’’راجدھانی دہلی میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی قیادت والی حکومت کے ذریعہ کھولے جا رہے شراب کے ٹھیکے نہ صرف غیر قانونی ہیں بلکہ ’ماسٹر پلان 2021‘ کے ضابطوں کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے۔ دہلی حکومت خود سرکاری ضابطوں کی خلاف ورزی کر جہاں عام شہریوں کو بھی قوانین پر عمل نہ کرنے کا پیغام دے رہی ہے، وہیں دہلی میں نشے کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے۔‘‘ یہ الزام شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن میں کانگریس لیڈر پریرنا سنگھ نے عائد کیا ہے۔
Published: undefined
پریرنا سنگھ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مرکز میں کانگریس کی حکومت میں اس وقت کے مرکزی وزیر برائے شہری ترقی اجے ماکن نے دہلی کی بہتری ترقی کے لیے ’ماسٹر پلان 2021‘ بنایا تھا، تاکہ دہلی میں مناسب طریقے سے ترقی کا راستہ ہموار ہو۔ صنعتوں و کاروباروں کو منظم انداز میں قائم کرنے کے لیے اصول طے کیے گئے تھے، لیکن کیجریوال حکومت ان قوانین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
Published: undefined
پریرنا سنگھ کے مطابق کمرشیل نظریے سے دہلی کو تین حصوں میں رکھا گیا تھا جس میں پہلا پوری طرح سے کاروباری علاقہ، دوسرا مشترکہ طور پر کاروباری اور رہائشی علاقہ، اور تیسرا پوری طرح سے رہائشی علاقہ۔ ان علاقوں میں کون سے کاروبار، صنعتیں اور دکانیں کھولی جا سکیں گے، اس کا بھی واضح تذکرہ ہے۔ دہلی میں جن علاقوں میں شراب کے ٹھیکے کھولے جا رہے ہیں ان میں سے بیشتر دوسرے گروپ والے علاقے ہیں۔ وہاں شراب کے ٹھیکوں کے علاوہ مزید کئی کاروباری سرگرمیاں ممنوع ہیں۔ مثلاً بلڈنگ میٹریل کی دکان، اسٹوریج، گودام، ویئرہاؤس وغیرہ۔
Published: undefined
پریرنا سنگھ کا کہنا ہے کہ دہلی کی کیجریوال حکومت کے ذریعہ کھولے گئے تقریباً سبھی 864 ٹھیکے غیر قانونی ہیں۔ ان سبھی کو فوری اثر سے بند کیا جائے۔ ٹھیکے بعد نہ کیے جانے پر کانگریس احتجاجاً تحریک شروع کرے گی جس میں دھرنا، مظاہرہ و بھوک ہڑتال شامل ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined