اس لیے یونینیں براہ راست یا بالواسطہ طور پر ریاست بھر کے کروڑوں شہریوں اور ووٹروں تک اپنا پیغام پہنچائیں گی۔
کوآپریٹو بینکوں کو چھوڑ کر اس وقت ہندوستان میں مختلف سرکاری اور نجی شعبے کے بینکوں کی 80 ہزار سے زیادہ شاخیں ہیں۔ ایم ایس بی ای ایف یا اس سے منسلک یونینیں 40 ہزار سے زیادہ شاخوں میں اثر و رسوخ کا دعویٰ کرتی ہیں، جن میں مہاراشٹر میں تقریباً 12 ہزار شاخیں بھی شامل ہیں۔
Published: undefined
ایم ایس بی ای ایف نے کہا، ’’ہم عوامی خدشات کو اٹھائیں گے جس میں الیکٹورل بانڈز، بینکرز کی حکومت کے ساتھ ملی بھگت، بیروزگاری اور بینک کی نجکاری کی پالیسیوں کی وجہ سے عام آدمی کے پیسے کا عدم تحفظ، بڑے تاجروں کی طرف سے عوام کے کروڑوں روپے کی لوٹ مار وغیرہ شامل ہیں۔‘‘
ایم ایس بی ای ایف نے کہا کہ اس کے رہنما اور کارکنان تمام سیاسی جماعتوں اور ان کے امیدواروں تک پہنچیں گے اور بینکنگ سیکٹر کو درپیش مسائل پر ان سے وضاحت طلب کریں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز