قومی خبریں

ایل جی کو آدھی گرمیاں ختم ہونے کے بعد ’ہیٹ ویو‘ کا خیال آیا! دہلی حکومت

دہلی حکومت نے لیفٹیننٹ گورنر پر یہ کہتے ہوئے جوابی حملہ کیا ہے کہ آدھی گرمیاں گزرنے کے بعد لیفٹیننٹ گورنر کو دہلی میں گرمی کی لہر سے نمٹنے کا خیال آیا ہے

<div class="paragraphs"><p>سوربھ بھاردواج / آئی اے این ایس</p></div>

سوربھ بھاردواج / آئی اے این ایس

 
IANS

نئی دہلی: دہلی حکومت نے لیفٹیننٹ گورنر پر یہ کہتے ہوئے جوابی حملہ کیا ہے کہ آدھی گرمیاں گزرنے کے بعد لیفٹیننٹ گورنر کو دہلی میں گرمی کی لہر سے نمٹنے کا خیال آیا ہے۔ دہلی کے وزیر صحت سوربھ بھاردواج نے کہا کہ یہ بہت مضحکہ خیز ہے کہ اب جب گرمی کا نصف موسم گزر چکا ہے، 29 مئی کو لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سکریٹری نے دہلی کے چیف سکریٹری کو ایک خط لکھا ہے۔ خط لکھا گیا ہے کہ گرمی کی لہر کے باعث کوئی انتظامات نہیں کیے گئے۔

Published: undefined

سوربھ بھاردواج نے کہا کہ دہلی حکومت گرمی کی لہر سے نمٹنے کے لیے تین درجن مختلف محکموں کو پہلے ہی ایڈوائزری جاری کر چکی ہے۔ یہ ایڈوائزری مارچ، اپریل اور مئی سے لگاتار تمام مختلف محکموں کو دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر لیفٹیننٹ گورنر نے یہ خط بطور تجویز لکھا ہوتا تو ہم ان کی تجاویز کا خیرمقدم کرتے لیکن اس خط کو پڑھ کر ایسا لگتا ہے کہ یہ خط منتخب حکومت کو نیچا دکھانے اور دہلی کے منتخب وزراء کو بدنام کرنے کے لئے لکھا گیا ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ یہ ایڈوائزری تمام 11 اضلاع کے چیف میڈیکل آفیسرز کو دی گئی ہے۔ ان ایڈوائزری میں تمام عہدیداروں سے واضح طور پر کہا گیا ہے کہ گرمی کی لہر سے بچنے اور اس سے متاثر مریضوں کے لیے کیا انتظامات اور علاج کئے جائیں۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ تمام ہسپتالوں میں مناسب مقدار میں او آر ایس، تمام ضروری ادویات اور ایئر کنڈیشنڈ ماحول کے لیے مناسب انتظامات ہونے چاہئیں۔ پورے علاقے میں شیڈز لگائے جائیں جہاں مریض بیٹھ کر اپنی باری کا انتظار کریں۔

Published: undefined

انہوں نے بتایا کہ دہلی میں واقع تمام اسپتال، چاہے وہ دہلی حکومت کے ہوں، میونسپل کارپوریشن کے ہوں، مرکزی حکومت کے ہوں، ریلوے کے ہوں یا نجی اسپتال ہوں، سبھی کو گرمی کی لہر سے متعلق کیسز کا روزانہ ریکارڈ رکھنے اور رپورٹ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

وزیر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ یہ ایڈوائزری 8 مارچ کو ہی تمام اسپتالوں کو جاری کی گئی تھی۔ بھاردواج نے کہا کہ اسکولوں کو یہ ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ بچے دوپہر کی شفٹ کے دوران اسمبلی کے لئے میدان پر جمع نہ ہوں۔ اسکول میں پینے کے پانی کی وافر مقدار کو یقینی بنایا جائے، بچوں کو پانی پینے کے لیے وقفہ دیا جائے اور اسکول میں ماحول کو ٹھنڈا کرنے کے لیے مناسب انتظامات کیے جائیں۔

Published: undefined

بھاردواج نے کہا کہ یہ ایڈوائزری میرے محکمہ نے 18 اپریل کو نہ صرف اسپتالوں اور اسکولوں کو بھیجی ہے بلکہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت دہلی پولیس کے محکمہ کو بھی بھیجی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ ایڈوائزری ہمارے محکمہ نے دہلی پولیس کمشنر سنجیو اروڑہ کو بھیجی تھی۔ واضح طور پر کہا گیا ہے کہ باہر دھوپ میں ڈیوٹی کرنے والے پولیس اہلکاروں کے لیے پانی کا مناسب انتظام کیا جائے اور انہیں دھوپ سے بچاؤ کے مناسب ذرائع فراہم کیے جائیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined