نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے ہفتہ کو مبینہ ایکسائز پالیسی گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں عام آدمی پارٹی (عآپ) کے رہنما منیش سسودیا کی عدالتی حراست میں 18 اپریل تک توسیع کر دی۔ دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سسودیا کو ان کی سابقہ عدالتی حراست ختم ہونے پر راؤس ایونیو کورٹ میں اسپیشل جج کاویری باویجا کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔
Published: undefined
منگل کو سسودیا کی درخواست ضمانت پر بحث کے دوران ان کے وکیل نے کیس کی تحقیقات مکمل کرنے میں تاخیر کا الزام لگایا تھا۔سسودیا کے وکیل موہت ماتھر نے دلیل دی تھی کہ تحقیقات مکمل ہونے کے 11 ماہ گزر جانے کے باوجود ان کے مؤکل کو مبینہ رشوت کی رقم سے جوڑنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔
ماتھر نے راؤس ایونیو کورٹ کی خصوصی جج کاویری باویجا کے سامنے دلائل پیش کیے، جس میں انہوں نے سی بی آئی حکومت کے وکیل کی غیر حاضری کا مسئلہ اٹھایا۔
Published: undefined
ماتھر نے اس بات کا اعادہ کیا تھا کہ جرم کی مبینہ آمدنی سے سرکاری خزانے یا نجی صارفین کو کسی نقصان کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ مقدمے میں تاخیر پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ عدالت سے رجوع کرنے کا سپریم کورٹ کا حکم چھ ماہ پرانا ہے اور اب تک تحقیقات مکمل ہو جانی چاہیے تھی۔
Published: undefined
ایک اور ملزم بنوئے بابو کو دی گئی ضمانت کا حوالہ دیتے ہوئے، ماتھر نے سسودیا کی ضمانت کے لیے یہ کہتے ہوئے دلیل دی تھی کہ وہ اب کسی بااثر مقام پر نہیں ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا تھا کہ سسودیا نے سپریم کورٹ کی طرف سے ضمانت کے لئے مقرر کردہ ٹرپل ٹیسٹ کو پورا کیا اور تیز ٹرائل پر زور دیا۔
ماتھر نے مزید کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے رہنما خطوط کے مطابق، تمام ضروری شرائط کی تکمیل اور آزادی کے کسی غلط استعمال کی عدم موجودگی پر غور کرتے ہوئے، سیسوڈیا کی ضمانت کے لیے اہلیت قائم کی گئی ہے۔ ای ڈی اور سی بی آئی دونوں سسودیا کے کردار کی جانچ کر رہے ہیں۔
قبل ازیں، سی بی آئی کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ تفتیش ایک اہم مرحلے پر ہے اور سیسوڈیا کو ضمانت پر رہا کرنے سے جاری تحقیقات میں رکاوٹ پڑ سکتی ہے یا انہیں انصاف سے محروم کیا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز