بابری مسجد-رام جنم بھومی تنازعہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے قوم سے خطاب کیا۔ پی ایم مودی نے فیصلہ کے دن کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس فیصلہ سے ملک کی قدیمی روایت کو تقویت ملی ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا ’’عدالت نے جس ایودھیا معاملہ پر فیصلہ دیا ہے، اس کی سیکڑوں سال کی تاریخ ہے۔ یہ پورے ملک کی خواہش تھی کہ عدالت میں ہر روز اس معاملے کی سماعت کی جائے اور آج اس معاملہ پر فیصلہ آ گیا۔ عشروں سے انصاف کا عمل جاری تھا اور وہ عمل اب ختم ہوا۔ پوری دنیا کا ماننا ہے کہ ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہے۔ اس فیصلے کے بعد جس طرح ہر طبقے کے لوگوں نے کھلے دل سے اسے قبول کیا ہے اس سے ہندوستان کی روایت ظاہر ہوتی ہے۔‘‘
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ایودھیا کیس سے متعلق سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے سب کے دلائل کو سنا۔ یہ ملک کے لئے خوشی کی بات ہے کہ فیصلہ متفقہ طور پر آیا ہے۔ اگر فیملی میں کسی چھوٹے مسئلے کو بھی حل کرنا ہوتا ہے تو بھی دشواری آتی ہے یہ تو پھر ایک بڑا مسئلہ ہے۔ آج 9 نومبر ہے۔ یہ وہی تاریخ ہے جب برلن کی دیوار گری تھی۔ مخالف دو دھاروں نے متحد ہو کر ایک نئی قرارداد پاس کی اور آج ہی 9 نومبر کو کرتار پور راہداری کی شروعات ہو گئی۔ اس میں ہندوستان اور پاکستان دونوں نے اپنا تعاون کیا ہے۔ یہ تاریخ ہمیں ایک ساتھ مل کر آگے بڑھنے کا پیغام دے رہی ہے۔
انہوں نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ’’طویل مدت سے زیر التوا رہے اس معاملہ کا کئی نسلوں پر اثر پڑا ہے لیکن اب ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ اب نئی نسل نئے سرے سے نیو انڈیا کی تعمیر میں مصروف ہوگی۔‘‘
Published: 09 Nov 2019, 9:04 AM IST
دہلی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے ایودھیا تنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلہ پر اپنا پہلا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے ہمیشہ یہ کہا ہے کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کو قبول کریں گے۔ مجھے امید ہے کہ ملک ترقی کی طرف بڑھے گا۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’جہاں تک نظر ثانی عرضی داخل کرنے کا سوال ہے، میں اس سے متفق نہیں ہوں۔‘‘
Published: 09 Nov 2019, 9:04 AM IST
شیعہ مذہبی پیشوا مولانا کلب جواد نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کو قبول کرتے ہیں، میں اللہ کا شکر گزار ہوں کہ مسلمانوں نے اور بڑے لوگوں نے اس فیصلے کو قبول کیا اور تنازعہ اب ختم ہو گیا ہے۔ حالانکہ اسے (مسلم پرسنل لاء بورڈ کو) نظر ثانی عرضی داخل کرنے کا حق ہے، مجھے لگتا ہے کہ معاملہ اب ختم ہونا چاہیے۔‘‘
Published: 09 Nov 2019, 9:04 AM IST
ایودھیا معاملہ پر فیصلہ آنے کے بعد کانگریس لیڈر اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’سپریم کورٹ نے ایودھیا ایشو پر اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ عدالت کے اس فیصلے کی ہمیں عزت کرنی چاہیے اور ہم سب کو آپسی خیر سگالی برقرار رکھنا ہے۔ یہ وقت ہم سبھی ہندوستانیوں کے بیچ بھائی چارہ، یقین اور محبت کو فروغ دینے کا ہے۔‘‘
Published: 09 Nov 2019, 9:04 AM IST
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے ملک ہندو راشٹر کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پانچ ایکڑ زمین جو دینے کی بات کہی گئی ہے، اسے لینے سے انکار کر دیا جانا چاہیے کیونکہ پانچ ایکڑ زمین خریدنے کی قوت وہ رکھتے ہیں۔
Published: 09 Nov 2019, 9:04 AM IST
یوگ گرو بابا رام دیو نے ایودھیا اراضی تنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلہ کو تاریخی قرار دیا اور کہا کہ اب ایک عظیم الشان رام مندر کی تعمیر ہوگی۔ بابا رام دیو نے مسلمانوں کو متبادل زمین دینے کے فیصلہ کا بھی استقبال کیا ہے اور کہا ہے کہ مسلم بھائیوں کو چاہیے کہ رام مندر کی تعمیر میں تعاون کریں اور ہندو بھائی بھی مسجد کی تعمیر میں مسلمانوں کی ہر طرح سے مدد کریں۔
Published: 09 Nov 2019, 9:04 AM IST
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن کمال فاروقی نے سپریم کورٹ کے فیصلہ پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اس کے بدلے ہمیں 100 ایکڑ زمین بھی دے تو کوئی فائدہ نہیں ہے۔ ہماری 67 ایکڑ زمین پہلے سے ہی لی ہوئی ہے تو ہم کو عطیہ میں کیا دے رہے ہیں وہ؟ ہماری 67 ایکڑ زمین لینے کے بعد 5 ایکڑ دے رہے ہیں۔ یہ کہاں کا انصاف ہے؟‘‘
Published: 09 Nov 2019, 9:04 AM IST
مرکزی وزیر برائے داخلہ امت شاہ نے سپریم کورٹ کے ذریعہ ایودھیا معاملہ پر فیصلہ سنائے جانے کے بعد اپنا رد عمل ٹوئٹر کے ذریعہ ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’مجھے پورا یقین ہے کہ سپریم کورٹ کے ذریعہ سنایا گیا تاریخی فیصلہ اپنے آپ میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ یہ فیصلہ ہندوستان کے اتحاد، یکجہتی اور عظیم الشان ثقافت کو مزید طاقت عطا کرے گا۔‘‘
Published: 09 Nov 2019, 9:04 AM IST
ایودھیا تنازعہ پر فیصلہ آنے کے بعد مسلم پیروکار اقبال انصاری نے اپنا پہلا رد عمل میڈیا کے سامنے پیش کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’مجھے خوشی ہے کہ سپریم کورٹ نے آخر کار اس معاملے پر اپنا فیصلہ سنا دیا۔ میں عدالت کے اس فیصلے کا احترام کرتا ہوں۔‘‘
Published: 09 Nov 2019, 9:04 AM IST
ہندو مہاسبھا کے وکیل ورون کمار سنہا نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا ایودھیا اراضی سے متعلق فیصلہ تاریخی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس فیصلہ کے ساتھ سپریم کورٹ نے ملک کو اتحاد اور یکجہتی کا پیغام دیا ہے۔
Published: 09 Nov 2019, 9:04 AM IST
لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا، ’’ہم امن بنائے رکھنے پر یقین رکھتے ہیں، میں امن کا پجاری ہوں، ہم سب کو سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرنا چاہیے۔
Published: 09 Nov 2019, 9:04 AM IST
چیف جسٹس رنجن گگوئی نے امن کا ماحول قائم کرنے کی لوگوں سے اپیل کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کوئی بھی مشتعل نہ ہو اور کسی بھی طرح کا ہنگامہ نہ کرے۔
Published: 09 Nov 2019, 9:04 AM IST
کانگریس لیڈر راج ببر نے ایودھیا پر فیصلہ آنے سے قبل ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں عوام سے ملک کی اتحاد و سالمیت کو قائم رکھنے کی گزارش کی ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’مندر، مسجد، گرودوارے، گرجا گھر - سب انسانیت کی راہ بتانے کے لیے ہیں۔ عدالتیں اسی انسانیت میں ہمارے یقین اور حوصلے کو قائم رکھتی ہیں۔ آئیے سب کو محفوظ رکھنے اور ملک کے اتحاد کو قائم رکھنے کے جذبے کے ساتھ فیصلے کا استقبال کریں۔‘‘
Published: 09 Nov 2019, 9:04 AM IST
ایودھیا اراضی تنازعہ پر فیصلہ سے پہلے نرموہی اکھاڑا کے وکیل ترون جیت ورما نے کہا کہ 491 سال بعد اس طرح کا فیصلہ آ رہا ہے جو ہندوستان کو جوڑنے کا کام کرے گا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ آج جو بھی فیصلہ آئے گا اس سے پورا تنازعہ ختم ہو جائے گا۔
Published: 09 Nov 2019, 9:04 AM IST
ایودھیا اراضی تنازعہ پر فیصلہ آنے سے پہلے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے لوگوں سے امن قائم رکھنے کی اپیل کی ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ کر کے کہا ہے کہ ’’جیسا کہ آپ سب کو پتہ ہے، ایودھیا معاملے پر آج سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے والا ہے۔ اس مشکل وقت میں عدالت کا جو بھی فیصلہ ہو، ملک کے اتحاد، سماجی خیر سگالی اور آپسی محبت کی ہزاروں سال پرانی روایت کو بنائے رکھنے کی ذمہ داری ہم سب کی ہے۔ یہ مہاتما گاندھی کا ملک ہے۔ امن و عدم تشدد کے پیغام پر قائم رہنا ہماری ذمہ داری ہے۔‘‘
Published: 09 Nov 2019, 9:04 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 Nov 2019, 9:04 AM IST
تصویر: پریس ریلیز