قومی خبریں

شراب پالیسی معاملہ: وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی عدالتی حراست میں 3 ستمبر تک توسیع

دہلی شراب پالیسی سے متعلق سی بی آئی کیس میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی عدالتی حراست میں 3 ستمبر تک توسیع کر دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ راؤس ایونیو کورٹ لیا

وزیر اعلی دہلی اروند کیجریوال
وزیر اعلی دہلی اروند کیجریوال 

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی عدالتی حراست میں ایک بار پھر توسیع کر دی گئی ہے۔ دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے شراب پالیسی سے متعلق سی بی آئی کیس میں یہ فیصلہ سنایا ہے، جس کے بعد انہیں 3 ستمبر تک جیل میں رہنا پڑے گا۔

قابل ذکر ہے کہ دہلی شراب کی پالیسی سے متعلق سی بی آئی کیس میں سی ایم کیجریوال کی حراست 27 اگست کو مکمل ہونے والی تھی۔ اس کے بعد سماعت کے دوران عدالت نے ان کی تحویل میں توسیع کر دی۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق، سی بی آئی معاملہ میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ اس سے پہلے بھی 5 اگست کو دہلی ہائی کورٹ نے سی بی آئی کی جانب سے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواست کو مسترد کر دیا تھا اور انہیں ضمانت کے لیے نچلی عدالت میں جانے کو کہا تھا۔

Published: undefined

اس سلسلے میں سی بی آئی نے 23 اگست کو عدالت کو بتایا تھا کہ ایکسائز پالیسی کیس میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے درگیش پاٹھک کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سی بی آئی نے اروند کیجریوال کے خلاف عدالت میں سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کی تھی۔

Published: undefined

معلوم ہے کہ ای ڈی نے 21 مارچ 2024 کو وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو دہلی شراب گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد 26 جون کو سی بی آئی نے اس مبینہ گھوٹالے میں بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے وزیر اعلیٰ کیجریوال کو گرفتار کر لیا۔

وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو دہلی شراب گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے ای ڈی گرفتاری معاملے میں 12 جولائی کو وزیر اعلیٰ کیجریوال کو عبوری ضمانت دی تھی۔ تاہم سی بی آئی گرفتاری کیس میں انہیں اب بھی جیل میں ہی رہنا پڑے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined