نئی دہلی: کورونا وائرس ’كووڈ -19‘ سے قابو پانے کی سمت میں ایک اور اہم ایجاد کرتے ہوئے مقامی سائنسدانوں نے ایسی کٹ تیار کی ہے جس سے مریضوں سے لئے گئے نمونوں کی جانچ میں مزید بہتری آئے گی۔
اس کٹ میں میگنیٹک نینو پارٹیکلس کا استعمال کرکے مریض کے گلے اور ناک سے جمع کئے گئے نمونوں کے لیبارٹری تک پہنچنے کے دوران وائرس کے آر این اے کو پہنچنے والے نقصان کے خدشہ کو ختم کر دیا گیا ہے۔ اس سے جہاں جانچ کے نتائج میں مزید بہتری آئے گی وہیں اس کٹ کے لئے درآمد پر انحصار بھی نہیں کرنا پڑے گا۔
Published: 24 Apr 2020, 9:00 PM IST
اس کٹ کو ’چترا میگنا‘ نام دیا گیا ہے۔ اسے چترا ترنال میڈیکل سائنس اور ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ کے ڈاکٹر انوپ ٹیکو ویٹل کی ٹیم نے تیار کیا ہے۔ اس کی ٹیکنالوجی کیرالہ کی مقامی کمپنی اگپے ڈائیگونیسٹک کو منتقل کی گئی ہے۔ ادارے نے اس ٹیکنالوجی کے پیٹنٹ کے لئے بھی درخواست کر دی ہے۔
Published: 24 Apr 2020, 9:00 PM IST
كووڈ -19 کی جانچ کے لئے مریض کے گلے اور ناک سے نمونے لے کر اسے لیبارٹری میں بھیجنے تک خاص کٹ میں رکھا جاتا ہے۔ یہ کٹ سائنسی معیار کے مطابق ہوتی ہیں جس سے وائرس کا آراین اے محفوظ رہے۔آراین اے سے لیبارٹری میں ڈی این اے حاصل کرکے تشخیص کی جاتی ہے۔
Published: 24 Apr 2020, 9:00 PM IST
وائرس کا آر این اے ’چترا میگنا‘ میں موجود میگنیٹک نینو پارٹیکلس سے چپک جاتا ہے اور جب یہ نمونہ میگنیٹک حصے میں رکھا جاتا ہے تو شفاف اور بڑی مقدار میں آر این اے حاصل ہوتا ہے۔ اس طرح جانچ کے نتیجے بالکل صحیح آتے ہیں۔
Published: 24 Apr 2020, 9:00 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Apr 2020, 9:00 PM IST