قومی خبریں

زندہ خاتون ’کاغذ‘ پر مردہ قرار دیے جانے سے پریشان، حکومت سے انصاف کا کیا مطالبہ

چھوٹیوادی کول نے بتایا کہ اس کا نام راشن اور ووٹر لسٹ میں ہے، 5 مارچ 2021 کو اس کا پنشن بھی منظور کیا گیا تھا، لیکن اُس وقت کے پنچایت سکریٹری نے 4 اپریل 2021 کو اسے مردہ قرار دے دیا۔

<div class="paragraphs"><p>ووٹر شناختی کارڈ</p></div>

ووٹر شناختی کارڈ

 

مدھیہ پردیش کے شہڈول میں ایک زندہ خاتون اس وجہ سے پریشان ہے کہ اسے ’کاغذ‘ پر مردہ قرار دے دیا گیا ہے۔ معاملہ شہڈول کے گرام پنچایت بہیریا کا ہے جہاں زندہ خاتون کو مردہ بتا کر اس کا نام حکومت سے ملنے والے سبھی منصوبوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ الزام ہے کہ یہ کام پنچایت سکریٹری نے کیا ہے۔ اب متاثرہ خاتون ضلع سطح کے افسران کے پاس جا کر نہ صرف اپنے زندہ ہونے کا ثبوت پیش کر رہی ہے بلکہ سرکاری منصوبوں میں اپنا نام جوڑنے کی گزارش بھی کر رہی ہے۔

Published: undefined

’کاغذ‘ پر مردہ قرار دی گئی زندہ خاتون کا نام چھوٹیوادی کول ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ راشن کارڈ اور ووٹر لسٹ میں اس کا نام موجود ہے۔ 5 مارچ 2021 کو اس کا پنشن بھی منظور کر لیا گیا تھا۔ لیکن اُس وقت کے پنچایت سکریٹری سکھیندر سنگھ نے 4 اپریل 2021 کو اس کا پنشن سے نام کاٹتے ہوئے اسے مردہ قرار دے دیا۔ متاثرہ خاتون نے اپنے دستاویزات دکھائے اور کہا کہ زندہ ہونے کے باوجود اسے سرکاری منصوبوں کا فائدہ نہیں مل رہا ہے۔

Published: undefined

چھوٹیوادی کول کے شوہر اکالی کول بھی اس پورے معاملے میں حیران ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’میری بیوی زندہ ہے۔ اس بات کو میں نے اور میری بیوی نے رکن اسمبلی، کلکٹر، سرپنچ سکریٹری سمیت کئی جگہ بتایا لیکن کوئی سننے کو تیار نہیں۔ ایسے میں میری فیملی اور میں حکومت کے کسی بھی منصوبہ کا فائدہ نہیں اٹھا پا رہے ہیں۔ سرکاری دستاویز میں اصلاح کے لیے کوئی پیش قدمی بھی نہیں کی جا رہی ہے۔‘‘

Published: undefined

دوسری طرف ضلع پنچایت سی ای او راجیش جین کا کہنا ہے کہ چھوٹیوادی زندہ ہے یا نہیں، یہ ثابت کرنے کی ذمہ داری اس کی ہے۔ پنچایت سکریٹری نے بتایا کہ اکالی کول کی دو بیویا ہیں۔ پہلی بیوی چھوٹیوادی تھی، جس کی موت ہو چکی ہے۔ دوسری بیوی اُجّی کول ہے جو خود کو چھوٹیوادی بتا رہی ہے۔ ضلع پنچایت افسران سے لے کر گرام پنچایت تک یہ پتہ لگانے میں مصروف ہیں کہ خاتون کی موت ہوئی ہے یا پھر وہ زندہ ہے۔ ڈاکیومنٹ میں کچھ سالوں تک چھوٹیوادی زندہ تھی۔ اسے پنشن، راشن اور دیگر منصوبوں کا فائدہ بھی مل رہا تھا۔ لیکن اسے اچانک مردہ قرار دے دیا گیا اور پھر اس معاملے نے نیا موڑ لے لیا۔ پنچایت سکریٹری نے چھوٹیوادی کے بارے میں پتہ کیا تو معلوم ہوا کہ حقیقت میں وہ مر چکی ہے اور اس کا پنچ نامہ بھی تیار کیا گیا ہے۔ اُجی بائی کے پرانے ریکارڈ بھی منگوائے گئے ہیں جس سے یہ اندازہ کیا جا رہا ہے کہ اکالی کول کی دوسری بیوی اُجی کول خود کو چھوٹیوادی بتا رہی ہے۔ لیکن ابھی جانچ جاری ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ جلد ہی حقائق سامنے آئیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined