قومی خبریں

مہاراشٹر میں لاک ڈاؤن جیسی پابندیاں

دن میں دفعہ 144لاگو، بنیادی ضروریات کی خدمات جاری رہیں گی، ویک اینڈ لاک ڈاؤن کا اعلان

فائل تصویر یو این آئی
فائل تصویر یو این آئی 

کورونا کے بحران سے مقابلہ کرنے کے لیے مہاراشٹر حکومت نے کچھ سخت فصیلہ کرتے ہوئے کل شام سے رات کے کرفیو کا اعلان کر دیا ہے جبکہ دن میں دفعہ144لاگو رہے گی جس کے تحت 5 سے زائد لوگوں کے ایک ساتھ جمع ہونے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ یہ اطلاع کل کابینی وزیر نواب ملک نے دی ہے۔

Published: undefined

نواب ملک نے کہا ہے کہ کابینہ کی میٹنگ میں کورونا کو روکنے کے لیے کچھ اہم فیصلے لئے گئے ہیں ۔مہاراشٹر میں رات 8 بجے سے صبح 7 بجے تک کرفیو لاگورہے گا،بقیہ اوقات میں 144نافذ رہے گی۔پانچ سے زیادہ لوگوں کو ایک ساتھ جمع ہونے پر پابندی رہے گی۔سبھی مال، ریسٹورنٹ، بار بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ٹیک اوے ودیگربنیادی ضروریات کی سروسیس چالو رہیں گی۔

Published: undefined

نئے ضوابط کے مطابق سرکاری دفاتر پچاس فصید ملازمین سے چلیں گے۔انڈسٹری پوری طرح سے چالو رہے گی، ورکر پر کسی بھی طرح کی کوئی پابندی نہیں رہےگی۔کنسٹرکشن سائٹ جہاں ورکروں کے رہنے کا انتظام ہے وہ تمام کنسٹرکشن سائٹ چالو رہیں گی۔سرکاری ٹھیکے جہاں تعمیری کام جاری ہے وہ تمام کے تمام جاری رہیں گے۔ سبزی منڈی وغیرہ پر کسی بھی طرح کی کوئی پابندی نہیں رہے گی، البتہ بھیڑ لگانے پر پابندی ہوگی۔اسی کے ساتھ یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ جمعہ رات 8 بجے سے پیرصبح 7 بجے تک ویک اینڈ اسٹریک لاک ڈاؤن مہاراشٹر میں رہے گا۔

Published: undefined

فلمی صنعت کےتعلق سے کہا گیا ہےکہ شوٹنگ میں جہاں بھیڑ نہیں رہے گی وہاں کوئی پابندی نہیں رہے گی، لیکن تھیٹرس بند رہیں گے۔ٹرانسپورٹ کا نظام جاری رہے گا۔رکشہ، ٹیکسی، پرائیویٹ گاڑیاں، بسیں وٹرینیں جاری رہیں گی،البتہ ماسک لگانا لازمی ہوگا۔پبلک ٹرانسپورٹ کی جو صلاحیت ہوگی اس سے نصف لوگ ہی اس میں سفر کریں گیں۔یہ فیصلہ متفقہ طور پر لیا گیا ہے اورفیصلہ لینے سے پہلے وزیراعلیٰ نے حزبِ مخالف لیڈر، منسے کے لیڈر راج ٹھاکرے، ہوٹل انڈسٹری، فیکٹریوں کے مالکان اورفلم انڈسٹری کے لوگوں سے بھی بات کی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined