ایچ ڈی دیوگوڑا اور ایچ ڈی کماراسوامی نے بنگلورو میں سدارمیا، غلام نبی آزاد، ڈی کے شیو کمار اور ملکارجن کھڑگے سمیت کانگریس لیڈر سے ملاقات کی۔ دیوگوڑا کانگریس کے لیڈروں سے ملنے کے لیے بنگلورو میں للت اشوک ہوٹل پہنچے ہیں۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
وزیر اعظم نریندر مودی اور امت شاہ نے بی جے پی پارلیمانی بورڈ کی میٹنگ کے بعد پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے جس انداز میں تقریر کی اور بی جے پی کی جیت کا جشن منایا اس سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ وہ ہر حال میں کرناٹک میں حکومت سازی کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ حالانکہ بی جے پی حکومت بنتی ہوئی فی الحال نظر نہیں آ رہی ہے لیکن یدورپا نے 48 گھنٹے کا گورنر سے وقت طلب کیا ہے اور اکثریت ثابت کرنے کی بات کہی ہے لیکن کانگریس اور جنتا دل سیکولر کو توڑے بغیر ایسا ممکن نہیں ہے۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہے کہ حالات کیا رخ اختیار کرتے ہیں۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کانگریس صدر راہل گاندھی نے ان لوگوں کا شکریہ ادا کیا ہے جنھوں نے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو ووٹ دیا۔ انھوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ وہ عوام کی حمایت کے شکرگزار ہیں اور ان کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔
راہل گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں کانگریس کے سبھی کارکنان اور لیڈروں کا بھی شکریہ ادا کیا جنھوں نے بہت ذمہ داری اور سخت محنت کے ساتھ پارٹی کے لیے کام کیا۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
بی پی صدر امنت شاہ نے بی جے پی پارلیمانی بورڈ کی میٹنگ کے بعد پارٹی صدر دفتر میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2019 میں نہ صرف مودی جی کی قیادت میں حکومت بنے گی بلکہ 2022 میں ایک نئے ہندوستان کی تشکیل بھی عمل میں آئے گی۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کانگریس لیڈر دنیش گڈو راؤ کا کہنا ہے کہ یدیورپا یہ ضرور کہہ رہے ہیں کہ بی جے پی سب سے بڑی پارٹی ہے لیکن یہ سب سے بڑی پارٹی حکومت سازی کے لیے ضروری عدد نہیں رکھتی۔ چونکہ کانگریس اور جنتا دل سیکولر کے پاس واضح اکثریت ہے اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ گورنر کو اکثریتی گروپ کو حکومت سازی کے لیے بلانا چاہیے۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
دہلی میں بی جے پی پارلیمانی بورڈ کی میٹنگ شروع ہو چکی ہے۔ بی جے پی صدر امت شاہ بھی اس میٹنگ میں شامل ہیں۔ کچھ دیر قبل پارٹی کی سینئر لیڈر سشما سوراج بھی میٹنگ میں شامل ہونے کے لیے بی جے پی صدر دفتر پہنچیں۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کرناٹک اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے کے بعد کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے پریس کانفرنس کیا جس میں انھوں نے کہا کہ کرناٹک میں بی جے پی حکومت بنانے کے لیے سازش رَچ رہی ہے۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کرناٹک کانگریس سربراہ جی. پرمیشور کا کہنا ہے کہ ’’کرناٹک میں حکومت بنانے کے لیے ہم جنتا دل سیکولر کو اپنی مکمل حمایت دے رہے ہیں۔ ہم نے گورنر کو حکومت بنانے کے دعووں کے لیے اپنا خط دے دیا ہے۔ اب گورنر کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کیا کریں گے۔ اس کے بعد کے فیصلے بعد میں لیے جائیں گے۔‘‘
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
جے ڈی ایس لیڈر کماراسوامی اور کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد و سدارمیّا وغیرہ نے گورنر وجوبھائی والا سے ملاقات کے بعد میڈیا کو بتایا کہ انھوں نے کانگریس-جے ڈی ایس اتحاد کے بارے میں گورنر کو بتایا اور کہا کہ ان کے پاس اکثریت موجود ہے اس لیے حکومت سازی کے لیے موقع دیا جائے۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کرناٹک انتخابات کے نتائج برآمد ہونے کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے بی جے پی پارلیمانی بورڈ کی میٹنگ آج 7 بجے دہلی صدر دفتر میں طلب کی گئی ہے۔ دوسری طرف جنتا دل سیکولر لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ بھی آج 6.15 بجے بنگلورو میں منعقد کیے جانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
ایچ ڈی کماراسوامی، سدارمیّا، غلام نبی آزاد، ڈی کے شیو کمار اور دیگر کانگریس ممبران اسمبلی راج بھون گورنر سے ملاقات کے لیے پہنچ چکے ہیں اور کانگریس و جنتا دل سیکولر ان کے سامنے حکومت سازی کا دعویٰ پیش کرنے والی ہے۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
گورنر وجوبھائی والا سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کے دوران بی جے پی لیڈر یدیورپا نے کہا کہ ’’سب سے بڑی پارٹی ہونے کے ناطے گورنر سے ملاقات ہوئی، اور انھوں نے اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کے لیے موقع دیا ہے۔‘‘
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
بی جے پی کے یدیورپا نے گورنر سے ملاقات کر لی ہے اور اب جے ڈی ایس لیڈر کماراسوامی گورنر سے ملاقات کے لیے راج بھون پہنچ گئے ہیں۔ جے ڈی ایس-کانگریس حکومت بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے لیکن پہلے حکومت سازی کا موقع کسے ملے گا اس سلسلے میں ابھی کچھ کہنا ممکن نہیں ہے۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
بی ایس یدیورپا نے کرناٹک کے گورنر وجوبھائی والا سے ملاقات کر کے انھیں سب سے بڑی پارٹی ہونے کے ناطے حکومت سازی کے لیے پہلے بلائے جانے کی گزارش کی ہے۔ آج جے ڈی ایس کے کماراسوامی 5.30 بجے گورنر سے ملاقات کرنے والے ہیں لیکن یدیورپا نے پہلے ہی گورنر سے ملاقات کی۔ غیر مصدقہ ذرائع سے یہ خبریں بھی موصول ہو رہی ہیں کہ یدیورپا کو پہلے حکومت سازی کی دعوت دی جا سکتی ہے۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کرناٹک اسمبلی انتخابات کا نتیجہ برآمد ہونے کے بعد این سی پی لیڈر طارق انور نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’موجودہ صورت حال میں کانگریس اور جے ڈی ایس مل کر 116 ہوتے ہیں اس لیے دونوں کو عوام کے مینڈیٹ کی عزت کرتے ہوئے حکومت سازی کرنی چاہیے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’بی جے پی تو حکومت بنانے کی پوری کوشش کرے گی اور وہ کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔ ان کو اقتدار چاہیے چاہے کسی بھی قیمت پر ہو۔ فریکچر مینڈیٹ بی جے پی کے خلاف ہے۔‘‘
طارق انور کا کہنا ہے کہ بی جے پی کو روکنے کی ذمہ داری سبھی جمہوری پارٹیوں کی ہے۔ گزشتہ انتخابات سے ایک فیصد زیادہ ووٹ کانگریس کو حاصل ہوا ہے لیکن تکنیکی اسباب سے بی جے پی کو زیادہ سیٹیں حاصل ہوئیں اس لیے حکومت مخالف لہر جیسی کوئی بات نہیں ہے اور جے ڈی ایس-کانگریس کو مل کر حکومت سازی کرنی چاہیے۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کنگریس کے سینئر رہنما غلام نبی آزاد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، دیکھیں ویڈیو:
کرناٹک میں بی جے پی کے وزیر اعلیٰ امیدوار یدورپا کا کہنا ہے کہ وہ گورنر وجوبھائی والا سے 5 بجے ملاقات کریں گے۔ یدیورپا نے کہا کہ ’’بی جے پی سب سے بڑی پارٹی ہیں اس لیے ہم حکومت سازی کریں گے۔‘‘
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کانگریس لیڈر ڈی. کے. شیو کمار آزاد ممبر اسمبلی شنکر کے ساتھ راج بھون پہنچے۔ انھوں نے یہاں موجود میڈیا سے کہا کہ ’’دونوں آزاد ممبران اسمبلی ہمارے ساتھ ہیں‘‘۔ ذرائع کے مطابق شیو کمار گورنر سے ملاقات کرنا چاہتے تھے لیکن انھیں راج بھون میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے کرناٹک انتخابات میں جے ڈی ایس اور کانگریس کے اتحاد کو مینڈیٹ کے ساتھ دھوکہ قرار دینے والے بی جے پی لیڈران کی سخت الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’کیا بہار میں بی جے پی کو اکثریت حاصل ہوئی تھی؟ کیا بہاریوں نے بی جے پی کو بری طرح نہیں ہرایا تھا؟‘‘ انھوں نے اپنا یہ تبصرہ ٹوئٹر ہینڈل سے کیا ہے۔ انھوں نے اس ٹوئٹ میں مزید لکھا ہے کہ ’’نتیش جی کی مدد سے بہار میں مینڈیٹ کو دھوکہ دینے اور جمہوریت کا جنازہ نکال چور دروازے سے حکومت میں بیٹھ ملائی چاٹ رہے بی جے پی لیڈران کرناٹک کے معاملے میں تبلیغ کسے سنا رہے ہیں؟‘‘
ایک دیگر ٹوئٹ میں تیجسوی یادو نے کہا کہ بہار میں 10 مہینے پہلے مینڈیٹ کو اس وقت دھوکہ دیا گیا تھا جب آر جے ڈی سب سے بڑی پارٹی تھی لیکن گورنر نے حکومت سازی کی دعوت نہیں دی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم نے انتظار کیا اور گورنر ہاؤس کے دروازے پر ہمارے ایم ایل اے 2 بجے صبح تک بیٹھے رہے لیکن گورنر نے ملاقات کا وقت نہیں دیا۔ اب دیکھیے کرناٹک میں کیا ہوتا ہے۔‘‘
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کانگریس ذرائع سے موصول ہو رہی اطلاعات کے مطابق اگر گورنر نے حکومت سازی کے لیے جے ڈی ایس اور کانگریس کو مدعو نہیں کیا تو پارٹی عدالت کا رخ کرے گی۔ قابل ذکر ہے کہ جے ڈی ایس اور کانگریس کے پاس مجموعی طور پر 116 سیٹیں ہیں جو کہ حکومت سازی کا دعویٰ پیش کرنے کے لیے کافی ہیں۔ دوسری طرف بی جے پی فی الحال 104 سیٹوں پر محدود ہو گئی ہے۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
جنتا دل سیکولر کے ایچ ڈی کماراسوامی نے ایک خط لکھ کر گورنر سے 5.30 سے 6.00 کے درمیان ملاقات کا وقت طلب کیا ہے۔ خط میں انھوں نے لکھا ہے کہ کانگریس نے جنتا دل سیکولر کو حکومت سازی کی دعوت دی ہے جس کو پارٹی نے قبول کر لیا ہے اور اس مقصد سے وہ ملاقات کرنا چاہتے ہیں۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کرناٹک کے گورنر وجوبھائی والا کو وزیر اعلیٰ سدارمیّا نے اپنا استعفیٰ سونپ دیا ہے اور میٹنگ کے بعد وہ واپس گھر کی طرف نکل چکے ہیں۔ جنتا دل ایس کے ساتھ کانگریس کی بات چیت سے متعلق میڈیا کے سوال پر سدارمیا نے کہا کہ پارٹی کے سینئر لیڈران کی بات چیت چل رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سدارمیا استعفیٰ پیش کرنے کے لیے گورنر کے پاس کچھ پارٹی لیڈروں کے ساتھ گئے تھے لیکن راج بھون پر ہی انھیں روک دیا گیا۔ صرف سدارمیا کی گاڑی کو اندر جانے کی اجازت دی گئی۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
بی جے پی کی طرف سے وزیر اعلیٰ کے امیدوار یدیورپا نے پریس کانفرنس میں کانگریس پر مینڈیٹ کو دھوکہ دینے کا الزام عائد کیا ہے۔ یدورپا نے کہا کہ بی جے پی سب سے بڑی پارٹی ہے لیکن کانگریس نے پیچھے سے کھیل کھیلتے ہوئے عوام کو دھوکہ دیا ہے جس نے بدلاؤ کے لیے بی جے پی کو ووٹ دیا۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے جنتا دل سیکولر کے صدر دیوگوڑا سے طویل گفتگو کی اور کہا کہ وہ بی جے پی سے دوری بنا کر رکھیں۔ ذرائع کے مطابق مایاوتی نے دیوگوڑا سے کانگریس کے ساتھ مل کر کرناتک میں حکومت سازی کا مشورہ دیا ہے اور کہا ہے کہ کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے 2019 انتخابات کو بھی نظر میں رکھیں۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
جے ڈی ایس کے ذریعہ کانگریس کی تجویز قبول کیے جانے کے بعد وزیر اعلیٰ کے لیے تو کماراسوامی کا نام تقریباً طے ہو چکا ہے۔ ساتھ ہی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کانگریس کے ریاستی صدر جی. پرمیشور کو نائب وزیر اعلیٰ بنایا جائے گا جو کہ دلت طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
جے ڈی ایس کے ترجمان دانش علی نے جے ڈی ایس-کانگریس اتحاد پر مہر لگنے کی بات کا اعتراف کر لیا ہے۔ رضوان علی نے کہا کہ جے ڈی ایس رہنما شام کو گورنر سے ملاقات کریں گے اور حکومت سازی کا دعویٰ پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے وزیر اعلیٰ عہدے کے لئے کماراسوامی کے نام کی تجویز پیش کی تھی جسے جے ڈی ایس نے منظور کر لیا ہے۔
ادھر، ذرائع کے مطابق بی جے پی کے صدر امت شاہ نے ایک ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ اجلاس میں شامل ہونے کے لئے مرکزی وزیر جے پی نڈا، پرکاش جاوڈیکر اور دھرمندر پردھان ملاقات کے لئے پہنچے ہیں۔ تصور کیا جا رہا ہے کہ یہ تینوں آج شام خصوصی طیارے کے ذریعے دہلی سے بنگلورو پہنچیں گے۔ یدی یورپا آج دہلی کا دورہ کرنے والے تھے لیکن اب وہ دہلی نہیں آ رہے ہیں۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کانگریس کے سینئر رہنما غلام نبی آزاد اور اشوک گہلوت نے بنگلورو واقع سدارمیا کی رہائش پر ان سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا، ’’دیوے گوڑا سے فون پر کانگریس-جے ڈی ایس اتحاد پر بات چیت ہوئی ہے، وہ اس کے لئے رضامند ہیں۔‘‘
آج سدا رمیا شام 4 بجے سدارمیا گورنر سے ملاقت کر کے انہیں اپنا استعفی نامہ پیش کریں گے۔ ساتھ ہی غلام نبی آزاد کے مطابق کانگریس اور جے ڈی ایس اتحاد حکومت سازی کا دعوی بھی پیش کرے گا۔ غلام نبی آزاد نے میڈیا سے کہا کہ گورنر کو اس سلسلہ میں کانگریس کی جاب سے تحریری عرضی بھی دی جائے گی۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کرناٹک اسمبلی انتخابات میں ووٹ شماری کے دوران صورت حال نے دلچسپ انداز میں کروٹ لی ہے۔ ویب سائٹ فرسٹ پوسٹ نے ذرائع کے حوالہ سے خبر شائع کی ہے کہ سونیا گاندھی نے ایچ ڈی دیوے گوڑا سے فون پر بات کی ہے۔ جے ڈی ایس نے کانگریس کے وزارت اعلیٰ عہدے کی تجویز کو قبول کر لیا ہے۔ دونوں پارٹیاں اب مشترکہ طور سے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کرنے والی ہیں۔
ادھر این ڈی ٹی وی پر ذرائع کے حوالے سے خبر ہے کہ اتحاد کی حکومت میں وزیر اعلیٰ جے ڈی ایس رہنما ہوگا جبکہ نائب وزیر اعلیٰ کانگریس کا دلت رہنما ہوگا۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
اسی بیت شیو سینا نے بی جے پی پر ای وی ایم کے حوالہ سے حملہ بولا ہے۔ شیو سینا کے رہنما ادھو ٹھاکرے نے کہا، ’’میں چاہتا ہوں کہ ایک بار بی جے پی ای وی ایم کے بجائے بیلٹ پیپر سے کرائے۔ اس کی ساری غلط فہمی دور ہو جائے گی۔‘‘
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کرناٹک اسمبلی انتخابات کی ووٹ شماری کا عمل جاری ہے اور تازہ رجحانات کے مطابق صورت حال دلچسپ نظر آ رہی ہے۔ بی جے پی کی سبقت 103 سیٹوں تک سمٹ گئی ہے۔ وہیں کانگریس 79 اور جی ڈی ایس 38 سیٹوں پر آگے چل رہی ہیں۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کرناٹک اسمبلی انتخابات کی ووٹ شماری کا عمل جاری ہے اور تازہ رجحانات کے مطابق بی جے پی اکثریت سے پیچھے نظر آ رہی ہے۔ بی جے پی کی سبقت اب 105 سیٹوں تک سمٹ گئی ہے۔ وہیں کانگریس 76 اور جی ڈی ایس 39 سیٹوں پر آگے چل رہی ہیں۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
بی جے پی وزارت اعلی عہدے کے امیدوار بی ایس یدی یورپا نے شکاری پور اسمبلی حلقہ انتخابت سے اپنے نزدیکی امیدوار کو 35397 ووٹوں سے شکست دی ہے۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کانگریس کے یو ٹی عبد القادر نے منگلور اسمبلی حلقہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سنتوش کمار رائے بوليارو کو 19739 ووٹوں سے شکست دی۔کانگریس نے یہ سیٹ برقرار رکھی۔ کانگریس امیدوار کو 80813 جبکہ بی جے پی امیدوار کو 61074 ووٹ ملے۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
ادھر وزیر اعلی سدرمیا نے کانٹے کی ٹکر کے دوران بادامی سیٹ جیت لی ہے۔ یہاں انہوں نے بی جے پی امیدوار بی شریمالو کو شکست دی۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
تازہ رجحانات کے مطابق بی جے پی 105 سیٹوں پر، کانگریس 76، جے ڈی ایس 49 جبکہ دیگران 2 سیٹوں پر سبقت بنائے ہوئے ہیں۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کرناٹک انتخابت کی ووٹ شماری صبح 8 بجے سے جاری ہے اور اب تصویر تقریباً صاف ہو گئی ہے۔ رجحانوں میں بی جے پی سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے۔ ایک بار 120 سیٹوں سے پار جانے بعد حالانکہ بی جے پی کی سبقت اب 105 سیٹوں پر سمٹ گئی ہے لیکن وہ اب بھی اکثریت کافی قریب نظر آ رہی ہے۔ ادھر کانگریس 75، جے ڈی ایس 40 اور دیگران 2 سیٹوں پر آگے چل رہے ہیں۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
انتہائی اہم کرناٹک اسمبلی انتخابات کے اب تک حاصل رجحانات میں اپنے طور پر حکومت بنانے کی سمت میں گامزن ہے۔ اب تک ملے رجحانات میں بی جے پی 112 اور کانگریس 68 سیٹوں پر آگے ہے۔ جنتا دل (سیکولر) 40 اسمبلی حلقوں میں آگے ہے۔ ایک سیٹ پر بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) اور ایک پر آزاد امیدوار آگے ہیں۔ جنتا دل (سیکولر) کے ایچ ڈی كمارسوامي چناپٹنا سیٹ سے بی جے پی کے سی پی یوگیشور سے آگے ہیں۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
ووٹوں کی گنتی کے رجحانات سے پتہ چلتا ہے کہ کانگریس کا لنگايت فرقہ کو اقلیتی کمیونٹی کا درجہ دینے کا داؤ کامیاب نہیں ہوا ہے۔لنگايتوں کی اکثریت والے 65 اسمبلی حلقوں میں بی جے پی 37 سیٹوں پر جبکہ کانگریس 18 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔ جنتا دل (ایس) آٹھ اور دو پر دیگر آگے ہیں۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کرناٹک انتخابت ووٹ شماری: تصویری جھلکیاں
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
بی جے پی خیمہ میں خوشی کی لہر ہے۔ اس کے کارکنان جشن منا رہے ہیں اور ایک دوسرے کو مبارکباد پیش کر رہے ہیں۔ دریں اثنا بی جے پی کرناٹک کے ٹوئٹ اکاؤنٹ سے ٹوئٹ کر کے کرناٹک کے عوام کا شکریہ ادا کیا گیا ہے۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کرناٹک انتخابت کے تازہ رجحانات کے مطابق بی جے پی کو 119 سیٹوں کے ساتھ واضح اکثریت حاصل ہو چکی ہے۔ بی جے پی ککے علاوہ کانگریس 60، جے ڈی ایس 41 جبکہ دیگران 2 سیٹوں پر آگے چل رہے ہیں۔
دریں اثنا بی جے پی رہنما اور چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ رمن سنگھ نے کرناٹک میں بی جے کی جیت کو تاریخی قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ’’میں کرناٹک کے لوگوں کو ہمیں ووٹ کرنے کے لئے شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔ اب دیش میں کانگریس کھوجو ابھیان چلے گا۔‘‘
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کرناٹک انتخابت کی ووٹ شماری کے تازہ رجحانات کے مطابق بی جے پی کو واضح اکثریت حاصل ہو چکی ہے۔ بی جے پی 121، کانگریس 58، جے ڈی ایس 41 جبکہ دیگران 2 سیٹوں پر آگے چل رہے ہیں۔ کرناٹک بھی کانگریس کے ہاتھ سے نکلتا ہوا نظر آ رہا ہے۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کرناٹک انتخابت کی ووٹ شماری کے تازہ رجحانات کے مطابق بی جے پی کو اکثریت حاصل ہو گئی ہے۔ بی جے پی 112، کانگریس 64، جے ڈی ایس 44 جبکہ دیگران 2 سیٹوں پر آگے چل رہے ہیں۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
تازہ رجحانات کے مطابق بی جے پی اکثریت کے قریب ہے۔ حالانکہ اس کی سبقت میں معمولی کمی آئی ہے۔ بی جے پی 105، کانگریس 69، جے ڈی ایس 46 جبکہ دیگران 2 سیٹوں پر آگے چل رہے ہیں۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کرناٹک انتخابت کی ووٹ شماری کا آغاز ہوئے 2 گھنٹے کا وقت گزر چکا ہے اور رجحانات میں بی جے پی اکثریت کے قریب پہنچ چکی ہے۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق بی جے پی 108، کانگریس 71، جے ڈی ایس 41 اور دیگران 2 سیٹوں پر آگے ہیں۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
رجحانات میں اکثرت حاصل ہونے کے بعد بنگلورو میں واقع پارٹی دفتر کے سامنے بی جے پی کے کارکنان نے جشن منانا شروع کر دیا ہے۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
موجودہ صورت حال کے پیش نظر کانگریس رہنماؤں نے غور خوض شروع کر دیا ہے۔ کانگریس کے سینئر رہنما ملکارجن کھڑگے نے کہا، ’’تصویر 11-11.30 بجے صاف ہوتی۔ میں اس صورت حال کو لے کر غلام نبی آزاد اور اشوک گہلوت کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے جا رہا ہوں۔‘‘
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کل 222 سیٹوں میں سے 221 کے رجحانات آ چکے ہیں جن کے مطابق بی جے پی 97، کانگریس 80، جی ڈی ایس 43 جبکہ دیگران 1 سیٹ پر آگے چل رہے ہیں۔
کانگریس کے وزیر اعلیٰ بادامی سیٹ سے آگے چل رہے ہیں جبکہ وہ چامیڈیشوری سیٹ سے پیچھے چل رہے ہیں۔ بی جے پی کے وزیر اعلیٰ عہدے کے امیدوار یدی یورپا شکاری پور سیٹ سے آگے چل رہے ہیں۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کرناٹک انتخابت کے ووٹوں کی گنتی جاری ہے بی جے پی اور کانگریس میں سخت مقابلہ ہے جبکہ جے ڈی ایس کی پکڑ بھی برقرار ہے۔
الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق بی جے پی 73، کانگریس 40، جے ڈی ایس 25 جبکہ دیگران 3 سیٹوں پر آگے ہیں۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
ووٹ شمارئی شروع ہوئے ایک گھنٹہ سے زیادہ کا وقت گزر چکا ہے۔ ابتدائی رجحانوں میں کانگریس کو سبقت حاصل ہوئی تھی جبکہ اب بی جے پی آگے جاتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ بی جے پی 82 سیٹوں پر سبقت حاصل ہو چکی ہے۔ کانگریس 78 جبکہ جے ڈی ایس کو 34 سیٹوں پر سبقت حاصل ہو چکی ہے۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کانگریس کے سینئر رہنما اشوک گہلوت نے کہا، ’’یہ ابتدائی رجحانات ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ کانگریس جیتے گی اور کرناٹک میں ہم پھر سے حکومت بنائیں گے۔ لیکن جے ڈی ایس کے ساتھ جانے کا راستہ بھی کھلا ہوا ہے۔‘‘
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
ووٹ شمارئی شروع ہوئے ایک گھنٹہ سے زیادہ کا وقت گزر چکا ہے۔ ابتدائی رجحانوں میں سبقت حاصل کرنے کے بعد اب بی جے پی آگے جاتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ بی جے پی 82 سیٹوں پر سبقت حاصل ہو چکی ہے۔ کانگریس 78 جبکہ جے ڈی ایس کو 34 سیٹوں پر سبقت حاصل ہو چکی ہے۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
پوسٹل بیلٹ کی گنتی کے بعد اب مشینوں کے ووٹوں کی گنتی شروع ہو گئی ہے اور پوسٹل بیلٹ کے بعد موصول ہونے والے ابتدائی رجحانات میں مقابلہ بہت قریبی ہے
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
مقابلہ قریب اور سخت ہے، ابتدائی رجحانات جو کرناٹک سے آ رہے ہیں اس سے صاف ظاہر ہے کے بر سر اقتدار کانگریس اور بی جے پی میں انتہائی قریبی مقابلہ ہے، ویسے یہ ابتدائی رجحانات ہیں اور ابھی صرف پوسٹل ووٹوں کی گنتی ہو رہی ہے۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کانگریس۔ 28
بی جے پی۔ 23
جے ڈی ایس۔ 4
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کرناٹک اسمبلی انتخابات کے تحت ڈالے گئے ووٹوں کی ووٹ شماری تھوڑی دیر میں شروع ہونے جا رہی ہے، جس کے بعد کرناٹک اور ملک کے مستقبل کے بارے میں رائے قائم کی جا سکے گی۔ کرناٹک میں برسراقتدار کانگریس اور حزب اختلاف کی پارٹی بی جے پی میں سخت مقابلہ نظر آ رہا ہے اور تمام ایگزٹ پولس نے سابق وزیراعظم دیوے گوڑا کی پارٹی جنتادل ( ایس) کے کلیدی صورتحال میں پہنچنے کے امکانات تو ظاہر کئے ہیں لیکن کس پارٹی کو سب سے زیادہ سیٹیں ملیں گی اس کو لے کر اختلاف رائے ہے۔ کرناٹک اسمبلی کی کل 224 سیٹوں میں سے 222 کے لئے ہفتہ 12 مئی کو پولنگ ہوا تھا۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
کرناٹک بھر کے تقریباً 40 مراکز پر صبح 8 بجے رائے شماری شروع ہوگی اور ایک گھنٹہ میں نتائج آنے کا سلسلہ شروع ہونے کی امید ہے اور ممکنہ طور پر شام تک تمام نتائج کا اعلان کردیا جائے گا۔ کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے اپنی پارٹی کے لئے تشہیرکاری کی تھی جبکہ بی جے پی کی تشہیر کے لئے وزیراعظم نریندر مودی نے کمان سنبھالی تھی۔ بی جے پی کے صدر امیت شاہ اور دیگر قائدین کے ساتھ سنبھالا تھا۔ اقتدار کی دعویدار دو جماعتوں کے قائدین اگرچہ اپنی متعلقہ پارٹی کی کایابی کی اُمیدوں کے باوجود پورے تجسس کے ساتھ دم سادھے بیٹھ کر نتائج کے انتظار میں ہیں
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 May 2018, 7:51 AM IST