نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بدھ کو عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا۔ رپورٹ کے مطابق ای ڈی نے یہ چھاپہ دہلی کی متنازع شراب پالیسی میں گھپلے کے سلسلے میں مارا ہے۔ اس سے قبل سنجے سنگھ کے قریبی مقامات پر بھی چھاپے مارے گئے تھے۔ سنجے سنگھ کا نام شراب پالیسی معاملہ کی چارج شیٹ میں بھی درج ہے۔ دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو بھی شراب پالیسی معاملہ معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق سنجے سنگھ خواتین کو بااختیار بنانے پر ایک پروگرام میں حصہ لینے کے لیے کل رات تائیوان جانے والے تھے لیکن حکومت نے انہیں سیاسی کلیئرنس جاری نہیں کیا، اس لیے وہ پرواز نہیں کر سکے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اپنی چارج شیٹ میں الزام لگایا تھا کہ شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ کے ملزم تاجر دنیش اروڑہ نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات کے دوران سنجے سنگھ بھی موجود تھے۔
Published: undefined
دنیش اروڑہ کے ای ڈی کے سامنے دئے گئے بیان کے مطابق، اس کی سنجے سنگھ سے پہلی ملاقات ایک پروگرام میں ہوئی تھی۔ اس کے بعد وہ منیش سسودیا کے رابطے میں آیا۔ چارج شیٹ کے مطابق سنجے سنگھ کے کہنے پر دنیش اروڑہ نے کئی ریسٹورنٹ مالکان سے دہلی میں آئندہ انتخابات کے لیے پارٹی فنڈ جمع کرنے کے لیے بات کی۔ انہوں نے سسوڈیا کو 32 لاکھ روپے کا چیک بھی سونپا۔ ای ڈی نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ سنجے سنگھ نے دنیش اروڑہ کے ایک معاملے کو حل کیا جو محکمہ ایکسائز کے پاس زیر التوا تھا۔
Published: undefined
اس سے پہلے بھی عام آدمی پارٹی کے کئی لیڈر تفتیشی ایجنسیوں کے ریڈار پر آ چکے ہیں۔ ای ڈی نے گزشتہ سال مئی میں منی لانڈرنگ کیس میں ستیندر جین کو گرفتار کیا تھا، جو عام آدمی پارٹی حکومت میں وزیر تھے۔ تاہم فی الحال وہ بیماری کی وجہ سے سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت پر ہیں۔
Published: undefined
اس کے علاوہ ای ڈی نے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو اس سال فروری میں دہلی شراب پالیسی میں مبینہ گھوٹالہ کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد انہیں شراب پارلیسی میں منی لانڈرنگ کی جانچ کر رہی ای ڈی نے بھی گرفتار کر لیا۔ سسودیا فی الحال جیل میں قید ہیں۔ تاہم عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال اپنے لیڈروں کو سخت ایماندار قرار دیتے رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز