قومی خبریں

شراب گھوٹالہ معاملہ: سی بی آئی کی چارج شیٹ میں سسودیا کا نام نہ ہونے سے کانگریس حیران، بی جے پی پر کیا حملہ

چودھری انل کمار نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ دہلی کانگریس نے ہمیشہ کہا ہے کہ عآپ دراصل بی جے پی کی ’بی ٹیم‘ ہے، کیونکہ کیجریوال صرف آر ایس ایس کے ایجنڈے کو ہی نافذ کر رہے ہیں۔

تصویر بذریعہ پریس ریلیز
تصویر بذریعہ پریس ریلیز 

’’یہ حیرت انگیز ہے کہ شراب گھوٹالہ کے نمبر 1 ملزم آبکاری وزیر منیش سسودیا کا نام مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) کے ذریعہ عدالت میں داخل چارج شیٹ میں شامل نہیں ہے۔ حالانکہ شراب گھوٹالے میں مجموعی طور پر 15 ملزم تھے اور یہ بی جے پی و عآپ کی سانٹھ گانٹھ ہے کہ سی بی آئی کے ذریعہ داخل ایف آئی آر میں سسودیا کو ملزم نہیں بنایا گیا تھا۔‘‘ یہ بیان آج دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار نے دیا ہے۔

Published: undefined

دراصل چودھری انل کمار دہلی میونسپل کارپوریشن انتخاب کے پیش نظر مختلف وارڈوں میں کانگریس امیدواروں کے حق میں انتخابی تشہیر کرتے ہوئے جلسہ عام اور پد یاترا سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران انھوں نے کہا کہ ’’عدالت میں سی بی آئی کے ذریعہ داخل چارج شیٹ میں عآپ کے میڈیا انچارج وجئے نایر اور حیدر آباد کے کاروباری ابھشیک بوئن پلی سمیت معاملے میں ملزم 7 لوگوں کے نام شامل ہیں۔ سسودیا کو چارج شیٹ سے باہر کرنے کا فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ بی جے پی اور عآپ کی منیش سسودیا کو بچانے میں ملی بھگت ہے۔‘‘ چودھری انل کا کہنا ہے کہ بی جے پی نہیں چاہتی کہ ایم سی ڈی الیکشن کے میدان سے عآپ کا صفایا ہو، جبکہ ایم سی ڈی کے ہر وارڈ میں عآپ کے خلاف لوگوں کی ناراضگی دکھائی دے رہی ہے۔

Published: undefined

چودھری انل کمار نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ دہلی کانگریس نے ہمیشہ کہا ہے کہ عآپ دراصل بی جے پی کی ’بی ٹیم‘ ہے، کیونکہ کیجریوال صرف آر ایس ایس کے ایجنڈے کو ہی نافذ کر رہے ہیں۔ انھوں نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ عآپ نے شراب گھوٹالہ بی جے پی قیادت کے اشارے پر کیا تھا۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’دہلی کانگریس سی بی آئی کے ذریعہ شراب گھوٹالے کے سبھی ملزمین پر چارج شیٹ داخل کرنے کا انتظار کر رہی ہے۔ اگر سسودیا اور بی جے پی لیڈروں کو بچایا گیا تو دہلی کانگریس سی بی آئی افسران کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے سے پرہیز نہیں کرے گی۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined