تحریک مواخذہ پر چل رہے تنازعہ کے درمیان کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ یہ ملک ہم میں سے ہر کسی کا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کرکے کہا ’’ملک کے آئین، اداروں اور ہمارے تمام شہریوں کی حفاظت کرنا کانگریس کا فرض ہے؛‘‘
Published: 23 Apr 2018, 12:11 PM IST
چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف مواخذہ کی تجویز کو مسترد کئے جانے پر کانگریس رہنما کپل سبل نے کہا کہ چیئرمین صاحب نے دائرے سے باہر جا کر غیر آئینی قدم اٹھایا ہے۔ سبل نے کہا، یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جو پہلے کبھی کسی چیئرمین نے نہیں لیا۔ یہ فیصلہ اپنے آپ میں غیر قانونی ہے، ہم ان کے فیصلے کو چیلنج کرنے کے لئے یقینی طور پر سپریم کورٹ میں عرضی داخل کریں گے۔
Published: 23 Apr 2018, 12:11 PM IST
نائب صدر جمہوریہ کے فیصلے کے بعد کانگریس ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کپل سبل نے کہا کہ چیئرمین صاحب نے بغیر تحقیقات کیے ہی فیصلہ صادر کر دیا کہ ان الزامات میں کوئی دم نہیں ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت نہیں چاہتی کہ اس معاملے کی تحقیقات ہو، حکومت جانچ کو دبانا چاہتی ہے چونکہ اس معاملے میں الزام بڑے سنجیدہ ہیں۔ سبل نے کہا کہ جو بھی الزام لگے ہیں وہ کسی پارٹی نے نہیں لگائے ہیں بلکہ عوام کے سامنے کئی ماہ سے رونما ہو رہے ہیں۔
Published: 23 Apr 2018, 12:11 PM IST
راجیہ سبھا چیئرمین وینکیا نائیڈو کی طرف سے 7 اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے پیش تحریک مواخذہ تجویز کو مسترد کئے جانے پر کانگریس کے سینئر رہنما کپل سبل نے کہا کہ یہ فیصلہ غیر قانونی ہے۔
Published: 23 Apr 2018, 12:11 PM IST
چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا کے خلاف اپوزیشن پارٹیوں کی تحریک مواخذہ کو خارج کیے جانے پر سی پی ایم جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ ججوں کی تقرری میں دخل دے کر بی جے پی حکومت عدلیہ کا گلا گھونٹنے کی کوشش کر چکی ہے۔ تحریک مواخذہ کے نوٹس کو خارج کیا جانا عدلیہ کی آزادی کو منہدم کرنے کی سمت میں ایک دوسرا قدم ہے۔
Published: 23 Apr 2018, 12:11 PM IST
نائب صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈو کے ذریعہ چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا کے خلاف اپوزیشن پارٹیوں کی تحریک مواخذہ خارج کیے جانے پر راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ اور کانگریس ترجمان راجیو گوڑا نے سخت بیان دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان کے لوگ عدلیہ، پارلیمنٹ آر بی آئی، انتخابی کمیشن سمیت ان سبھی اداروں میں بھروسہ ختم کرتے جا رہے ہیں۔ راجیو گوڑا نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملک میں آج عدالتی اقدار، آزادی، برابری اور بھائی چارہ خطرے میں ہے۔ 1000 کانٹ-چھانٹ سے جمہوریت کی موت، مودی حکومت کی سرجری کا عمل ہے۔ ہم اس کے خلاف لڑیں گے۔‘‘
Published: 23 Apr 2018, 12:11 PM IST
چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا کے خلاف تحریک مواخذہ خارج کیے جانے پر کانگریس مواصلات محکمہ کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے یکے بعد دیگرے کئی ٹوئٹ کر راجیہ سبھا چیئرمین وینکیا نائیڈو کے فیصلے کی تنقید کی ہے۔ اپنے ٹوئٹ میں انھوں نے کہا کہ تحریک مواخذہ لانے کے لیے 50 ممبران پارلیمنٹ کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ ہمارے پاس تھی۔
Published: 23 Apr 2018, 12:11 PM IST
سرجے والا مزید لکھتے ہیں کہ ’’راجیہ سبھا کے چیئرمین تجویز کی اہلیت طے نہیں کر سکتے۔ دراصل یہ لڑائی جمہوریت کو بچانے والوں اور جمہوریت کو خارج کرنے والوں کے درمیان ہے۔‘‘ ایک دیگر ٹوئٹ میں وہ لکھتے ہیں کہ تحریک مواخذہ کی تجویز پیش ہونے والے دن ہی راجیہ سبھا چیئرمین کو ایک طرح سے اس معاملے میں ہدایت کرتے ہوئے وزیر مالیات جیٹلی نے اسے ’ریوینج پٹیشن‘ یعنی بدلہ لینے والی عرضی قرار دیا تھا۔ کیا وہ ریوینج پٹیشن اب دفاعی حکم بن گیا ہے؟
Published: 23 Apr 2018, 12:11 PM IST
راجیہ سبھا کے چیئرمین وینکیا نائیڈو کی طرف سے چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف مواخذہ کی تجویز کو مسترد کئے جانے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے سینئر وکیل كےٹی ایس تلسی نے کہا کہ نائب صدر کی طرف سے مواخذہ کی پیشکش مسترد کرنے کے لئے دی گئی بنیاد درست نہیں ہے۔
Published: 23 Apr 2018, 12:11 PM IST
چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کے تحریک مواخذہ کی تجویز کو نائب صدر جمہوری وینکیا نائیڈو کی جانب سے مسترد کئے جانے کو صحیح قرار دیتے ہوئے بی جے پی کے رہنما سبرامنیم سوامی نے کہا کہ اس پر فیصلہ لینے میں نائب صدر کو دو دن کا وقت نہیں لینا چاہئے تھا۔ سوامی نے کہا ’’اس تجویز کو آغاز میں ہی مسترد کر دینا چاہئے تھا۔ کانگریس نے تحریک مواخذہ لاکر خود کشی کی ہے۔
Published: 23 Apr 2018, 12:11 PM IST
نائب صدر وینکیا نائیڈو کی طرف چیف جیسٹس دیپک مشرا کے خلاف 7 اپوزیشن پارٹیوں کے مواخذہ کی تجویز کو مسترد کئے جانے کے بعد اپوزیشن پارٹی اس معاملے میں سپریم کورٹ کا رخ کر سکتی ہیں۔ میڈیا کی خبروں کے مطابق کانگریس پارٹی اس مسئلے پر سپریم کورٹ جانے کا غور کر سکتی ہے۔ حالانکہ کانگریس نے کہا ہے کہ وہ نائب صدر کے فیصلے کا مطالعہ کرنے کے بعد هي آگے کے اقدام پر کوئی فیصلہ لے گی۔
Published: 23 Apr 2018, 12:11 PM IST
راجیہ سبھا چیئرمین وینکیا نائیڈو نے آج چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف اپوزیشن کے ذریعہ پیش کردہ تحریک مواخذہ خارج کر دیا جس کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے اس پر حیرانی ظاہر کی ہے۔ کئی لیڈروں نے نائب صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈو کے اس فیصلہ پر اپنا رد عمل سوشل میڈیا پر ظاہر کیا۔
انگریس لیڈر ابھشیک منو سنگھوی، سینئر وکیل پرشانت بھوشن اور کے ٹی ایس تلسی جیسے کئی لوگوں نے وینکیا نائیڈو کے فیصلے کو مناسب نہیں ٹھہرایا۔
Published: 23 Apr 2018, 12:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 Apr 2018, 12:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز