سی اے اے کی مخالفت میں ’بھارت بند‘ کا اہتمام کئے جانے کے بعد شام کو مظاہرین نے جامع مسجد کا رُخ کیا۔ یہاں ہزاروں کی تعداد میں مرد و خواتین ایک ساتھ جمع ہوئے اور کینڈل مارچ نکالا۔
Published: 29 Jan 2020, 9:33 AM IST
مہاراشٹر کے یاوتمال میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کو لے کر بھارت بند کے دوران مظاہرین پر کچھ دکانداروں نے لال مرچ کا استعمال کیا۔ اس تعلق سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں صاف نظر آ رہا ہے کہ کچھ لوگ سڑک پر بند کی حمایت میں کھڑے تھے اور وہیں پر ایک مرد و ایک عورت نے اچانک ان پر لال مرچ کا پاؤڈر پھینکنا شروع کر دیا۔
Published: 29 Jan 2020, 9:33 AM IST
میڈیا ذرائع کے مطابق مغربی بنگال کے مرشد آباد واقع جالنگی علاقہ میں شہریت قانون و این آر سی کو لے کر جاری احتجاجی مظاہرہ کے درمیان تشدد پیش آیا۔ اس تشدد میں دو لوگوں کی موت ہو گئی جب کہ تین دیگر زخمی ہو گئے۔ ایک ہلاک شخص کے جسم پر گولیوں کے نشان ملے ہیں۔
Published: 29 Jan 2020, 9:33 AM IST
دہلی کے جنتر-منتر پر شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف دھرنا و مظاہرہ ختم ہو گیا ہے اور لوگوں کی واپسی کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ جنتر-منتر پر کئی معزز شخصیات نے لوگوں کو شہریت قانون اور این آر سی کے مضر اثرات کے بارے میں بتائے اور کہا کہ وہ لوگ جو ہندوستانی آئین کو بچانے کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں، وہ قابل قدر اور قابل ستائش ہے۔ مقررین نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی جنگ جاری رکھیں کیونکہ آخر میں انھیں فتح حاصل ہوگی۔ مقررین نے خصوصی طور پر ان خواتین کو سلام پیش کیا جنھوں نے گھر سے نکل کر مودی حکومت کے سیاہ قانون کے خلاف علم بلند کر رکھا ہے۔
Published: 29 Jan 2020, 9:33 AM IST
جنتر منتر پر لوگوں کی زبردست بھیڑ اس وقت موجود ہے اور مقررین مودی حکومت کے سیاہ قوانین کی سخت الفاظ میں مذمت کر رہے ہیں۔ جنتر منتر پر خواتین اور نوجوان طبقہ کی شرکت بہت زیادہ ہے اور حقیقی معنوں میں یہی طبقہ مظاہرے کی قیادت کر رہا ہے۔ نوجوان ’کل لڑے تھے گوروں سے، آج لڑیں گے چھوڑوں سے‘ جیسے نعرے لگا رہے ہیں۔
احتجاجی مظاہرہ کے دوران ایک مقرر نے اپنی بات رکھتے ہوئے لوگوں سے کہا کہ ’’جب ہندو پریشان ہوتا ہے تو وہ بھگوان کو یاد کرتا ہے، جب مسلمان پریشان ہوتا ہے تو وہ اللہ کو یاد کرتا ہے، لیکن جب مودی اور شاہ پریشان ہوتے ہیں تو وہ پاکستان کو یاد کرتے ہیں۔‘‘
معروف ہستی اشوک بھارتی نے بھی اس موقع پر لوگوں سے خطاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’سی اے اے و این آر سی مسلمانوں سے کہیں زیادہ ہندوؤں کے لیے مضر ہے۔ ہندوستانیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ہمیں جنگ لڑنی ہوگی۔ میں ان لوگوں کو سلام کرتا ہوں جو فاشسٹ طاقتوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔‘‘
Published: 29 Jan 2020, 9:33 AM IST
پی ایم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ وارانسی میں بھی بھارت بند کا اثر صاف دیکھنے کو مل رہا ہے۔ وارانسی کے نئی سڑک، دال منڈی، کپڑا مارکیٹ علاقہ میں اس سیاہ قانون کے خلاف دکانوں میں تالا لٹکا ہوا نظر آ رہا ہے۔
Published: 29 Jan 2020, 9:33 AM IST
سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف ملک بھر میں الگ الگ تنظیموں کے ذریعہ بھارت اعلان بند کا اثر مختلف مقامات پر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اس درمیان دہلی کے جنتر منتر پر لوگوں کی زبردست بھیڑ جمع ہو گئی ہے۔ دہلی کے شاہین باغ میں مظاہرہ کرنے والی سینکڑوں خواتین بھی جنتر منتر پر مظاہرہ کے لیے پہنچ گئی ہیں۔ بھارت بند کے پیش نظر دہلی سمیت ملک کی بیشتر ریاستوں میں حفاظت کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
Published: 29 Jan 2020, 9:33 AM IST
گجرات کے سورت، اتر پردیش کے مئو اور بہار کے بیگو سرائے وغیرہ علاقوں میں بند کا کافی اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ دکانوں پر تالے لٹکے ہوئے ہیں اور کئی مقامات پر بند حامی لوگوں سے پرامن انداز میں احتجاج درج کرتے ہوئے کسی بھی طرح کا بزنس نہ کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ کچھ مقامات پر پولس کے ذریعہ بند حامیوں کو حراست میں لیے جانے کی خبریں بھی سامنے آئی ہیں۔
Published: 29 Jan 2020, 9:33 AM IST
شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف دہلی کے جنتر منتر میں لوگوں کی بھیڑ اکٹھا ہونی شروع ہو گئی ہے۔ لوگ اپنے ہاتھوں میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف لکھے ہوئے بینر لے کر پہنچ رہے ہیں۔ آج بھارت بند کے پیش نظر جنتر منتر میں جمع ہو کر لوگوں نے مودی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا ہوا ہے۔
Published: 29 Jan 2020, 9:33 AM IST
بہوجن کرانتی مورچہ اور دوسرے اداروں کی جانب سے بلائے گئے بھارت بند کا جھارکھنڈ میں کئی مقامات پر اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ چترا میں وام سیف کے اراکین نے بند کی حمایت میں مقامی کیسری چوک کو جام کر دیا۔ بعد میں صدر تھانہ پولس نے بند حامیوں کو حراست میں لے لیا۔ احتجاجی مظاہروں اور جلوس وغیرہ کو لے کر شہروں میں چوک-چوراہوں پر سیکورٹی کے سخت انتظام کیے گئے ہیں۔ جگہ جگہ پولس تعینات کی گئی ہے۔
Published: 29 Jan 2020, 9:33 AM IST
بہار، جھارکھنڈ، مہاراشٹر وغیرہ ریاستوں میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بند کا اثر صبح کے وقت کئی علاقوں میں دیکھنے کو ملا۔ کئی مقامات پر بند حامی مودی حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے بھی نظر آئے اور انھوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بند کی حمایت میں سڑکوں پر آئیں اور سی اے اے و این آر سی قانون کو واپس لیے جانے سے متعلق آواز بلند کریں۔
Published: 29 Jan 2020, 9:33 AM IST
بہوجن کرانتی مورچہ کے ذریعہ 29 جنوری کو شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف بھارت بند کے اعلان کا درجنوں سیاسی، سماجی اور دلت تنطیموں کی حمایت ملی ہے اور کئی مقامات پر اس کا وسیع اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ممبئی کے کنجور مارگ اسٹیشن پر بہوجن کرانتی مورچہ کے اراکین نے پٹری پر پہنچ گئے ہیں جس کی وجہ سے ٹرینوں کی آمد و رفت بری طرح متاثر ہو گئی ہے۔ جھارکھنڈ اور بہار جیسی ریاستوں میں بھی اس بند کا اثر دیکھنے کو مل رہا ہے اور دہلی کے جنتر منتر پر آج لوگ بڑی تعداد میں احتجاجی مظاہرہ کرنے والے ہیں۔
Published: 29 Jan 2020, 9:33 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 29 Jan 2020, 9:33 AM IST
تصویر: پریس ریلیز