قومی خبریں

دہلی: چھترسال اسٹیڈیم میں 15 اگست کو آتشی نہیں کیلاش گہلوت کریں گے پرچم کشائی، لیفٹیننٹ گورنر نے کیا نامزد

وزیر اعلیٰ کیجریوال نے پرچم کشائی کے لیے آتشی کو نامزد کیا تھا، لیکن لیفٹیننٹ گورنر نے ان کے خط کو یہ کہہ کر ناقابل قبول بتایا کہ اصول کے مطابق جیل سے صرف ذاتی معاملوں میں ہی خط لکھا جا سکتا ہے۔

کیلاش گہلوت، تصویر آئی اے این ایس
کیلاش گہلوت، تصویر آئی اے این ایس 

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے کابینہ وزیر آتشی کے ذریعہ یومِ آزادی پر ہندوستانی پرچم لہرانے سے متعلق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی سفارش کو نامنظور کرتے ہوئے، ان کی جگہ وزیر داخلہ کیلاش گہلوت کو اس ذمہ داری کے لیے نامزد کیا ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ کے مشورہ کے بعد ایل جی سکسینہ نے وزیر داخلہ کیلاش گہلوت کو 15 اگست کے روز چھترسال اسٹیڈیم میں پرچم کشائی کے لیے نامزد کیا۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتہ لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کو لکھے گئے خط میں وزیر اعلیٰ کیجریوال نے کہا تھا کہ کابینہ وزیر آتشی ان کی جگہ دہلی حکومت کی یومِ آزادی تقریب کے دوران قومی پرچم لہرائیں گی۔ حالانکہ ایل جی نے کیجریوال کی اس سفارش کو خارج کر دیا ہے، اور مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایت پر دہلی کے وزیر داخلہ کیلاش گہلوت کو پرچم کشائی کی اجازت دی ہے۔

Published: undefined

کیجریوال کے ذریعہ آتشی کو پرچم کشائی کا اختیار دیے جانے سے متعلق لکھے گئے خط کو لیفٹیننٹ گورنر نے ناقابل قبول قرار دیا۔ انھوں نے اس خط کو جائز ماننے سے انکار کرتے ہوئے اس کے لیے اصولوں کا حوالہ دیا۔ انھوں نے کہا کہ اصول کے مطابق جیل سے صرف ذاتی معاملوں میں ہی چٹھی لکھی جا سکتی ہے۔

Published: undefined

اس سے قبل جنرل ایڈمنسٹریشن کے وزیر گوپال رائے نے پیر کے روز محکمہ کو ہدایت دی تھی کہ وہ وزیر اعلیٰ کی خواہش کے مطابق آتشی کے ذریعہ پرچم کشائی کا انتظام کریں۔ حالانکہ وزیر گوپال رائے کے خط کا جواب دیتے ہوئے جنرل ایڈمنسٹریشن محکمہ (جی اے ڈی) کے ایڈیشنل چیف سکریٹری نوین کمار چودھری نے منگل کے روز کہا کہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت قانونی طور سے قابل قبول نہیں ہے، اور اس حکم کی تعمیل نہیں کی جا سکتی۔ انھوں نے واضح کیا تھا کہ جیل میں بند وزیر اعلیٰ کسی کو پرچم کشائی کے لیے اختیار نہیں دے سکتے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined