قومی خبریں

اوڈیشہ میں آسمانی بجلی گرنے سے 10 افراد کی موت، اگلے 4 دنوں تک شدید بارش کا انتباہ

بھونیشور اور کٹک شہروں سمیت اوڈیشہ کے ساحلی علاقے میں آسمانی بجلی کے ساتھ موسلا دھار بارش بھی ہوئی۔ آئی ایم ڈی نے اگلے چار دنوں میں ریاست کے کئی حصوں میں اسی طرح کے حالات رہنے کی پیش گوئی کی ہے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

 

نئی دہلی: اڈیشہ کے چھ اضلاع میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں کم از کم 10 لوگوں کی موت ہو گئی۔ ان اضلاع میں ہفتہ کو شدید بارش ہوئی۔ اسپیشل ریلیف کمشنر کے دفتر نے بتایا کہ آسمانی بجلی گرنے سے کھوردا ضلع میں چار، بولانگیر میں دو اور انگول، بودھ، جگت سنگھ پور اور ڈھینکنال میں ایک ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔ دفتر نے بتایا کہ کھوردا میں آسمانی بجلی گرنے سے تین افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

Published: undefined

عہدیدار نے بتایا کہ اوڈیشہ کے ساحلی علاقے بشمول بھونیشور اور کٹک شہروں میں بجلی گرنے کے ساتھ زبردست بارش ہوئی۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے اگلے چار دنوں میں ریاست کے کئی حصوں میں اسی طرح کے حالات رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سائکلونک سرکولیشن نے مانسون کو متحرک کر دیا ہے جس کی وجہ سے پوری ریاست میں شدید بارش ہوئی ہے۔ بھونیشور اور کٹک میں ہفتہ کو 90 منٹ کے وقفے کے دوران بالترتیب 126 ملی میٹر اور 95.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

Published: undefined

اوڈیشہ اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (او ایس ڈی ایم اے) نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اس سے قبل کہا تھا کہ ریاست میں دوپہر میں 36597 یونٹ سی سی (بادل سے بادل) بجلی اور 25753 یونٹ سی جی (بادل سے زمین) بجلی ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات نے طوفان کے دوران لوگوں کو محفوظ مقامات پر پناہ لینے کا مشورہ دیا ہے۔

Published: undefined

یہاں کے علاقائی موسمیاتی مرکز کے ڈائریکٹر ایچ آر بسواس نے کہا کہ شمال مشرقی خلیج بنگال میں بھی ایک سائیکلونک سرکولیشن بن گیا ہے، جبکہ 3 ستمبر کے آس پاس شمالی خلیج بنگال میں ایک اور سائیکلونک سرکولیشن بننے کا امکان ہے۔ اس کے زیر اثر اگلے 48 گھنٹوں کے دوران کم دباؤ کا علاقہ بننے کا امکان ہے۔

او ایس ڈی ایم اے نے کہا کہ طوفان اور ممکنہ کم دباؤ کے علاقے کی وجہ سے جنوب مغربی مانسون، جو اڈیشہ پر کمزور رہا، اب اگلے تین سے چار دنوں کے دوران بھاری بارش کرے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined