قومی خبریں

مہاراشٹر: 5 بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن 4.0 کا اعلان، 31 مئی تک رہے گا نافذ

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے جن شہروں میں لاک ڈاؤن کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے ان میں ممبئی کے علاوہ پونے، اورنگ آباد، مالیگاؤں اور سولاپور شامل ہیں۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا 

ہندوستان میں ریاست مہاراشٹر کورونا انفیکشن سے سب سے زیادہ بے حال ہے۔ یہاں کورونا مریضوں کی تعداد تقریباً 28 ہزار پہنچ گئی ہے جن میں سے تقریباً 21 ہزار کیسز ایکٹیو ہیں۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ اس ریاست میں 1000 سے زائد افراد اس مہلک وائرس کی وجہ سے موت کی نیند سو گئے ہیں۔ مہاراشٹر کے کچھ علاقوں میں حالات انتہائی خراب ہیں اور لگاتار پازیٹو کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ اس مشکل وقت کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے کچھ شہروں میں لاک ڈاؤن 4.0 کا اعلان کر دیا ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ان شہروں میں 31 مئی تک لاک ڈاؤن نافذ رہے گا اور پابندیوں پر سختی سے عمل کرایا جائے گا۔

Published: 15 May 2020, 3:11 PM IST

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے جن شہروں میں لاک ڈاؤن کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے ان میں ممبئی سمیت 5 بڑے شہر شامل ہیں۔ ممبئی میں حالات اس وقت سب سے زیادہ خراب ہیں اس لیے پہلے سے ہی اندیشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ اس شہر میں 31 مئی تک کوئی نرمی نہیں دی جائے گی۔ ممبئی کے علاوہ جن شہروں میں 31 مئی تک لاک ڈاؤن کی توسیع کی گئی ہے وہ پونے، اورنگ آباد، مالیگاؤں اور سولاپور ہیں۔

Published: 15 May 2020, 3:11 PM IST

بتایا جاتا ہے کہ مہاراشٹر کے مذکورہ 5 بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن کی مدت 31 مئی تک بڑھانے کا فیصلہ اس لیے لینا پڑا کیونکہ جمعرات کو ان شہروں میں ایک دن کے اندر جتنے نئے کیسز سامنے آئے، اس نے پرانے ریکارڈس کو توڑ دیا۔ مجموعی طور پر مہاراشٹر میں جمعرات کو 1602 نئے کیس سامنے آئے جو کہ ایک دن میں اب تک سب سے زیادہ ہیں۔

Published: 15 May 2020, 3:11 PM IST

قابل غور ہے کہ کورونا وائرس کے معاملے ممبئی میں تیزی کے ساتھ بڑھ رہے ہیں اور مہاراشٹر میں ایک دن میں جو 1602 نئے کیسز سامنے آئے ہیں ان میں سے 998 کا تعلق ممبئی سے ہے۔ 998 نئے معاملے سامنے آنے کے بعد ممبئی شہر میں کووڈ-19 کے معاملے جمعرات کو بڑھ کر 16579 ہو گئے۔ بی ایم سی کے مطابق ممبئی میں اس انفیکشن کی وجہ سے جمعرات کو مزید 25 لوگوں کی موت ہو گئی جس کے بعد مجموعی طور پر مہلوکین کی تعداد 621 ہو گئی ہے۔

Published: 15 May 2020, 3:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 15 May 2020, 3:11 PM IST