قومی خبریں

مویشیوں کی مردم شماری: زور و شور سے چل رہی بھیڑ-بکریوں کی گنتی، تکمیل کے لیے 5 ماہ کا ہدف

مویشیوں کی گنتی ہر 5 سال میں ایک بار کی جاتی ہے۔ اس مردم شماری کی شروعات 20-1919 میں ہوئی تھی۔ آخری بار یعنی مویشیوں کی 20ویں مردم شماری 2019 میں ملکی سطح پر کی گئی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>مویشی بازار کا منظر / یو این آئی</p></div>

مویشی بازار کا منظر / یو این آئی

 

ملک میں جہاں انسانوں کی مردم شماری کو لے کر سرگرمیاں شروع ہو گئی ہیں، وہیں اب ملک میں گائے، بھینس، بھیڑ، بکری جیسے مویشیوں کی گنتی بھی شروع ہو چکی ہے۔ مرکزی حکومت نے 5 ماہ میں اس کام کو مکمل کرنے کا ہدف رکھا ہے۔ ساتھ ہی اس کام کی تکمیل کے لئے حکومت نے بہت بڑا بجٹ بھی مختص کر رکھا ہے۔

Published: undefined

ایسا نہیں ہے کہ مویشیوں کی گنتی کا یہ عمل پہلی بار ہو رہا ہے۔ اس سے قبل بھی 20 دفع حکومت مویشیوں کی مردم شماری کرا چکی ہے۔ مرکزی وزیر راجیو رنجن نے حال ہی میں مویشیوں کی 21ویں مردم شماری کی شروعات کی ہے۔ اس کام کی تکمیل فروری 2025 تک یعنی صرف 5 ماہ کے اندر کرنی ہے۔ مرکزی وزیر نے اس مردم شماری کو شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بڑے پیمانے پر لوگوں کو روزگار ملنے کی بھی امید ہے۔

Published: undefined

حکومت نے مویشیوں کی 21ویں مردم شماری کے لئے 200 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا ہے۔ اس فنڈ کو خرچ کر کے حکومت کو مویشیوں کا جو ڈیٹا ملے گا، اس سے حکومت کو مویشیوں کی تعداد، صحت اور دیگر باتوں کے بارے میں درست معلومات حاصل ہوگی۔ ساتھ ہی اس سے حکومت کو مویشیوں کی صحت اور مویشی پروری کے شعبہ میں اچھی ترقی حاصل کرنے کے لئے مناسب اعداد و شمار حاصل ہوں گے۔

Published: undefined

ماہی پروری، حیوانات اور دودھ کے وزیر راجیو رنجن نے گزشتہ دنوں 2.5 کروڑ ڈالر (تقریباً 211 کروڑ روپے) کا ’پینڈمک فنڈ پروجیکٹ‘ بھی لانچ کیا ہے۔ یہ فنڈ مویشیوں کے درمیان پھیلنے والی وبا سے ان کے تحفظ اور حفظان صحت کو یقینی بنائے رکھنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

Published: undefined

مویشیوں کی اس مردم شماری کے دواران حکومت 16 نسلوں کے جانوروں کی 219 مقامی نسل کی گنتی کرے گی۔ اس میں گائے۔بھینس سے لے کر بھیڑ۔بکری اور مرغیوں تک کی الگ الگ نوع اور نسل کی گنتی کی جائے گی۔ ساتھ ہی سرکار غلہ بانی کا کام کرنے والوں کا ڈیٹا بھی الگ سے جمع کرے گی، تاکہ اس کمیونٹی کے لئے واضح پالیسیاں بنائی جائیں۔

Published: undefined

مویشیوں کی اس 21ویں مردم شماری کا کام کُل ہند سطح پر کیا جائے گا۔ اس سے فیلڈ لیول پر ڈیٹا جمع کرنے کے لئے کئی مقامی روزگار پیدا ہوں گے۔ ان کی تعداد قریب 1 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔ ان میں زیادہ تر مویشیوں کے ڈاکٹرس یا پیرا ویٹنری ڈاکٹرس کو ہی ملازمت پر رکھے جانے کی امید ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ مویشیوں کی گنتی ہر 5 سال میں ایک بار کی جاتی ہے۔ اس مردم شماری کی شروعات 20-1919 میں ہوئی تھی۔ مویشیوں کی آخری یعنی 20ویں مردم شماری 2019 میں ملکی سطح پر کی گئی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined