قومی خبریں

شراب گھوٹالہ: دہلی، پنجاب اور حیدرآباد میں 35 مقامات پر ای ڈی کے چھاپے

ای ڈی نے دہلی میں شراب گھوٹالہ میں 35 مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے دہلی، حیدرآباد سمیت پنجاب میں چھاپے مارے ہیں

علامتی تصویر، ای ڈی
علامتی تصویر، ای ڈی 

نئی دہلی: دہلی کے شراب گھوٹالے میں چھاپوں کا عمل جاری ہے۔ آج انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی سمیت حیدرآباد اور پنجاب میں 35 مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ اس سے پہلے ستمبر کے مہینے میں ای ڈی کے چھاپوں میں شراب گھوٹالے میں اب تک 2 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

Published: undefined

دہلی کے  وزیر اعلی  اروند کیجریوال نے ای ڈی کے چھاپے پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف گندی سیاست کے لیے عہدیداروں کا وقت ضائع کیا جا رہا ہے۔ کیجریوال نے ٹویٹ کیا، "500 سے زیادہ چھاپے، 3 ماہ سے سی بی آئی/ای ڈی کے 300 سے زیادہ افسران 24 گھنٹے کام کر رہے ہیں - ایک منیش سسودیا کے خلاف ثبوت تلاش کرنے کے لیے۔ کچھ حاصل نہیں کر سکتے کیونکہ کچھ نہیں کیا گیا۔ اپنی گندی سیاست میں اتنے افسران کا وقت ضائع کیا جا رہا ہے۔ ایسے ملک کیسے ترقی کرے گا؟"

Published: undefined

اس سے پہلے 28 ستمبر کو ای ڈی نے سمیر مہندرو کو گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی کی ایف آئی آر کے مطابق، انڈو اسپریٹس کے مالک سمیر مہیندرو کی طرف سے سسودیا کے "قریبی ساتھیوں" کو کروڑوں میں کم از کم دو ادائیگیاں کی گئیں، جو کہ شراب کے تاجروں میں شامل تھے جو کہ ایکسائز پالیسی کی تشکیل اور اس کے نفاذ میں مبینہ طور پر بے قاعدگیوں میں ملوث تھے۔

Published: undefined

نیوز پورٹل آج تک میں شائع خبر کے مطابق سی بی آئی نے  ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ  نائب وزیر اعلی  سسودیا کے مبینہ معاون نے انٹرٹینمنٹ اینڈ ایونٹ مینجمنٹ کمپنی کے سابق سی ای او وجے نائر کی جانب سے سمیر مہندرو سے تقریباً 2-4 کروڑ روپے نقد لیے۔

Published: undefined

واضح رہے شراب گھوٹالہ میں دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہیں اس معاملے میں اہم ملزم بنایا گیا ہے۔ سی بی آئی نے شراب گھوٹالہ معاملے میں ان سے کافی دیر تک پوچھ گچھ کی تھی۔ سی بی آئی کی ٹیم نے  نائب وزیر اعلی  کے گھر سے خفیہ دستاویزات بھی برآمد کی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined