سرینگر: جموں وکشمیر میں چار مرحلوں پر مشتمل بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے کی پولنگ ہفتہ کی صبح چھ بجے سے آغاز ہوگیا۔ ریاست میں تیسرے مرحلے کے تحت آج 96 بلدیاتی حلقوں کے لئے ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ ان میں سے 40 بلدیاتی حلقے کشمیر جبکہ باقی 56 بلدیاتی حلقے صوبہ جموں کے ضلع سانبہ میں ہیں۔
گذشتہ دو مرحلوں کی طرح اس مرحلے میں بھی جہاں صوبہ جموں میں پولنگ مراکز پر رائے دہندگان کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں، وہیں وادی کشمیر کے اکثر پولنگ مراکز پر کوئی گہما گہمی نہیں ہے۔ کشمیر زون پولس کے انسپکٹر جنرل آف پولس (آئی جی پی) سوئم پرکاش پانی نے کہا کہ انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لئے سیکورٹی کے معقول انتظامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا ’ہم نے سیکورٹی کے معقول انتظامات کئے ہیں۔ ہمیں پورا بھروسہ ہے کہ پولنگ کا عمل گذشتہ دو مرحلوں کی طرح پُرامن طور پر اپنے اختتام کو پہنچے گا‘۔
ریاست میں تیسرے مرحلے کے تحت 96 بلدیاتی حلقوں کے لئے 300 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ اس مرحلے کے لئے365 امیدوار میدان میں ہیں۔ آج جن علاقوں میں ووٹ ڈالے جارہے ہیں ان میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 1لاکھ 93 ہزار 990 ہے۔
Published: 13 Oct 2018, 10:09 AM IST
بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لئے رائے دہندگان کو لبھانے کے لئے گذشتہ دو ہفتوں سے جاری انتخابی مہم جمعہ کی صبح اپنے اختتام کو پہنچی تھی۔ جہاں جموں میں انتخابی امیدواروں نے رائے دہندگان کو لبھانے کا ہر طریقہ استعمال کیا، وہیں وادی میں انتخابی میدان میں شامل امیدوار کوئی انتخابی مہم چلاتے ہوئے نظر نہیں آئے۔
Published: 13 Oct 2018, 10:09 AM IST
وادی میں بیشتر لوگ اس قدر ان انتخابات سے لاتعلق ہیں کہ انہیں معلوم ہی نہیں ان کے حلقوں سے کون لوگ انتخابات لڑھ رہے ہیں۔ انتخابی امیدواروں نے مبینہ طور پر ہائی سیکورٹی زون والے علاقوں میں واقع سرکاری عمارتوں میں پناہ لے رکھی ہے۔
ریاست میں پہلے اور دوسرے مرحلے کے تحت 8 اور 10 اکتوبر کو ووٹ ڈالے گئے تھے۔ 8 اکتوبر کو پہلے مرحلے میں پولنگ کی مجموعی شرح 56 اعشاریہ 7 فیصد درج کی گئی تھی۔ وادی میں ووٹنگ کی شرح محض ساڑھے آٹھ فیصد درج کی گئی تھی۔ 10 اکتوبر کو دوسرے مرحلے میں پولنگ کی مجموعی شرح 31 اعشاریہ 3 فیصد درج کی گئی تھی۔ وادی میں ووٹنگ کی شرح محض 3 اعشاریہ 4 فیصد درج کی گئی تھی۔
Published: 13 Oct 2018, 10:09 AM IST
ریاست میں بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہورہے ہیں۔ ان انتخابات میں بی جے پی، کانگریس اور پنتھرس پارٹی کے درمیان سہ طرفہ مقابلہ دیکھنے کو ملنا طے ہے۔ ریاست کی دو بڑی علاقائی جماعتیں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کا بائیکاٹ کر رہی ہیں۔ دونوں جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ مرکزی سرکار پہلے دفعہ 35 اے پر اپنا موقف واضح کرے اور پھر وہ کسی انتخابی عمل کا حصہ بنیں گی۔
قومی سطح کی دو جماعتوں سی پی آئی ایم اور بی ایس پی نے بھی ان انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ کشمیر کی علیحدگی پسند جماعتوں بالخصوص مشترکہ مزاحمتی قیادت اور جنگجو تنظیموں نے لوگوں کو ان انتخابات سے دور رہنے کے لئے کہا ہے۔
بلدیاتی انتخابات کے سبھی چار مرحلوں میں ڈالے جانے والے ووٹوں کی گنتی 20 اکتوبر کو ہوگی۔ ریاست میں اس سے قبل سنہ 2005 میں بلدیاتی انتخابات کرائے گئے تھے۔ ان میں بیلٹ پیپر کا استعمال کرکے ووٹ ڈالے گئے تھے۔ سنہ 2005 میں بننے والے بلدیاتی اداروں کی مدت سنہ 2010 میں ختم ہوگئی تھی۔
Published: 13 Oct 2018, 10:09 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Oct 2018, 10:09 AM IST